تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان کو توشہ خانہ کیس میں عدالت نے تین سال کی سزا سنا دی جس کے بعد عمران خان کو گرفتار کر لیا گیا،
عمران خان کی گرفتاری کے بعد صحافی و اینکر نصراللہ ملک نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹویٹر پر ٹویٹ کرتے ہوئے کہا کہ "عمران خان کو وہم ہو گیا تھا کہ وہ پورا پنڈ مار کر اکیلا چودھری بن کر گھومے گا۔ نہ کوئی مقدمہ بنا سکے گا اور نہ کوئی گرفتار کر سکے گا۔ جسے چاہے گا رسوا کرے گا اور جسے چاہے گا نا اہل کروا کر اکیلا سیاست کرے گا۔ کسی نے کبھی گرفتار کرنا چاہا تو پورا ملک ہلا کر رکھ دے گا۔ ایسی ہی غلط فہمی پہلے بھی کسی اور کو ہوا کرتی تھی۔ یہ طاقت اختیار اور مشہوری کا نشہ بہت خطرناک ہوتا ہے۔ خود پرستی اور انا پرستی مار دیتی ہے مگر بہت کم سیکھ پاتے ہیں۔ کرپشن اور اختیارات سے تجاوز ہمارے ہاں بکثرت پایا جاتا ہے مگر ایسا نہیں کہ پورا پاکستان کرپٹ ہے مگر عمران خان نے غلط روایت ڈالی اور یہ کہ اس سے اختلاف کرنے والا بھی کرپٹ ہے کا نعرہ اپنے فالورز کے دماغ میں ڈال دیا۔ انہیں انتہا پسند بنا دیا اور خود تمام خرابیوں کے باوجود واحد صادق اور امین بننے کا دعویٰ کر ڈالا۔عدالتی فیصلہ کیا ہے اور کیا اثرات ہوں گے اس سے قطع نظر “ ”اللہ ہی کے لیے بڑائی اور کِبریائی ہے آسمانوں اور زمینوں میں اور وہی زبردست اور حکمت والا ہے“
عمران خان کو وہم ہو گیا تھا کہ وہ پورا پنڈ مار کر اکیلا چودھری بن کر گھومے گا۔ نہ کوئی مقدمہ بنا سکے گا اور نہ کوئی گرفتار کر سکے گا۔ جسے چاہے گا رسوا کرے گا اور جسے چاہے گا نا اہل کروا کر اکیلا سیاست کرے گا۔ کسی نے کبھی گرفتار کرنا چاہا تو پورا ملک ہلا کر رکھ دے گا۔ ایسی ہی غلط…
— Nasrullah Malik (@NasrullahMalik1) August 5, 2023
واضح رہے کہ عمران خان کو عدالتی فیصلے کے بعد گرفتار کر لیا گیا ہے، توشہ خانہ کیس ،عمران خان کو نااہل کردیا گیا عدالت نے عمران خان کو تین سال قید ہی سزا سنا دی عدالت نے ایک لاکھ جرمانہ بھی کر دیا، عدالت نے فیصلے میں کہا کہ ملزم نے جان بوجھ کر الیکشن کمیشن میں جھوٹی تفصیلات دیں، ملزم کو الیکشن ایکٹ کی سیکشن 174 کے تحت 3 سال قید کی سزا سنائی جاتی ہے
قیام پاکستان سے اب تک توشہ خانہ کے تحائف کی تفصیلات کا ریکارڈ عدالت میں پیش
نیب ٹیم توشہ خانہ کی گھڑی کی تحقیقات کے لئے یو اے ای پہنچ گئی،
وفاقی دارالحکومت میں ملزم عثمان مرزا کا نوجوان جوڑے پر بہیمانہ تشدد،لڑکی کے کپڑے بھی اتروا دیئے
بزدار کے حلقے میں فی میل نرسنگ سٹاف کو افسران کی جانب سے بستر گرم کی فرمائشیں،تہلکہ خیز انکشافات
10جولائی تک فیصلہ کرنا ہے،آپ کو 7 اور 8 جولائی کے دو دن دیئے جا رہے ہیں
آپ یہ کہہ رہے ہیں کہ روزانہ کی بنیاد پر جج جو کیس سن رہے ہیں وہ جانبداری ہے ؟