جمال خشوگی کو کیسے قتل کیا گیا ، خصوصی رپورٹ پڑھنا نہ بھولیے

0
42

سعودی نژاد امریکی صحافی جمال خشوگی کی ہلاکت بارے اقوام متحدہ کی نئی رپورٹ آگئی جس میں کئ اہم باتوں کا انکشاف کیا گیا ہے.

باغی ٹی وی کی اسپیشل رپورٹ کے مطابق سعودی نژاد امریکی صحافی جمال خشوگی کی ہلاکت بارے اقوام متحدہ کی نئی رپورٹ آگئی جس میں عجیب و غریب اور حیرت انگیز باتوں کا انکشاف کیا گیا ہے.رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ جب جمال ترکی میں سعودی کونسل خانے پہنچے تو شاہی خاندان سے تعلق رکھنے والے ایک ایجنٹ ، ان کے سیکیورٹی آفیسر اور فارینزک ڈاکٹر کے درمیان یہ بات چیت ہوئی کہ ڈیڈ باڈی کو کیسے لے جایاجائے، ڈاکٹر نے یقین دلاتےہوئے کہا کہ فکرمندی کی ضرورت نہیں.لاش کو مختلف حصوں میں کاٹ کر بیگز میں پیک کر کے لےجایا جائے گا.

ترک انٹیلی جنس کے مطابق آئیڈیومیں یہ سنا گیا جو کہ استنبول میں کونسل خانے سے آئیڈیو انٹیلی جنس ڈیوائسز سے حاصل ہوئی ہیں کہ جب خشوگی پہچنے تو آواز آئی کہ قربانی کا جانور پہنچ گیا ہے.پھرایک ڈاکٹر نے ایک انجکشن کی سرنچ بھری جس پر خشوگی نے کہا کہ کیا تم مجھے ڈرگ دے رہے ہو؟ رپورٹ میں مزید کہا گیا کہ پھر مزاحمت اور سانسیں پھولنے کی آوازیں آئیں اور پھر آرا چلنے کی آواز ائی.
اس رپورٹ کے متعلق سعودی عرب نے سخت رد عمل دیا سعودی عرب کے وزیر مملکت برائے امور خارجہ عادل الجبیر نے اقوام متحدہ کی جمال خاشقجی کے قتل سے متعلق رپورٹ کو تضادات اور بے بنیاد الزامات کا مجموعہ قرار دیا ہے اور کہا ہے کہ اس سے خود عالمی ادارے کی اپنی ساکھ متاثر ہوئی ہے۔

انھوں نے کہا:’’ اقوام متحدہ کے تحت انسانی حقوق کونسل کی خصوصی نمایندہ کی رپورٹ میں کچھ بھی نیا نہیں ہے اور انھوں نے اپنی غیر پابند رپورٹ میں پہلے سے میڈیا میں شائع اور نشرشدہ مواد ہی کا اعادہ کیا ہے‘‘۔

انھوں نے بتایا کہ اس وقت سعودی عرب میں جمال خاشقجی کیس کی تحقیقات اور ان کے قتل میں ملوّث مشتبہ افراد کے خلاف مقدمہ چلایا جارہا ہے۔اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کے مستقل رکن ممالک کے علاوہ ترکی اور سعودی عرب کی انسانی حقوق کی تنظیموں کے نمایندوں نے ان کے خلاف عدالت میں مقدمے کی سماعت ملاحظہ کی ہے۔

عادل الجبیر کا کہنا تھا کہ ’’ سعودی عدلیہ خاشقجی کیس میں مکمل بااختیا ر مجاز اتھارٹی ہے اور وہ مکمل آزادی کے ساتھ کام کررہی ہے‘‘۔

اقوام متحدہ نے بدھ کو 101 صفحات پر مشتمل ایک رپورٹ جاری کی ہے۔اس میں سعودی صحافی جمال خاشقجی کے قتل کے واقعے کی تفصیل بیان کی گئی ہے اور استنبول میں سعودی عرب کے قونصل خانے سے حاصل کردہ ریکارڈنگز پر انحصار کیا گیا ہے۔

Leave a reply