نواز شریف کے بیٹوں کو ملا عدالت سے ریلیف،بری ہو گئے

0
214
pmln

اسلام آباد کی احتساب عدالت نے نواز شریف کے دونوں صاحبزادے حسن اور حسین نواز کو ایون فیلڈ ، العزیزیہ اور فلیگ شپ تینوں ریفرنسز سے بری کر دیا

اسلام آباد کی احتساب عدالت نے سابق وزیرِ اعظم میاں نواز شریف کے بیٹوں حسن نواز اور حسین نواز کی فلیگ شپ، ایون فیلڈ اور العزیزیہ ریفرنسز میں بریت کی درخواستوں پر فیصلہ محفوظ کر لیا ہے، احتساب عدالت آج دوبجے حسن نواز اور حسین نواز کی درخواستِ بریت پر محفوظ کیا گیا فیصلہ سنائے گی،احتساب عدالت کے جج ناصرجاویدرانا نے کی،نیب نے العزیزیہ، فلیگ شپ اور ایون فیلڈ ریفرنس میں حسن نواز اور حسین نواز کو بری کرنے کی حمایت کردی

عدالت نے نیب حکا م سے استفسار کیا کہ بریت کی درخواست پر آپکی رپورٹ آنی تھی، ڈپٹی پراسیکیوٹر نیب اظہر مقبول نے عدالت میں کہا کہ اس کیس میں سپریم کورٹ کا فیصلہ رکاوٹ نہیں، عدالت اس کیس کا فیصلہ کرسکتی ہے، احتساب عدالت نے ڈپٹی پراسیکیوٹر نیب اظہر مقبول سے مکالمہ کرتے ہوئے کہا کہ ہم آپکا بیان ریکارڈ کرلیتے ہیں، ڈپٹی پراسیکیوٹر نیب اظہر مقبول نے کہا کہ آپ میرا بیان ریکارڈ کرلیں ،یہ کیس نیب ترامیم سے متعلق نہیں ہے،اس کیس میں اسلام آباد ہائیکورٹ نواز شریف ، مریم نواز، کیپٹن صفدر کی حد تک فیصلہ بھی کرچکی،مریم نواز کی بریت کیخلاف ہم نے اپیل دائر نہیں کی،حسن اور حسین نواز پر سازش اور معاونت کا الزام ہے، اس کیس میں مرکزی ملزم بری ہوچکے ہیں، قاضی مصباح ایڈووکیٹ نے کہا کہ اسلام آباد ہائیکورٹ نے نواز شریف کو بری کیا،جن دستاویزات پر انحصار کرتے ہوئے عدالت نے مریم نواز کو بری کیا انہی پر نواز شریف کی بریت ہوئی،قاضی مصباح ایڈووکیٹ نے نواز شریف کی بریت کا مختصر فیصلہ پڑھا اور کہا کہ نیب نے مریم نواز کی بریت کیخلاف اپیل دائر نہیں کی تھی، اسلام آباد ہائیکورٹ کے فیصلے کی کاپی ہائیکورٹ کی ویب سائٹ پر دستیاب ہے،

عبدالقوی باز نہ آئے، ایک اور نازیبا ویڈیو وائرل

مفتی قوی نے مجھے گاڑی میں نشانہ بنایا،غلط کام کیا:حریم شاہ نے شرمناک حرکتوں کوبیان کرتے ہوئے شرم نہ کی

میرا وجود ،میرا جسم ….. نازیبا ویڈیو کے بعد مفتی عبدالقوی کی ایک اور ویڈیو آ گئی

مفتی عبدالقوی کا ایک اور بڑا دھماکہ،اللہ سے وعدہ، اب یہ کام نہیں کریں گے

واضح رہے کہ  حسن اور حسین نواز نے عدالت میں سرنڈر کیا تھا جس پر عدالت نے انکے وارنٹ منسوخ کر دیئے تھے،

Leave a reply