باغی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق امریکی صدر جوبائیڈن اسرائیل کے دورے پر پہنچے، اسرائیلی وزیراعظم نتین یاہو سے امریکی صدر نے ملاقات کی، اس موقع پر امریکی صدر نے غزہ کے ہسپتال پر اسرائیلی حملے کی ذمی دار فلسطینی گروپ پر ڈال دی، جوبائیڈن بھی اسرائیلی وزیراعظم کی زبان بولنے لگ گئے

غیر ملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق امریکی صدر جوبائیڈن کی اسرائیل آمد پر اسرائیلی وزیراعظم نے پرتپاک استقبال کیا،بعد ازاں اسرائیلی وزیراعظم سے بات چیت کرتے ہوئے امریکی صدر جوبائیڈن نےیقین دہانی کروائی کہ امریکہ غزہ میںجنگ کے دوران اسرائیل کو اسکے دفاع کے لئے سب کچھ فراہم کرے گا،امریکی صدر نے اس دوران بات کرتے ہوئے بتایا کہ اسرائیل حماس کی لڑائی میں 31 امریکی شہری بھی مارے گئے ہیں،

امریکی صدر جوبائیڈین نے اسرائیلی وزیراعظم سے بات چیت کے دوران غزہ کے ہسپتال پر حملے کی ذمہ داری فلسطینی گروپ پر ڈالتے ہوئے کہا کہ یہ حملہ بظاہر آپ نے نہیں دوسری ٹیم نے کیا، ساری دنیا کو دکھانے کے لیے کہ ہم اسرائیل کے ساتھ ہیں، میں یہاں آیا ہوں،ہم اسرائیل کی بھرپور مدد کریں گے،

قبل ازیں اسرائیل کی جانب سے غزہ کے ہسپتال پر وحشیانہ حملے کے بعد فلسطینی صدر محمود عباس نے امریکی صدر سے ملاقات منسوخ کی ہے جس کے بعد امریکی صدر نے اردن کا دورہ ملتوی کر دیا،امریکی صدر جوبائیڈن کل اسرائیل پہنچے تھے، آج اردن میں انکی فلسطینی صدر سے ملاقات تھی تا ہم گزشتہ شب اسرائیل نے ہسپتال پر بمباری کی جس سے 800 کے قریب شہری شہید ہوئے، اس وحشیانہ حملے کے بعد فلسطینی صدر رام اللہ واپس چلے گئے اور کہا کہ امریکی صدر سے ملاقات نہیں کروں گا،غزہ میں ہسپتال پر اسرائیلی بمباری کے بعد اردن نے عمان میں چار ملکی سربراہی اجلاس منسوخ کردیا ہے ،اجلاس میں امریکی صدر جوبائیڈن، مصر اور فلسطینی رہنماؤں نے شرکت کرنی تھی، امریکی صدر جوبائیڈن کا دورہ اردن منسوخ ہونے کے بعد آج وہ واپس روانہ ہو جائیں گے،

ہسپتال پر حملے پر امریکی صدر جوبائیڈن کا کہنا ہے کہ میں غزہ کے العہلی عرب اسپتال میں ہونے والے دھماکے اور اس کے نتیجے میں ہونے والے ہولناک جانی نقصان پر شدید غمزدہ ہوں۔ اس خبر کو سنتے ہی، میں نے اردن کے شاہ عبداللہ دوم اور اسرائیل کے وزیر اعظم نیتن یاہو سے بات کی اور اپنی قومی سلامتی کی ٹیم کو ہدایت کی کہ وہ اس بارے میں معلومات اکٹھا کرتے رہیں کہ اصل میں کیا ہوا ہے،ریاست ہائے متحدہ تنازعات کے دوران شہریوں کی زندگیوں کے تحفظ کے لیے واضح طور پر کھڑا ہے اور ہم اس سانحے میں جاں بحق یا زخمی ہونے والے مریضوں، طبی عملے اور دیگر بے گناہوں کے لیے سوگوار ہیں،

دوسری جانب ایرانی وزیر خارجہ عامر عبد اللہیان ہنگامی دورے پر سعودی عرب پہنچ گئے۔ ایرانی وزیر خارجہ نے غزہ العہلی ہسپتال پر ہونیوالے حالیہ اسرائیل حملے ہر بیان دیا تھا کہ ” بس! اب بہت ہو گیا” اسرائیل کو غزہ پر حملوں کی اجازت نہیں دی جائے گی، اگر فلسطینیوں پر حملے نہ رکے تو کارروائی کی جا سکتی ہے،اگر آج ہم نے غزہ کا دفاع نہیں کیا تو کل ہمیں اپنے ہسپتالوں میں اسرائیلی فاسفورس بموں سے نمٹنا پڑے گا۔

ہسپتال پر حملے کے بعد ملالہ یوسفزئی کا بھی ردعمل سامنے آیا ہے، ملالہ نے ویڈیو جاری کی ہے جس میں انہوں نے کہا ہے کہ میں غزہ میں العہلی ہسپتال پر بمباری دیکھ کر خوفزدہ ہوں اور اس کی واضح الفاظ میں مذمت کرتی ہوں۔ میں اسرائیلی حکومت پر زور دیتی ہوں کہ وہ غزہ میں انسانی امداد کی اجازت دے اور جنگ بندی کے مطالبے کا اعادہ کرے۔ میں تین خیراتی اداروں کو $300K عطیہ کررہی ہوں جو حملے میں فلسطینیوں کی مدد کر رہے ہیں.

واضح ر ہے کہ اسرائیل نے غزہ میں ایک ہسپتال پر بمباری کی ہے،وزارت صحت کے مطابق ایک اسرائیلی فضائی حملہ میں غزہ شہر کے ہسپتال کو نشانہ بنایا جو زخمیوں اور پناہ کے متلاشی دیگر فلسطینیوں سے بھرا ہوا تھا۔اسرائیل کی جانب سے متوقع زمینی حملے سے قبل شہر اور ارد گرد کے علاقوں کو خالی کرنے کا حکم دینے کے بعد غزہ شہر کے کئی ہسپتال سینکڑوں لوگوں کے لیے پناہ گاہ بن گئے ہیں۔حملے میں پانچ سو سے زائد اموات ہوئی ہیں،

غزہ کے ہسپتال پر اسرائیلی فضائی حملے میں سینکڑوں افراد ہلاک

وائرل ویڈیو،حماس کے ہاتھوں گاڑی میں بندھی یرغمال لڑکی کون؟

اسرائیل کی طرف سے عالمی قوانین کی خلاف ورزی جاری ہے. فلسطینی صحافی

بھارت کا اسرائیل میں مقیم بھارتیوں کو واپس لانے کے لئے آپریشن اجئے کا اعلان

 پرتشدد کارروائیوں کو فوری طور پر روکنے اور شہریوں کے تحفظ کا مطالبہ 

اسرائیلی میجر جنرل حماس کے ہاتھوں یرغمال؛ کیا اب فلسطینی قیدی چھڑوائے جاسکیں گے؟

اسرائیل پر حملہ کی اصل کہانی مبشر لقمان کی زبانی

حماس کا وجود مٹانا ہو گا،تاہم غزہ پر اسرائیلی قبضہ غلطی ہو گی،امریکی صدر

اسرائیل پر حماس کے حملے کا ماسٹر مائنڈ،ایک پراسرارشخصیت،میڈیا کو تصویر کی تلاش

ہسپتال حملہ،اسرائیل کا انکار،اسلامک جہاد کو ذمہ دار قرار دے دیا

Shares: