عمران خان کی طرف سے توشہ خانہ کی مزید دو گھڑیوں کے ثبوت سامنے آگئے
توشہ خانہ والے معاملے سے متعلق مسلسل عمران خان پر سوالات کھڑے ہو رہے ہیں اور جو دفاع سامنے آ رہا ہے وہ یا تو جھوٹ ثابت ہو رہا ہے یا مزید سوالات کھڑے کر رہا ہے اور تحریک انصاف اس معاملے میں عمران خان کا دفاع نہیں کر پا رہی مزید تفصیلات کے مطابق دو مزید گھڑیوں کے ثبوت سامنے آ گئے ہیں جنہیں عمران خان نے اقتدار میں آنے کے بعد تیسرے مہینے میں ہی بیچ دی تھیں .
خیال رہے کہ اسلام آباد میں اسی مارکیٹ کی اسی دکان میں ہی یہ گھڑیاں بیچ دیں تھی اورایک بار پھر کیش میں بیچ دیں جس دن عمران خان نے حکومت پاکستان کو ان گھڑیوں کی 20 فیصد قیمت کیش میں ادا کی اسی دن دونوں گھڑیاں مارکیٹ میں کیش میں بیچ دیں تھی عمران خان نے 28 نومبر 2018 کو مارکیٹ میں دو رولیکس گھڑیاں 70 لاکھ روپے کی قیمت میں بیچ دیں۔ جبکہ ایک گھڑی کی قیمت 52 لاکھ روپے وصول کی تھی اور دوسری گھڑی کی قیمت 18 لاکھ روپے وصول کی تھی۔
اس بار بھی باربھی ہاتھ سے لکھی ہوئی اسلام آباد کی ایک چھوٹی سی دکان کی رسید دکھائی گئی اور یہ وہی دکان ہے جسے 2020 میں فروخت کر دیا گیا تھا اور اس کا مالک بھی غائب ہے۔ اینکر شاہ زیب خانزادہ کے مطابق دلچسپ بات یہ ہے کہ عمران خان نے 70 لاکھ کی رقم کیش میں وصول کی تھی.
مزید یہ بھی پڑھیں؛ پاک فوج ملکی سلامتی کی ضامن۔ شہدا کی قربانیوں پر فخر
پاکستانی طلبا و طالبات نے 14 ممکنہ نئے سیارچے دریافت کرلیے
ہمت ہے تو کھرا سچ کا جواب دو، پروپیگنڈہ مبشر لقمان کو سچ بولنے سے نہیں روک سکتا
خیال رہے عمران خان نے 28 نومبر کو 7 لاکھ 54 ہزار روپے ادا کئے اور پھر اسی دن دو لاکھ 94 ہزار روپے حکومت پاکستان کو ادا کئے یعنی عمران خان نے اسی دن مارکیٹ میں 70 لاکھ کی گھڑیاں بیچیں اور پھر اسی دن گھڑیوں کے عوض 10 لاکھ 48 ہزار جمع کرا دیئے اور باقی ساڑھے 59 لاکھ روپے جیب میں رکھ لئے. سعودی ولی عہد محمد بن سلمان کی جانب سے ملنے والے تحائف کی 10 کروڑ کی مارکیٹ ویلیو لگوا کر 20 فیصد رقم یعنی دو کروڑ ادا کر کے 5 کروڑ کا بیچ دیا تھا، یعنی خود ہی لگوائی گئی رقم کو آدھی قیمت پر بیچ دیا.