اسرائیلی عدالت سے فلسطینی قیدی کو کتنی سزا ہوئی؟ اہم خبر
اسرائیلی فوج نے 57سالہ فلسطینی قیدی محمد راید البدوان کوآج سے تقریباً 4سال قبل 6 اگست 2015ءکو گرفتار کیا۔ان کے خلاف متعدد جعلی الزامات عائد کیے گئے اور 56بار ٹرائل کیا گیا۔
اسرائیلی جیلوں میں 100فلسطینی قیدیوں نے بھوک ہڑتال کردی
اب اسرائیل کی ایک فوجی عدالت نے راید محمد بدوان کو 18 سال قید اور نصف ملین شیکل جرمانہ کی سزا سنادی ہے۔
مرکز اطلاعات فلسطین کے مطابق راید کا تعلق فلسطین کے غرب اردن کے علاقے بدو سے ہے۔ ان پر شمالی رام اللہ میں سنجل کے مقام پر اپنی گاڑی یہودی آباد کاروں پرچڑھانے کا الزام عایدکیا گیا تھا ۔ اسی موقع پراسرائیلی فوج نے راید کو12 گولیاں ماریں۔ جن میں سے کچھ گولیاں ان کے جسم میں پیوست ہوگئی ۔راید اس کے علاوہ بھی کئی بیماریوں کا شکار ہیں۔
1993ء کے بعد کتنے فلسطینی گرفتار ہوئے…. لرزہ خیز رپورٹ آگئی
گرفتاری کے بعد بدوان کو القدس میں ‘شعاری زیدک’ ہسپتال منتقل کیا گیا جہاں آپریشن کے ذریعے جسم سے چھ گولیاں نکالی گئیں۔
15سال بعد رہا ہونے والے فلسطینی کی خوشی کا سماں نہ جب وہ پہنچا ، کہاں پہنچا خبر نے ہلچل مچادی
خیال رہے کہ 1993ء سے لے کر اب تک ایک لاکھ 20ہزار فلسطینیوں کو گرفتار کیا گیا۔ اسرائیل کے دو درجن حراستی مراکز میں 5700 فلسطینی قید ہیں۔ ان میں 220 بچے، 38 خواتین اور 500 انتظامی قیدی ہیں۔