حکمران ہوش کے ناخن لیں ملک ناز ک موڑ پر ہے،مائزہ حمید

حکمران ہوش کے ناخن لیں ملک ناز ک موڑ پر ہے،مائزہ حمید

مسلم لیگ ن کی رہنما، رکن قومی اسمبلی مائزہ حمید نے کہا ہے کہ حکمران ہوش کے ناخن لیں ملک ناز ک موڑ پر ہے یہ وقت سیاسی انتقامی کارروائیوں کا نہیں ملک و قوم کو لاحق بحرانوں سے ملکر نجات دلانے کا ہے

مائزہ حمید کا کہنا تھا کہ اگرسیاست اور ریاست بچانے کی طرف توجہ نہ دی گی تو تاریخ معاف نہیں کریگی پاکستان کو ریاست مدینہ بنانے کے دعویدار حکمرانوں نے اپنے ہی لوگوں پر زمین تنگ کردی ہے جو قابل مذمت اور ناقابل برداشت ہے عوام کے حکومتی اقدامات پر شدید تحفظات ہیں جن کا کھلا اظہار بھی حکمرانوں سے مایوس ہونے کی شکل میں واضح ہے اپوزیشن جماعتوں کو بدنام کرنے کی مہم زوروں پر ہے، نان ایشوز کو ایشوز بناکر میڈیا کے ذریعے قوم کو گمراہ کیا جارہا ہے جس سے ملک کو نقصان پہنچ رہا ہے

مائزہ حمید کا مزید کہنا تھا کہ حکومت کی تین سالہ معاشی کارکردگی مہنگائی کی وجہ سے عام آدمی کی مشکلات بڑھی ہیں پنجاب کی تاریخ میں پہلی مرتبہ 20کلو آٹے کا تھیلا 1200سے 1150 روپے میں فروخت ہورہا ہے ۔شہبازشریف کے دور یہی آٹا 600 کا تھیلا مل رہا تھاگندم کا فی من ریٹ 22سو روپے تک پہنچ گیا ہے ۔ ایک ہفتے میں آٹے کی قیمت میں 80روپے اضافہ ہوا ہے ۔آٹا،گھی،چینی اور دالوں کی قیمتوں میں اضافہ سے عوام پریشان ہیں ۔ایک کلو گھی نے ٹرپل سنچری بھی کراس کرلی ہے ۔چھ ماہ سے چینی مسلسل سنچری سکور سے زائد کررہی ہے ۔پہلے چینی میں جہانگیرترین کو نوازا گیا اب خسرو بختیار کو نوازا جارہا ہے۔

تبدیلی سرکار نے تبدیلی کے نام پر عوام کو رسوا کر دیا ہے

 وہ والا اسد عمر کہاں ہے جو کہتا تھا پٹرول 40 روپے لیٹر کردوں گا؟

حریم شاہ کو کریں گے بے نقاب، کھرا سچ کی ٹیم کا بندہ لڑکی کے گھر پہنچا تو اسکے والد نے کیا کہا؟

مبشر صاحب ،گند میں نہ پڑیں، ایس ایچ او نے حریم شاہ کے خلاف مقدمہ کی درخواست پر ایسا کیوں کہا؟

حریم شاہ مبشر لقمان کے جہاز تک کیسے پہنچی؟ حقائق مبشر لقمان سامنے لے آئے

حریم شاہ کے خلاف کھرا سچ کی تحقیقات میں کس کا نام بار بار سامنے آیا؟ مبشر لقمان کو فیاض الحسن چوہان نے اپروچ کر کے کیا کہا؟

نیازی اینڈ کمپنی نے پاکستان کا مستقبل مخدوش کردیا، مائزہ حمید

جب تک یہ حکومت رہے گی پاکستان کیلئے کوئی اچھی خبر کی توقع نہ رکھے۔مائزہ حمید

یوٹرن خان حکومت کی موجیں ختم ہونے کے قریب ہیں،مائزہ حمید

Comments are closed.