اسلام آباد ہائیکورٹ نے جہانگیر ترین بارے درخواست پر فیصلہ سنا دیا

0
148
اسلام آباد ہائیکورٹ نے جہانگیر ترین بارے درخواست پر فیصلہ سنا دیا

اسلام آباد ہائیکورٹ نے جہانگیر ترین بارے درخواست پر فیصلہ سنا دیا

باغی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق اسلام آباد ہائیکورٹ نے تحریک انصاف کے رہنما جہانگیر ترین کو بڑا ریلیف دے دیا

عدالت نے تحریک انصاف کے رہنما جہانگیر ترین کے حوالہ سے وزیراعظم عمران خان کی ہدایت پر تحقیقات روکنے کی درخواست مسترد کر دی ہے، عدالت نے درخواست خارج کر دی ہے، تحریک انصاف کے رہنما بیرسٹر علی ظفر وزیراعظم عمران خان کی ہدایت پر تحقیقات کر رہے ہیں، اس تحقیقات کو روکنے کے لئے شہری نے عدالت میں درخؤاست دائر کی تھی جس میں استدعا کی گئی تھی کہ بیرسٹر علی ظفر تحریک انصاف کے ہی رہنما ہیں اسلئے وہ جہانگیر ترین کے خلاف کیسے تحقیقات کر سکتے ہیں، عدالت نے درخواست گزار کی درخواست ناقابل سماعت قرار دے دی

واضح رہے کہ تحریک انصاف کے جہانگیر ترین گروپ کے رہنما راجہ ریاض کا کہنا ہے کہ علی ظفر نے وزیراعظم عمران خان کو رپورٹ پیش کر دی ہے جس میں انہوں نے جہانگیر ترین کو نیٹ اینڈ کلین قرار دیا ہے

قبل ازیں وزیراعظم عمران خان سے جہانگیر ترین گروپ نے ملاقات کی تھی تو وزیراعظم عمران خان نے بیرسٹر علی ظفر کو اس حوالہ سے رپورٹ پیش کرنے کا حکم دیا تھا،بیرسٹر علی ظفر کی جانب سے تاحال رپورٹ پیش نہیں کی گئی لیکن دوسری بار یہ دعویٰ کیا گیا کہ وزیراعظم کے پاس رپورٹ پہنچ گئی ہے لیکن علی ظفر دونوں بار تردید کر چکے ہیں

وزیراعظم کی ہدایت؟ جہانگیر ترین سے اہم شخصیت کی ملاقات

جہانگیر ترین کیخلاف درج ایف آئی آر کا از سر نو جائزہ شروع

جہانگیر ترین کو بڑی خوشخبری مل گئی

وزراء سمیت کتنے اراکین اسمبلی جہانگیر ترین کے ساتھ عدالت آئے؟

ن لیگ اور پیپلز پارٹی سے رابطہ ہے یا نہیں ؟ جہانگیر ترین نے بتا ہی دیا

جہانگیر ترین کو ملی خوشخبری، ایسا اعلان کر دیا کہ سب کے پسینے چھوٹ گئے

جہانگیر ترین فیصلہ کر لیں پارٹی میں رہنا ہے یا نہیں، میرے ساتھ بھی زیادتی ہوتی رہی،پی ٹی آئی رہنما برس پڑے

جہانگیر ترین گروپ کی آج کس شخصیت سے ملاقات طے؟ پنجاب میں تہلکہ مچ گیا

جہانگیر ترین گروپ کا آج ہونے والا اجلاس ایک بار پھر موخر

جہانگیر ترین بارے رپورٹ وزیراعظم کو پیش،اہم شخصیت کا بڑا دعویٰ

وزیراعظم نے جہانگیر ترین بارے کیا رپورٹ مانگی تھی؟ بیرسٹر علی ظفر کا انکشاف

Leave a reply