اسلام آباد پاکستان کا دارالحکومت نہیں تورا بورا ہے،وفاقی ادارے اسٹیٹ ایجنٹ بنے ہوئے ہیں،عدالت کے ریمارکس

0
88
islamabad high court

باغی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق پی ٹی آئی کے صوبائی وزیر علیم خان کی نجی ہاؤسنگ سوسائٹی کے سرکاری اراضی پر مبینہ قبضے کا معاملہ ،عدالت نے سیکرٹری اسٹیبلشمنٹ ڈویژن کو آئندہ سماعت میں ذاتی طور پر طلب کر لیا،

عدالت نے حکم دیا کہ سیکرٹری اسٹیبلشمنٹ ڈویژن عدالت کو بتائیں کہ سرکاری ادارے کس رول کے تھے سوسائٹیز بنائے ہیں، عدالت نے آئندہ سماعت میں اٹارنی جنرل کو پیش ہونے کا حکم بھی دیا

اسلام آباد ہائیکورٹ کے چیف جسٹس اطہرمن اللہ نے کہا کہ اسلام آباد پاکستان کا دارالحکومت نہیں تورا بورا ہے،وفاقی ادارے اسٹیٹ ایجنٹ بنے ہوئے ہیں، کل پھر اسلام آباد ہائیکورٹ اپنی سوسائٹی بنائے، یہ مذاق بنا ہوا ہے، عدالت نے وزارت داخلہ وکیل کی سرزنش کی،

سماعت اسلام آباد ہائیکورٹ کے چیف جسٹس اطہر من اللہ نے کی،عدالت نے حکم دیا کہ سیکرٹری داخلہ رپورٹ عدالت میں جمع کرائیں، وکیل وزارت داخلہ نے عدالت میں کہا کہ یہ وزارت کی سوسائٹی نہیں ہے، بلکہ وزارت داخلہ کے ملازمیں کا سوسائٹی ہے، عدالت نے ماسٹر پلان کے حوالے سی ڈی اے ممبر سے سوال کیا، جواب نہ دینے پر عدالت نے سی ڈی اے ممبر کی سرزنش کی،

چیف جسٹس اطہرمن اللہ نے استفسار کیا کہ ڈپٹی کمشنر کہاں ہے، عدالت نے ڈپٹی کمشنر کو روسٹرم پر بلا لیا، چیف جسٹس اطہرمن اللہ نے کہا کہ اسلام آباد 14 سو اسکوائر میلز پر محیط ہے،تمام سرکاری ادارے زمین کے کاروبار میں شامل ہے، چیف کشمنر کی آشیرباد پر سب کچھ ہورہا ہے، جو صدیوں سے آباد تھے ان کو ابھی تک معاوضہ نہیں دیا گیا،سب نے جرم کے لئے دستانے پہنے ہوئے ہیں،بڑے آدمی غیر قانونی کام کو ریگولرائز کیا جاتا ہے، ڈپٹی کمشنر صاحب اب بتائیں آئینی ہائیکورٹ کو بند کر دوں،

چیف جسٹس اطہرمن اللہ نے ڈپٹی کمشنر کی سرزنش کی،چیف جسٹس اطہرمن اللہ نے کہا کہ آپ کے پٹواری فرد کو رشوت لے پر تبدیل کرتا ہے، وزارت داخلہ، آئی بی اور ڈیفنس کی سوسائٹی ہے، ڈپٹی اٹارنی آپ حلفہ بیان دیں کسی کے ساتھ ناانصافی نہیں ہو گی، ڈپٹی کمشنر اپ کے آفس میں زمینوں کے کتنی درخواستیں زیر سماعت ہیں،

آئی بی افسران کا ہاؤسنگ سکیم کے نام پر بڑا دھوکہ، رقم لیکر ترقیاتی کام کروانے کی بجائے مزید زمین خرید لی

ہاؤسنگ سوسائٹیز میں لوگوں کو لوٹا جا رہا ہے، سپریم کورٹ نے دی حکومت کو مہلت

فلمسٹار لکی علی کا فراڈ ہاوسنگ سوسائٹیوں سے عوام کو چونا لگانے کا اعتراف،نیب نے کی ریکارڈ ریکوری

وفاقی انٹیلی جنس بیورو آئی بی کے افسران کی جانب سے اسلام آباد میں پراپرٹی کا کام شروع کئے جانے کا انکشاف

وفاقی انٹیلی جنس بیورو آئی بی کے افسران کی جانب سے ہاؤسنگ سوسائٹی کے نام پر اربوں کا فراڈ

آئی بی کی ہاوسنگ اسکیم کے فراڈ پر پوسٹ لکھنے پر صحافی کا 15 سالہ پرانا فیس بک اکاؤنٹ ہیک

آئی بی افسران کی ہاؤسنگ سکیم،دس سال پہلے پلاٹ خریدنے والوں کو قبضہ نہیں ملا، نیب کہاں ہے؟ عدنان عادل

 

ملک میں غیر قانونی ہاؤسنگ سکیموں کی رپورٹ سپریم کورٹ میں پیش

نیب سے کون خوفزدہ تھا؟ ترمیمی آرڈیننس کیوں لائے؟ وزیراعظم نے بتا دیا

نواز شریف کے قریبی دوست میاں منشا کی کمپنی کو نوازنے پر نیب کی تحقیقات کا آغاز

نواز شریف سے جیل میں نیب نے کتنے گھنٹے تحقیقات کی؟

تحریک انصاف کا یوٹرن، نواز شریف کے قریبی ساتھی جو نیب ریڈار پر ہے بڑا عہدہ دے دیا

نیب ترمیمی آرڈیننس 2019 کی مدت ختم، نیب کو پھر مل گئے وسیع اختیارات

علیم خان کی سوسائٹی کیخلاف عدالت میں روزدرخواستیں آرہی ہیں،اسلام آبادہائیکورٹ کے چیف جسٹس کے ریمارکس

علیم خان اتنے بااثرکہ ریاست نے اپنی زمین استعمال کیلئے دے دی؟ اسلام آباد ہائیکورٹ کے ریمارکس

چیف کمشنر نے حلفیہ بیاں عدالت میں جمع کرانے کی یقین دہانی کی، چیف جسٹس اطہرمن اللہ نے کہا کہ سی ڈی اے نے رپورٹ دی ہے کہ وزارت داخلہ کے حکام اسلام آباد کے زمینون کے قبضے میں ملوث ہیں، کوئی اے سی کو ڈپٹی کمشنر سروے کے لئے مقرر کر دے اور پھر رپورٹ عدالت میں جمع کرائیں، سی ڈی اے نے اسلام آباد کی ماسٹر پلان تباہ کر دی ہے، قانوں سے بالاتر میں بھی نہیں ہوں، ایف آئی اے کیسے اپنا رول ادا کرے گی کیونکہ وہ خود زمین کے کاروبار میں ملوث ہے، سرکاری اداروں نے دفتری کام سے زیادہ زمیں کے کاروبار میں ملوث ہیں،اسلام آباد کے جتنے بھی سوسائٹیز ہیں سب غیر قانونی ہیں،یہ الارمنگ صورتحال ہے، عدالت نے سماعت 7 ستمبر تک ملتوی کر دی،

کوئی ایم پی اے ہے یا وزیر؟ قانون سے بالاتر نہیں،علیم خان اراضی قبضہ کیس کی سماعت کے دوران عدالت کے ریمارکس

Leave a reply