مہنگائی سے تنگ مشتعل شہریوں نے پیٹرول پمپ پر حملہ کردیا
کراچی: شہر قائد کے علاقے پرانی سبزی منڈی کے قریب مشتعل شہریوں نے پیٹرول پمپ پر حملہ کردیا۔اطلاعات کے مطابق کراچی کے علاقے ضلع سینٹرل پرانی سبزی منڈی کے قریب شہریوں نے پیٹرول نہ دینے پر پمپ پر حملہ کردیا۔ضلع سینٹرل میں پمپ بند ہونے کے بعد مشتعل افراد نےتوڑ پھوڑ بھی کی اور پیٹرول پمپ پر پتھراؤ کیا گیا۔
پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافے پر یونیورسٹی روڈ پر احتجاج کیا جارہا ہے، ناگن چورنگی سے سخی حسن جانے والے روڈ پر بھی شہریوں کی جانب سے احتجاج کیا جارہا ہے۔
شہر بھر کے مختلف پیٹرول پمپس بند ہیں اور شہریوں کا رش لگا ہوا ہے ادھر سندھ کے شہر لاڑکانہ میں بھی پیٹرول کی قیمت میں اضافے کے خلاف شہریوں کا احتجاج کیا جارہا ہے اور مشتعل افراد نے جناح باغ چوک پر ٹائرز کو آگ لگادی۔واضح رہے کہ پی ٹی آئی نے پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافے کے خلاف احتجاج کیا اعلان کیا ہے۔
پی ٹی آئی کراچی کی جانب سے کل شام 4 بجے پریس کلب پر کیا جائے گا، پی ٹی آئی رہنماؤں کا کہنا ہے کہ امپورٹڈ حکومت نے پیٹرول کی قیمتیں بڑھا کر عوام پر مہنگائی کا بوجھ ڈالا ہے۔
ادھرسابق وزیر خزانہ شوکت ترین نے کہا ہے کہ حکومت پیٹرول پر 50 اور ڈیزل پر 80 روپےکما رہی ہے، 60 روپے پٹرولیم مصنوعات کی قیمتیں بڑھا دیں اور ابھی بھی رو رہے ہیں۔
پی ٹی آئی سینیٹر اور سابق وزیر خزانہ شوکت ترین نے شہباز حکومت کی جانب سے ایک ہفتے میں پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں 60 روپے اضافے پر حکومت کو کڑی تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا ہے کہ 60 روپے پٹرولیم مصنوعات کی قیمتیں بڑھا دیں اور ابھی بھی رو رہے ہیں۔
شوکت ترین کا کہنا تھا کہ کہ وزیر خزانہ مفتاح اسماعیل مکمل طور پر کنفیوژڈ نظر آرہے تھے، ابھی بھی کہہ رہے ہیں کہ کوئی سستا تیل دےگا تو خرید لیں گے، ارے بھائی کوئی تمہارے پاس خود آئے گا کہ ہم سے سستا تیل خریدو، پیاسا کنویں کے پاس جاتا ہے یا کنواں پیاسے کے پاس آتا ہے۔
شوکت ترین نے کہا کہ عمران خان نے روسی صدر سے بات کی تھی، روسی صدر نے کہا تھا کہ سستا تیل بھی دونگا اور پٹرول بھی دونگا، کیا روس آپ کے گھر تیل پہنچائیں گے یا آپ جاکر بات کرینگے، ہمیں تو کہتے تھے ٹارگٹڈ سبسڈی کیوں نہیں دی، اب یہ حکومت خود کیوں ٹارگٹڈ سبسڈی نہیں دے رہی، حکومت کوٹارگٹڈ سبسڈی کی طرف جانا چاہیے اور غریب کو ریلیف دینا چاہیے۔
انہوں نے کہا کہ مفتاح اسماعیل مسلسل جھوٹ بول رہا ہے، حکومت پٹرول پر50 اور ڈیزل پر 80 روپے کما رہی ہے، مفتاح اسماعیل پڑھےلکھے آدمی ہیں اور ایسی باتیں کررہےہیں، انہیں نظر ہی نہیں آرہا، حکومت بتائے 60 روپے کس کھاتے میں اضافہ کیا ہے، یہ حکومت روس کے پاس نہیں جارہی جس کانقصان ہورہا ہے، ہماری حکومت ہوتی توسب سے پہلے روس کے پاس جاتے۔
سابق وزیر خزانہ نے کہا کہ یہ حکومت کنفیوژ ہے فیصلے کرنے کا اختیار نہیں رکھتی، معیشت کو یہ حکومت نہیں سنبھال سکتی، حکومت کو سمجھ نہیں آرہی تو میں چارٹ بناکردیتا ہوں، میرےچارٹ پرعمل کرتےہوئے فیصلے کرلیں، حکومت کو چاہیے فوری الیکشن کرائے تاکہ نئی حکومت آکر معیشت سنبھالے۔
شوکت ترین نے مزید کہا کہ ہم نےپٹرول پر 20 اور ڈیزل پر 24روپے سبسڈی دی تھی، اس حکومت نے وقت پر ایکشن نہیں لیا، وقت پر فیصلے نہیں کیے، مفتاح کہتا ہے پاکستان کی منفی گروتھ عمران خان دور میں ہوئی، ڈیٹ اگربڑھا ہے تو جی ڈی پی حجم بھی بڑھاہے، مفتاح اسماعیل اس میں ڈنڈی مارسکتاہے تو ہر چیز میں ڈنڈی مارسکتا ہے۔