جہانگیر ترین کی شوگر ملز کیخلاف تحقیقات،عدالت نے وفاقی حکومت سے جواب طلب کر لیا

0
24

باغی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق لاہور ہائی کورٹ میں ایف آئی اے کا شوگر انکوائری کمیشن رپورٹ کی روشنی میں جہانگیر ترین کی شوگر ملز کیخلاف تحقیقات کا معاملہ ،عدالت نے وفاقی حکومت سیکورٹی ایکسچینج کمیشن آف پاکستان ۔ایف آئی اے اور دیگر فریقین کو 14ستمبر کے لیے نوٹس جاری کرتے ہوئے جواب طلب کر لیا ۔۔

عدالت نے درخواست گزار کے وکیل کی جانب سے نوٹس پر عمل درآمد روکنے کی استدعا سے اتفاق نہیں کیا ، مسٹر جسٹس وحید خان نے جے ڈی ڈبلیو شوگر ملز کے کمپنی سیکرٹری سمیت دیگر افسران نے طلبی کے نوٹس کے خلاف درخواست پر سماعت کی ۔درخواستگزار کی طرف سے سلیمان اکرم راجہ ایڈووکیٹ پیش ہوئے

درخواست میں ایس ای سی پی، وزارت داخلہ، مرزا شہزاد اکبر، واجد ضیاء سمیت دیگر فریق بنایا گیا ہے، درخواست میں موقف اپنایا گیا ہے کہ وزیراعظم کے معاون خصوصی شہزاد اکبر نے ایف آئی اے اور ایس ای سی پی کو شوگر انکوائری رپورٹ کی روشنی میں تحقیقات کرنے کا حکم دیا، وزیراعظم کے معاون خصوصی برائے احتساب نے شوگر مل کیخلاف تحقیقات 90 روز میں مکمل کرنے کی ہدایت کی ہے، شوگر انکوائری رپورٹ کیلئے نام نہاد جے آئی ٹی تشکیل دی گئی،

درخواست گزار نے کہا کہ چینی انکوائری تحقیقات کیلئے کارپوریٹ فراڈ کا بے بنیاد الزام عائد کیا گیا ہے، وفاقی کابینہ نے شوگر انکوائری رپورٹ کی روشنی میں شوگر ملز کیخلاف کارروائی کی منظوری دی، وفاقی کابینہ کو یہ اختیار حاصل نہیں کہ وہ کسی فرد کو مجرم ٹھہرائے، وزیراعظم کے معاون خصوصی نے غیر قانونی طور پر ایف آئی اے اور ایس ای سی پی کو درخواست گزار کمپنی کیخلاف کارروائی کی ہدایت کی،

درخواست میں مزید کہا گیا کہ سندھ ہائیکورٹ نے شوگر انکوائری رپورٹ پر شوگر ملز کیخلاف تحقیقات میں طلبی نوٹسز کو کالعدم کیا ہے،جے آئی ٹی کا جے ڈی ڈبلیو شوگر ملز سے ریکارڈ طلبی کا نوٹس غیر قانونی ہے، کمپنیز ایکٹ 2017ء اور سکیورٹیز ایکٹ 2015ء کے تحت ایس ای سی پی کے ریفرنس پر ایف آئی اے تحقیقات کر سکتا ہے، ایس ای سی پی نے جے ڈی ڈبلیو شوگر ملز کیخلاف کوئی ریفرنس ایف آئی اے کو نہیں بھجوایا، وفاقی حکومت کی ہدایت پر درخواستگزار کیخلاف ایف آئی اے کی تحقیقات غیر جانبدار نہیں ہو سکتیں،شوگر انکوائری کمیشن رپورٹ کی کوئی قانونی حیثیت نہیں ہے اور نہ ہی اسکو بطور ثبوت پیش کیا جا سکتا ہے، وفاقی حکومت نے کارپوریٹ فراڈ کے الزام میں کوئی ثبوت پیش نہیں کیا، شوگر انکوائری کمیشن رپورٹ محض قیاس آرائیوں اور اندازوں پر مشتمل ہے،

پاکستان شوگر ملز ایسوسی ایشن کو اسلام آباد ہائیکورٹ نے دیا بڑا جھٹکا

چینی کی قیمتوں میں اضافے پر سینیٹ میں بھی تحقیقات کا مطالبہ

جہانگیر ترین کے حق میں تحریک انصاف کی کونسی شخصیت کھل کر سامنے آ گئی، بڑا مطالبہ کر دیا

درخواست میں مزید کہا گیا کہ ایف آئی اے کا طلبی نوٹس جاری کرنا آرٹیکل 4، 5، 10اے اور 25 کیخلاف ورزی ہے، مرزا شہزاد اکبر کی ہدایات پر ایف آئی اے میں شروع کی گئی تحقیقات غیر قانونی قرار دے کر کالعدم کی جائے،وفاقی کابینہ کی طرف سے شوگر انکوائری رپورٹ کی روشنی میں تحقیقات کی منظوری غیر قانونی قرار دے کر کالعدم کی جائے،ایف آئی اے کی طرف سے جے ڈی ڈبلیو شوگر ملز کے افسران کی طلبی کے نوٹسز کالعدم کئے جائیں، درخواست کے حتمی فیصلے تک وفاقی حکومت اورایف آئی اے کے درخواستگزار کیخلاف تمام فیصلے اور نوٹس معطل کئے جائیں،

شوگر انکوائری کمیٹی کوعدالت سے غیرآئینی قرار دینے پر مبشر لقمان نے دی حکومت و اپوزیشن کو تجویز

Leave a reply