عمران خان14 ماہ سے جیل میں ابتک شامل تفتیش کیوں نہیں کیا گیا،عدالت

0
150
adyayla

لاہور ہائیکورٹ: بانی پی ٹی آئی عمران خان کی جسمانی ریمانڈ دینے کے خلاف 12 مقدمات کی درخواستوں پر سماعت ہوئی

جسٹس طارق سلیم شیخ کے سربراہی میں دو رکنی بینچ نےسماعت کی،عمران خان کے وکیل سلمان صفدر نے دلائل کا آغاز کردیا،سلمان صفدر نے کہا کہ عمران خان 9 مئی کو اسلام آباد میں ضمانت کے لیے پیش ہوئے، عمران خان کو انتہائی غیر مناسب طریقہ سے احاطہ عدالت سے گرفتار کیا گیا،عمران خان بائیو میٹرک کروا رہے تھے وہاں سے انہیں گرفتار کیا گیا، عمران خان 9 مئی سے 12 مئی تک پوری دنیا سے لاتعلق تھے، انہیں معلوم نہیں تھا کہ کیا ہورہا ہے اور کیا ہوا،جسٹس اطہر من اللہ نے 12 مئی کو عمران خان سے پوچھا آپکو معلوم ہے کیا حالات ہیں،عمران خان نے ہم سے پوچھا توہم نےحالات کا بتایا،عمران خان نے فوری مذمت کی،

پراسکیوٹر جنرل کے اعتراض پر سلمان صفدر نے جواب دیا کہ میرے دوست وکیل نے درست نشاندہی کی کہ وکالت نامہ نہیں ہے، میرے پاس 300 وکالت نامے تھے جو ختم ہوچکے ہیں یہ مجھے بتا دیں کہ مزید کتنے مقدمات درج کرنے ہیں میں وہ بھی دستخط کروا لیتا ہوں، 9 سے 12 مئی کے دوران کیا کوا،، عمران خان کو اس کا معلوم نہیں اور نان ہی عمران خان کا اس سے تعلق ہے،جسٹس طارق سلیم شیخ نے کہا کہ عمران خان 7 مقدمات میں نامزد ہیں جبکہ باقیوں میں سپلمنٹری بیان میں عمران خان کو نامزد کیا گیا ہے ،ہمیں یہ بتائیں کہ عمران خان کیخلاف پورے پنجاب میں کتنے مقدمات درج ہیں، کتنے مقدمات میں نامزد ہیں اور کتنے مقدمات میں سپلمنٹری بیانات میں نامزد کیا گیا ہے ،جسٹس انوارالحق پنوں نے کہا کہ آپ نے یہ سب تاریخ کے ساتھ بتانا ہے،کب سپلمنڑی اسٹیٹمنٹ میں نامزد کیا کتنے چالان جمع ہوچکے ہیں کب جمع ہوئے باقیوں کی صورتحال کیاہے،آپ کیس کے بنیادی حقائق بیان کریں ،وکیل سلمان صفدر نے کہا کہ کیس کے بنیادی حقائق یہ ہیں کہ نو مئی کو درخواست گزار اسلام آباد ہائیکورٹ میں موجود تھااسلام آباد ہائیکورٹ کے بائیو میٹرک روم سے غیر قانونی طور پر درخواست گزار کو اغوا کیا گیا، انسداد دہشت گردی عدالت کے جج خالد خورشید نے پاکستان کی تاریخ کا سب سے بڑا غیر قانونی ریمانڈ دیا،ریمانڈ کےلیے جو طریقہ کار اپنایا گیا وہ غیر قانونی ہے،انہوں نے 12 مقدمات میں گرفتاری ڈالی، ہم نے تو 3 مقدمات میں ضمانت حاصل کر رکھی تھی انہوں نے باقی 9 مقدمات میں 14 ماہ گرفتاری کیوں نہیں ڈالی،یہاں انکی سب سے بڑی بدنیتی ظاہر ہوتی ہے،لاہور ہائیکورٹ نے ویڈیو لنک کے ذریعے حکم دیا کیا کہ، عمران خان کی جیل سے حاضری لگائی جائے تو انہوں نے 6 ماہ تک عمران خان کی جیل سے حاضری نہیں ہونے دی اور جسمانی ریمانڈ میں اچانک عمران خان کی وٹس اپ کے زریعے حاضری لگوا دی،یہ بھی انکی بدنیتی ہے،

وکیل سلمان صفدر نے کہا کہ بانی پی ٹی آئی کی مختلف مقدمات میں ریلیز ہونے کے بعد انکو ریمانڈ لینا یاد آگیا یہ انکی بد نیتی ہے، عدالت نے کہا کہ یہ بتائیں کہ جس بنیاد پر انہوں نے ریمانڈ لیا وہ کن ثبوتوں کی بنیاد پر لیا گیا پہلے اسکو کلئیر کریں، وکیل سلمان صفدر نے کہا کہ یہ تو سرکاری وکیل بتائیں کہ انکے پاس کیا ثبوت ہیں، یہ ریمانڈ پیپر ہے اس میں ملزم کہاں ہے لکھا ہے کہ ملزم کا وکیل پیش ہوا، انہوں نے واٹس اپ کے ذریعے پیش کیا ، اس فیصلے میں تو یہ بھی نہیں لکھا ہے کہ کس کا نمبر تھا اسکا ذکر نہیں کیا یہ نہیں لکھا کہ بانی پی ٹی آئی کیسے پیش کیا ایسا کچھ آڈر میں نہیں لکھا، آڈر پر کوئی تصویر بھی نہیں،نوٹیفکیشن پر ریڈر کا نمبر موجود نہیں تھا، گورنمنٹ نے ارینج کرنا ہوتا ہے کیسے ویڈیو لنک کے ذریعے پیش کرنا ہے،

جسٹس طارق سلیم شیخ نے کہا کہ یہ بتائیے کہ کتنے کیسز میں بانی پی ٹی آئی کی گرفتاری ڈالی چکی ہے ،جسٹس انوارالحق پنوں نے کہا کہ کتنے کیسز کے مکمل چالان جمع ہوئے اور کتنے کیسز کے چالان نامکمل ہیں ،وکیل سلمان صفدر نے کہا کہ میری معلومات کے مطابق 20 کیسز میں ضمنی بیانات کے زریعے نامزد کیا گیا ہے اب تو یہ 37 سے بھی آگے جاچکے ہیں ،سید فرہاد علی شاہ نےعمران خان کے جسمانی ریمانڈ کی درخواست پڑھ کر سنا ئی، جسٹس انوارالحق پنوں نے کہا کہ یہ بتائیں کہ سب سے پہلے عمران خان کو کس کیس میں شامل تفتیش کیا، فرہاد نے کہا کہ جی بلکل کیا اور گرفتار کرنے کی بھی استدعا کی، جسٹس انوارالحق پنوں نے کہا کہ مجھے ریکارڈ دیکھ کر بتائیں ایسے زبانی نہیں،کب کیا ہوا،ریکارڈ کے زریعے بتائیں، پراسکیوٹر جنرل پنجاب سید فرہاد علی شاہ نے کہا کہ جی یہ ریکارڈ دے دیتا ہوں،عدالت نےپراسکیوٹر جنرل سے سوال کیا کہ یہ بتائیں کہ ملزم کی غیر موجودگی میں ریمانڈ کیسے ہوا بتائیں ،بتائیں بانی پی ٹی آئی کو پہلے کونسے مقدمہ میں شامل تفتیش کیا تھا تفتیشی نے کیا لکھا تھا، تفتئشی نے کہہ تھا ملزم کی یہ چیزیں تفتیش کے لیے چاہیے، پراسکیوٹر جنرل نے کہا کہ میں ان چیزوں کو دیکھتا ہوں پھر بتاتا ہوں،عمران خان کے وکیل نے کہا کہ ان کے پاس کچھ نہیں تھا انہوں یہ کہا کہ پولی گرافک ٹیسٹ کروانا ہے، اب یہ مشین کی مدد لینگے تفتیشی افیسر نے کچھ نہیں دیکھا ،وائس میچنگ ٹیسٹ کی بات کررہے ہیں اور ریمانڈ مانگ لیا پولیس نے، آپکے 20 مقدمات کے ثبوت نہیں ملے تو انہوں نے ڈائریکشن ہی تبدیل کر لی، آج انکے درخواست اور تفتیش ہی مکمل طور پر تبدیل ہوچکی کے، کہتے ہین پولی گراف ٹیسٹ کرنا ہے،، انٹرنیٹ پر کچھ مواد سامنے آیا جس سے وائس میچنگ ٹیسٹ کرنا ہے،جج انسداد دہشت گردی نے 10 دن کا ریمانڈ دیا،، جج صاحب نے حقائق کا جائزہ نہیں لیا،، انہوں نے ہولی گراف ٹیسٹ مانگا، یہ مشین پر اعتماد کر سکتے ہیں ہیں اپنی تفتیشی ٹیم ہر اعتماد نہیں کر سکتے،میں آپکے سامنے جج انسداد دہشت گردی کا کانٹیکٹ رکھنا چاہتا ہوں، مجھے انسداد دہشت گردی عدالت کے جج خالد ارشد پر شدید اعتراضات ہیں،14 ماہ بعد نو کیسز میں گرفتاری ڈالی گئی جو کبھی ظاہر ہی نہیں کیے گئے،،یہ سب کچھ ہمارے لیے حیران کن ہے،

جسٹس انوارالحق پنوں نے کہا کہ یہ بتائیے کہ درخواست گزار آپ کے پاس 14 ماہ سے ہے ابتک شامل تفتیش کرنے یا نہ کرنے کی کیا وجوہات ہیں،عمران خان تو بہت سے کیسزمیں ضمانت پربھی نہیں تھا ،پراسیکوٹر جنرل پنجاب نے کہا کہ ان کیسز میں جیسے جیسے شواہد سامنے آتے رہے لوگوں کے بیانات ہوتے رہے اس حساب سے گرفتاری ڈالی گئی، جسٹس طارق سلیم شیخ نے کہا کہ کیا یہ کیسز ساری زندگی چلتے رہیں گے ،،جسٹس انوار الحق پنوں نے کہا کہ آپ کے تفتیشی نے درخواست گزار کو گرفتار کرنے یا نہ کرنے کی کیا وجوہات بتائی ہیں،جسٹس طارق سلیم شیخ نے کہا کہ یہ بتائیے کہ 37 مقدمات میں ایک ہی نوعیت کے الزام ہیں تو پھر بار بار تفتیش کی کیا ضرورت ہے ،پراسیکیوٹر جنرل پنجاب نے کہا کہ ہمارے پاس تو ویڈیو لنک پیشی کے رولز موجود ہی نہیں ہیں،قبل از گرفتاری درخواست پر ملزم کا پیش ہونا ضروری ہوتا ہے، عبوری ضمانتوں پر عمران خان ذاتی حثیت میں پیش نہیں ہوئے، انہوں نے ہی درخواست دی کہ ملزم سابق وزیر اعظم ہیں ان کو سکیورٹی خدشات ہیں،انہوں نے خود ویڈیو لنک کے زریعے حاضری کی اجازت لی، جسٹس طارق سلیم شیخ نے کہا کہ ہم اس کیس کو Deside کرنا چاہتے ہیں، وکیل سلمان صفدر نے کہا کہ کل عمران خان کو ریمانڈ کےلیے پیش کرنا ہے، عدالت نے کہا کہ ہم کل اس معاملہ پر فیصلہ دے دیں گے،،عدالت نے فریقین سے مختلف عدالتی نظریں مانگ لیں

واضح رہے کہ بانی پی ٹی آئی عمران خان نے بارہ مقدمات میں جسمانی ریمانڈ دینے کا انسداد دہشتگردی عدالت کا فیصلہ چیلنج کر دیا،بانی پی ٹی آئی نے بیرسٹر سلمان صفدر کے ذریعے لاہور ہائیکورٹ میں بارہ درخواستیں دائر کر دیں،درخواست میں مؤقف اختیار کیا گیا کہ لاہور اے ٹی سی نے جسمانی ریمانڈ دیتے وقت ریکارڈ کا درست جائزہ نہیں لیا۔ جیل میں قید ہوں پولیس پہلے بھی تفتیش کر چکی ہے، جسمانی ریمانڈ دیتے وقت قانون کو بھی مدنظر نہیں رکھا گیا۔ لاہور ہائیکورٹ اے ٹی سی کی جانب سے بارہ مقدمات میں دیا گیا جسمانی ریمانڈ کالعدم قرار دے۔

واضح رہے کہ 15 جولائی کو انسداد دہشت گردی کی عدالت نے عمران خان کا 10 روزہ جسمانی ریمانڈ منظورکیا تھا، یہ فیصلہ 9 مئی کے واقعات سے متعلق درج 12 مختلف مقدمات کے سلسلے میں دیا گیا ،انسداد دہشت گردی کی عدالت کے جج خالد ارشد نے یہ اہم فیصلہ سنایا،

دوران عدت کیس میں سزا کیخلاف اپیلوں کا فیصلہ آنے کے بعد لاہو رپولیس نے عمران خان کو نو مئی کے مقدمات میں گرفتار کیا تھا،عمران خان کو عدالت میں واٹس ایپ کے ذریعے پیش کر کے حاضری مکمل کروائی گئی تھی،عمران خان نے واٹس ایپ پر عدالت میں بیان بھی ریکارڈ کروایا تھا،عمران خان نے کہا تھا کہ کیپیٹل ہل میں ویڈیوز کی بُنیاد ہر سزا ہوئی تھی،سُپریم کورٹ نے میری گرفتاری غیر قانونی قرار دی تھی،میری 28 سال کی سیاسی جدوجہد میں ایک بھی پُرتشدد کارروائی نہیں، کبھی تشدد کا نہیں کہا،میری خواہش تھی کہ آزادانہ تحقیقات ہوتیں

جغرافیہ کو ٹکڑے کرنیوالوں کے اوپر کبھی پابندی،آرٹیکل 6 لگایا گیا ؟ مشتاق احمد

پابندی لگانے کا فیصلہ جعلی حکومت کی خواہش سے زیادہ کچھ نہیں،وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا

عوامی نیشنل پارٹی نے پی ٹی آئی پر پابندی لگانے کا فیصلہ پچگانہ قرار دیا

آرٹیکل 6 ، حکومت میں بیٹھے لوگوں پر بھی لگ جائے گا،شاہد خاقان عباسی

پابندی کے اعلان کے بعد پی ٹی آئی کا ردعمل

پی ٹی آئی پرپابندی،رہنماؤں کیخلاف آرٹیکل 6کے تحت کاروائی،عطا تارڑ کا بڑا اعلان

لڑائی شروع،کیا ایمرجنسی لگ سکتی؟جمعہ پھر بھاری،کپتان جیت گیا

مخصوص نشستوں پر سپریم کورٹ کا فیصلہ،ملک ایک اور آئینی بحران سے دوچار

حکومت کو کوئی خطرہ نہیں،معاملہ تشریح سے آگے نکل گیا،وفاقی وزیر قانون

سپریم کورٹ کا فیصلہ، سیاسی جماعتوں کا ردعمل،پی ٹی آئی خوش،حکومتی اتحاد پریشان

عمران خان نے آخری کارڈ کھیل دیا،نواز شریف بھی سرگرم

پی ٹی آئی کی ڈیجیٹل دہشت گردی کا سیاہ جال،بیرون ملک سے مالی معاونت

اگلے دو مہینے بہت اہم،کچھ بڑا ہونیوالا؟عمران خان کی پہنچ بہت دور تک

اڈیالہ جیل میں قید عمران خان نے بالآخر گھٹنے ٹیک دیئے

"بھولے بابا” کا عام آدمی سے خود ساختہ بابا بننے کا سفر ،اربوں کے اثاثے

اصلی ولن آئی ایم ایف یا حکومت،بے حس اشرافیہ نے عوام پر بجلی گرا دی

کرکٹ میں سٹے بازی اور سپاٹ فکسنگ،پاک بھارت میچ میں‌کتنے کا جوا؟

Leave a reply