اسلام آباد میں پولیس اہلکار آپس میں لڑ پڑے، گولی لگنے سے ایک کی ہوئی موت

0
42
چار برس تک بیٹی کے ساتھ گھناؤنا کام کرنیوالے باپ کو عدالت نے سنائی سزا

باغی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق وفاقی دارالحکومت اسلام آباد میں پولیس اہلکار کی فائرنگ سے دوسرا اہلکار جاں بحق ہو گیا

دونوں اہلکاروں کے درمیان آبپارہ کی حدود میں فلیٹ پرجھگڑا ہوا تھا جس پر ایک اہلکار نے دوسرے پر فائر کھول دیا،گولی لگنے سے اہلکار جاں بحق ہو گیا

فلیٹ نمبر 14 بلاک نمبر 3 سیکٹر جی سکس ون ون پولیس بلاک نزد آبپارہ مارکیٹ میں تین ملازم اسلام آباد پولیس، فرمان علی 7068 تعینہ 15 ، عاصم 8079 متعینہ اے آر یو، بخت منیر 7020 متعینہ سی آئی اے مزکورہ فلیٹ میں تینوں ملازمین رہائش پذیر تھے معلوم ہوا ہے کہ فرمان چھٹی پر ہے بخت منیر اور عاصم یہاں رہ رہے تھے بخت منیر اور عاصم کا آپس میں فلیٹ پر قبضہ کا تنازعہ چل رہا تھا جس پر آج عاصم نے بخت منیر پر پسٹل سے فائرنگ کی جس کی پولی کلینک میں ڈیتھ ہو گئی ہے اور عاصم موقع سے فرار ہو گیا ہے پولیس مصروف تفتیش ہے ایس ایچ او آبپارہ شوکت عباسی اور ایس ڈی پی او اقبال خان موقع پرپہنچ گئے

پولیس کا کہنا ہے کہ دونوں اہلکاروں کے درمیان فائرنگ کے معاملے کو دیکھ رہے ہیں،فائرنگ سے جاں بحق پولیس اہلکار کی لاش کو پوسٹ مارٹم کے لئے ہسپتال منتقل کر دیا گیا ہے،جائے وقوعہ پر پولیس کی بھاری نفری پہنچ گئی ہے اور واقعہ کی تحقیقات کا آغاز کر دیا گیا ہے

ڈی آئی جی آپریشنز نے سیکٹر جی سکس میں فائرنگ کے واقعے کا نوٹس لے لیا ،ڈی آئی جی آپریشنز نے ایس پی سٹی کوملزم کی فوری گرفتاری کا حکم دے دیا،ترجمان اسلام آباد پولیس کے مطابق دونوں افراد اسلام آباد پولیس کے ملازمین تھے،دونوں افراد میں درمیان پہلے بھی لڑائی ہوئی تھی جس پر دونوں کو معطل کیا گیا تھا،ملزم جائے وقوعہ سے فرار ہو گیا ہے

تحریک انصاف کا یوٹرن، نواز شریف کے قریبی ساتھی جو نیب ریڈار پر ہے بڑا عہدہ دے دیا

نیب ترمیمی آرڈیننس 2019 کی مدت ختم، نیب کو پھر مل گئے وسیع اختیارات

علیم خان کی سوسائٹی کیخلاف عدالت میں روزدرخواستیں آرہی ہیں،اسلام آبادہائیکورٹ کے چیف جسٹس کے ریمارکس

علیم خان اتنے بااثرکہ ریاست نے اپنی زمین استعمال کیلئے دے دی؟ اسلام آباد ہائیکورٹ کے ریمارکس

کوئی ایم پی اے ہے یا وزیر؟ قانون سے بالاتر نہیں،علیم خان اراضی قبضہ کیس کی سماعت کے دوران عدالت کے ریمارکس

اسلام آباد پاکستان کا دارالحکومت نہیں تورا بورا ہے،وفاقی ادارے اسٹیٹ ایجنٹ بنے ہوئے ہیں،عدالت کے ریمارکس

تعمیراتی پراجیکٹس کے لیے اسلام آباد ہائیکورٹ کا بڑا حکم،وزیراعظم کے معاون خصوصی کو طلب کر لیا

سرکاری زمین پر ذاتی سڑکیں، کلب اور سوئمنگ پول بن رہا ہے،ملک کو امراء لوٹ کر کھا گئے،عدالت برہم

جتنی ناانصافی اسلام آباد میں ہے اتنی شاید ہی کسی اور جگہ ہو،عدالت

راول ڈیم کے کنارے کمرشل تعمیرات سے متعلق کیس ،اسلام آباد ہائیکورٹ کا بڑا حکم

اسلام آباد میں ریاست کا کہیں وجود ہی نہیں،ایلیٹ پر قانون نافذ نہیں ہوتا ،عدالت کے ریمارکس

اگر کلب کوریگولرائزکر دینگے توجو عام آدمی کا گھربن گیا اس کو کسطرح گرا سکتے ہیں؟ عدالت

گھر غیر قانونی ہے تو کارروائی کریں،عدالت کا اہم شخصیت کی جانب سے سرکاری اراضی پر قبضہ کیس پر حکم

اسلام آباد میں جرائم کی شرح میں تشویشناک حد تک اضافہ هو چکا ہے،چوری،ڈکیتی،راہ زنی کی وارداتیں روز کا معمول بن چکی ہیں،دن دہاڑے گولیاں چل جاتی ہین اور پولیس سب اچھا کی رپورٹ دیتی ہے، عدالت نے بھی اسلام آباد میں بڑھتے ہوئے جرائم پر نوٹس لیتے ہوئے مشیر احتساب شہزاد اکبر کو طلب کر رکھا ہے

دوسری جانب اسلام آباد میں بڑھتے جرائم پر ڈی آئی جی اپریشنز نے نوٹس لیا ہے اور ناقص کارکردگی پر ایس ایچ او سبزی منڈی ، رمنا اور شہزاد ٹاؤن کو معطل کر دیا ہے جبکہ دیگر کو وارننگ جاری کر دی ، کارکردگی نہ دکھانے والوں کو آپریشن ڈویژن سے ہٹانے کا فیصلہ کیا گیا ہے

قبل ازیں چند روز قبل اسلام آباد میں بڑھتے ہوئے جرائم کے پیش نظر امریکی سفارتخانے نے اپنے شہریوں کے لیے ایڈوائزری جاری کی تھی، امریکی سفارتخانے کا کہنا ہے کہ اسلام آباد میں اسٹریٹ کرائم کی شرح بڑھ گئی ہے۔امریکی سفارتخانے کے مطابق اسلحہ کی نوک پر گاڑیاں چھینی جا رہی ہیں۔ امریکی شہری اسلام آباد کے مختلف سیکٹرز میں سفر کے دوران محتاط رہیں۔ امریکی شہری قیمتی اشیا لے کر باہر نہ نکلیں۔ مارکیٹ میں زیورات پہن کر نہ جائیں۔ بینک کا اے ٹی ایم استعمال کرتے وقت احتیاط کی جائے۔

اسٹریٹ کرائمز کے زیادہ واقعات سیکٹر جی سکس، سیون، ایف سکس، سیون اور ایف ٹین میں ہو رہے ہیں۔ سیکٹر آئی نائن اور آئی ٹین میں بھی جرائم کی شرح بہت بڑھ گئی ہے۔ وفاقی دارلحکومت میں ڈکیتیاں، موبائل اور پرس چھیننے کی وارداتوں میں اضافہ ہوا ہے۔

دوسری جانب اسلام آباد پولیس نے امریکن سفارتخانے کے بیان کو مسترد کر دیا ہے۔ ترجمان اسلام آباد پولیس کے مطابق امریکی بیان میں جن علاقوں کا ذکرکیا گیا ہے ان میں ایسا کوئی وقوعہ پیش نہیں آیا۔ اسلام آباد میں گزشتہ سالوں کی نسبت سٹریٹ ودیگر سنگین نوعیت کے جرائم کی شرح میں واضح کمی آئی ہے۔امریکن سفارتخانے کا بیان مفروضوں پر مبنی ہے۔

ڈی آئی جی آپریشنز اسلام آباد کا کہنا ہے کہ گزشتہ دو سالوں کے دوران وفاقی دارالحکومت میں جرائم کی شرح بہت کم ہوئی ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ امریکی سفارتخانہ وقتاََ فوقتاََ ایسی ہدایات جاری کرتا رہتا ہے۔ امریکی سفارتخانے کا جرائم کو جانچنے کا طریقہ مختلف ہے اور ہم اس کے ساتھ اتفاق نہیں کرتے۔

Leave a reply