غزہ کے ہسپتال پر اسرائیلی فضائی حملے میں سینکڑوں افراد ہلاک

پاکستان، کنیڈا اور ترکی سمیت عالمی رہنماؤں نے غزہ اسپتال پر اسرائیلی حملہ کی سخت مزمت
0
97

غزہ کی وزارت صحت نے کہا ہے کہ اسرائیلی فضائی حملے میں غزہ شہر کے ایک اسپتال کو نشانہ بنایا گیا جو زخمیوں اور پناہ کی تلاش میں موجود دیگر فلسطینیوں سے بھرا ہوا تھا، جس کے نتیجے میں سیکڑوں افراد ہلاک ہو گئے۔ اگر اس حملے کی تصدیق ہو جاتی ہے تو یہ 2008 کے بعد سے لڑی جانے والی پانچ جنگوں میں اسرائیل کا اب تک کا سب سے مہلک فضائی حملہ ہوگا۔ الاہلی اسپتال کی تصاویر میں دیکھا جا سکتا ہے کہ آگ نے اسپتال کے ہال کو اپنی لپیٹ میں لے لیا ہے، شیشے ٹوٹے ہوئے ہیں اور جسم کے اعضاء پورے علاقے میں بکھرے ہوئے ہیں۔ جبکہ وزارت کا کہنا ہے کہ کم از کم 500 افراد ہلاک ہوئے ہیں۔ غزہ شہر کے متعدد ہسپتال سینکڑوں افراد کے لیے پناہ گاہ بن گئے ہیں، امید ہے کہ وہ بمباری سے بچ جائیں گے کیونکہ اسرائیل نے شہر اور آس پاس کے علاقوں کے تمام رہائشیوں کو جنوبی غزہ کی پٹی میں منتقل ہونے کا حکم دیا ہے۔

اے پی کے مطابق اسرائیلی فوج کے ترجمان ریئر ایڈمرل ڈینیئل ہاگری کا کہنا ہے کہ ہسپتال میں ہونے والی ہلاکتوں کے بارے میں ابھی تک کوئی تفصیلات سامنے نہیں آئی ہیں۔ میں یہ نہیں کہنا چاہتا کہ آیا یہ اسرائیلی فضائی حملہ تھا یا نہیں۔ جنوب میں جاری حملوں میں درجنوں شہری اور حماس کے کم از کم ایک سینیئر رہنما ہلاک ہو گئے ہیں جن کے بارے میں حماس کا کہنا ہے کہ ان حملوں کا ہدف عسکریت پسند ہیں۔ امریکی حکام نے اسرائیل کو اس بات پر قائل کرنے کے لیے کام کیا کہ وہ محصور شہریوں، امدادی گروپوں اور اسپتالوں کو رسد کی فراہمی کی اجازت دے۔
مزید یہ بھی پڑھیں؛
پاکستانیوں کا بائیکاٹ میکڈونلڈ ویران
ورلڈ کپ 2023: 256 رنز کے تعاقب میں جنوبی افریقہ کے 8 کھلاڑی آؤٹ
سولہ سالہ لڑکی سے مبینہ زیادتی اور زہریلی اشیاء کھلانے کے واقعہ میں اہم ہیشرفت
کورکمانڈر کانفرنس: دشمن عناصر کیخلاف پوری قوت سے نمٹنے کا عزم
نگران وزیراعظم کی چین کے صدر کی جانب سے دیئے گئے عشائیے میں شرکت
خیال رہے کہ گذشتہ ہفتے حماس کے وحشیانہ حملے کے بعد سے اسرائیل کی جانب سے غزہ میں پانی، ایندھن اور خوراک کے داخلے پر پابندی کے بعد امریکی وزیر خارجہ انٹونی بلنکن نے اسرائیلی وزیر اعظم بینجمن نیتن یاہو کے ساتھ ایک معاہدہ کیا جس میں علاقے کے 2.3 ملین افراد کو امداد کی فراہمی کے طریقہ کار کی تشکیل پر تبادلہ خیال کیا جائے گا۔ امریکی عہدے داروں کا کہنا ہے کہ یہ فائدہ معمولی لگ سکتا ہے، لیکن اس بات پر زور دیا کہ یہ ایک اہم پیش رفت ہے۔ تاہم پھر بھی، منگل کی دیر تک، کوئی معاہدہ نہیں ہوا تھا. اسرائیل کے ایک اعلیٰ عہدیدار نے منگل کے روز کہا کہ ان کا ملک اس بات کی ضمانت کا مطالبہ کر رہا ہے کہ حماس کے عسکریت پسند کسی بھی امدادی سامان پر قبضہ نہیں کریں گے۔ اسرائیل کی قومی سلامتی کونسل کے سربراہ طزہی حنگبی کا کہنا ہے کہ امداد کے داخلے کا انحصار حماس کے زیر حراست یرغمالیوں کی واپسی پر بھی ہے۔

تاہم اس حملہ کی ترکیہ کے صدر طیب اردوان اور کنیڈا کے وزیر اعظم سمیت مختلف عالمی رہنماؤں نے سخت الفاظ میں مزمت ہے اور اسے قتل عام کہا ہے ، اور قطر کی وزارت خارجہ نے ایک بیان جاری کرکے غزہ کے اس ہسپتال پر اسرائیلی فضائی حملے کی شدید مذمت کی ہے جس میں سیکڑوں شہری ہلاک ہوئے ہیں۔ ترک صدر رجب طیب ایردوان نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر اپنے پیغام میں کہا کہ میں تمام انسانیت سے مطالبہ کرتا ہوں کہ وہ غزہ میں اس بے مثال بربریت کو روکنے کے لیے اقدامات کریں۔ جبکہ جسٹن ٹروڈو نے کہا میں اس کی سخت مزمت کرتا ہوں اور اسرائیل کو چاہئے کہ جنگی اصول کا خیال رکھے.

دوسری جانب فلسطین نیشنل انیشی ایٹو پارٹی (پی این آئی) کے رہنما مصطفی برغوتی نے کہا ہے کہ الاہلی عرب اسپتال پر حملے سے عرب ممالک کو اسرائیل کے ساتھ تعلقات معمول پر لانے پر دوبارہ غور کرنا چاہیے۔ فتح اور حماس فلسطینی سیاسی جماعتوں کے متبادل کے طور پر پی این آئی کے شریک بانی برغوتی نے کہا، "میرے خیال میں اب کسی بھی عرب حکومت کے لیے اپنے ملک میں اسرائیلی سفیر رکھنا انتہائی شرمناک ہے۔

جبکہ انہوں نے کہا کہ عرب حکومتوں اور اسرائیل کے درمیان معمول پر لانے کے تمام اقدامات کو ختم اور منسوخ کیا جانا چاہیے۔ یہ کم از کم اتنا ہی ہے جو وہ کر سکتے ہیں۔ لیکن انہیں امریکہ کو یہ بھی بتانا چاہیے کہ اب بہت ہو چکا ہے۔ انہوں نے کہا کہ امریکہ کی عرب دنیا میں بہت زیادہ دلچسپی ہے۔ بہت سے ممالک امریکہ کو تیل اور گیس اور مدد اور مارکیٹوں اور ہر چیز فراہم کرتے ہیں۔ اب امریکہ اس اسرائیلی جنگی جرم کی حمایت کر کے عملی طور پر ہمیں قتل کر رہا ہے۔ اور یہ بند ہونا چاہئے. جبکہ فلسطینی صدر نے تین روزہ سوگ کا اعلان کیا ہے اور عالمی رہنماؤں سے کہا ہے اسرائیل کے ظلم کیخلاف آواز بلند کریں.

خیال رہے کہ پاکستان نے بھی اس کی مزمت ہے اور وزارت خارجہ کے ایک بیان کے مطابق پاکستان غزہ کے الاہلی الممدانی ہسپتال پر اسرائیلی حملے کی شدید الفاظ میں مذمت کرتا ہے جس کے نتیجے میں سیکڑوں افراد ہلاک ہوئے۔ ایک ہسپتال پر حملہ، جہاں شہری پناہ اور ہنگامی علاج کی تلاش میں تھے، غیر انسانی اور ناقابل دفاع ہے۔ شہری آبادی اور تنصیبات کو اندھا دھند نشانہ بنانا بین الاقوامی قوانین کی سنگین خلاف ورزی اور جنگی جرائم کے زمرے میں آتا ہے۔ ہم بین الاقوامی برادری سے مطالبہ کرتے ہیں کہ وہ غزہ پر اسرائیلی بمباری اور محاصرے کے فوری خاتمے کے لیے فوری اقدامات کرے اور گزشتہ چند دنوں میں اسرائیلی حکام نے جس بے رحمی کے ساتھ کارروائیاں کی ہیں۔

Leave a reply