انسانیت کہاں ہے؟؟؟ تحریر:عشاء نعیم

0
73

انسانیت کہاں ہے؟؟؟
عشاء نعیم

انساں کہاں ہیں ؟انسانیت کہاں ہے ؟
ہمیں نوچتے ہیں درندے ۔
کیا یہ انسانوں کا جہاں ہے ؟
مہینوں سے قید کر کے جو ظلم ہم روا ہے ۔
بیوی بھی رو رہی ہے بہنا بھی رو رہی۔
کہاں ہےجگر کا ٹکڑا پوچھتی ہر ماں ہے۔
بیماروں کا علاج ہے نہ بھوکوں کے لئے کھانا
بس رات دن ادھر چلتی گولیاں ہیں
پکاریں امت مسلمہ کو یا اہل کفر کو ہم
بندھے ہاتھ امت کے،بند کفار کی زباں ہے
سینکڑوں ملک اور اک دہشت گرد ریاست
سب ہاتھ باندھے کھڑے بن کر ناتواں ہیں۔
ہمارا حق تو تسلیم کرتے ہو اے دنیا والو!
دینے کو تیار نہیں ،کہ ہم مسلماں ہیں ۔
اے دنیا والو ! اے دنیا کے سوداگرو !
ڈرو اس رب سے جو مالک دو جہاں ہے۔
ٹکرا گئیں آسماں سےجب ہماری آہیں
مل جائے گا خاک میں جو تم کو گماں ہے
ہماری جانیں، ہماری عزت، ہمارے آنسو ۔
بیکار سمجھتے ہو تو تم جیسے ناداں ہیں
ذرا یاد کرو فرعون و نمرود کو بھی
کیسے پلٹائی میرے رب نے بازیاں ہیں
تم بھی ،ہاں تم بھی ہو جاؤ گے برباد ۔
جو رقم کر رہے ہو داستان خونچکاں ہے
ہمیں بھی انتظار ہے اب قاسم و ایوبی کا
ہوگی ختم جو یہ ظلم کی داستاں ہے

Leave a reply