کلبھوشن کیس،وزیر قانون اور ن لیگی رہنما لڑ پڑے،کمیٹی کا چیئرمین نہیں لیکن آپکا نوکر بھی نہیں،فروغ نسیم کا جواب

0
114

کلبھوشن کیس،وزیر قانون اور ن لیگی رہنما لڑ پڑے،کمیٹی کا چیئرمین نہیں لیکن آپکا نوکر بھی نہیں،فروغ نسیم کا جواب

سینیٹ قائمہ کمیٹی قانون و انصاف کا اجلاس کمیٹی کے چیئرمین سینیٹر علی ظفر کی زیرصدارت ہوا

اجلاس میں بھارتی ایجنٹ کلبھوشن یادیو کو اپیل کا حق دینے کے بل پر بحث ہوئی ،وفاقی وزیر قانون فروغ نسیم نے کہا کہ عالمی عدالت انصاف نے 18 مئی 2017 کو عبوری حکم جاری کیا،حکومت کو کلبھوشن کیس اور عبوری حکم ورثے میں ملا تھا،ن لیگ نے ویانا کنونشن کے تحت کلبھوشن کو قونصلر رسائی نہیں دی تھی، سینیٹر مصدق ملک نے کہا کہ عالمی عدالت انصاف کے فیصلے کی کاپی ہمیں کیوں نہیں دی؟ علی ظفر نے کہا کہ گزشتہ اجلاس میں فیصلے کی کاپی ممبران کو فراہم کرنے کی ہدایت کی تھی، فروغ نسیم نے کہا کہ قونصلر رسائی نہ دینے کی وجہ سے پاکستان کو اپیل کا حق دینے کی ہدایت کی گئی،فاروق ایچ نائیک نے کہا کہ ممبران فیصلہ پڑھے بغیر کیسے بل پر بحث کر سکتے؟ وفاقی وزیر قانون نے کہا کہ آئندہ اجلاس میں فیصلے کی کاپی ممبران کو فراہم کر دینگے،

فاروق نائیک نے کہا کہ عالمی عدالت نے کہا تھا اگر ضروری ہو تو قانون سازی کریں،عالمی عدالت انصاف نے پاکستان کو قانون سازی کا پابند نہیں کیا, اعظم نذیر تارڑ نے کہا کہ سمجھ نہیں آتا حکومت کلبھوشن پر مہربان کیوں ہے؟فوجی عدالتوں سے سزا پانے والے پاکستانیوں کو اپیل کا حق کیوں نہیں ہے؟ فاروق نائیک نے کہا کہ کلبھوشن کو سزا آرمی ایکٹ کے تحت ہوئی اس میں ترمیم کیوں نہیں کی گئی؟ وفاقی وزیر ریلوے اعظم سواتی نے کہا کہ معاملے کی حساسیت کو مدنظر رکھنا ہوگا،

کمیٹی اجلاس میں فروغ نسیم اور مصدق ملک کے درمیان تلخ کلامی ہوئی فروغ نسیم نے کہا کہ آپ لوگ جان بوجھ کر ایک ہی سوال بار بار کر رہے ہیں،جس پر مصدق ملک نے کہا کہ میرا سوال تو ابھی شروع ہی نہیں ہوا،آپ نے بات نہیں سننی تو کیا میں چلا جاوَں؟ وفاقی وزیر قانون نے کہا کہ ایک سوال بار بار نہیں ہوگا، جس پر مصدق ملک نے کہا کہ کیا آپ کمیٹی کے چیئرمین ہیں جو حکم دے رہے؟ فروغ نسیم نے کہا کہ کمیٹی کا چیئرمین نہیں لیکن آپکا نوکر بھی نہیں ہوں، کامران مرتضیٰ نے کہا کہ کمیٹی اجلاس کو ٹی وی پروگرام نہ بنائیں، فروغ نسیم نے کہا کہ آج سب کے سوال سن لیتا ہوں جواب اگلے اجلاس میں دونگا،

پاکستان کا کلبھوشن کے معاملے پربھارت سے دوبارہ رابطہ

کلبھوشن کا وکیل مقرر کرنے کی درخواست پر سماعت کے لئے لارجر بینچ تشکیل

کلبھوشن کی سزا کیخلاف ہائی کورٹ میں اپیل داخل کرنے کی مدت ختم

کلبھوشن کا نام لینے یا نہ لینے پر حب الوطنی یا غداری کا سرٹیفیکیٹ جاری ہوتاتھا اب سہولت کاری کیلیے قانون بن رہا ہے، خواجہ آصف

کلبھوشن یادیوتک قونصلر رسائی، بھارت مان گیا

اسلام آباد ہائیکورٹ نے بھارت کو کلبھوشن تک قونصلر رسائی کا ایک اور موقع دے دیا

کلبھوشن یادیو کیس ،حکومت کا عالمی عدالت انصاف آرڈیننس میں توسیع کا فیصلہ

کلبھوشن کیس میں بھارت کی کیا کوشش ہے؟ ترجمان دفتر خارجہ نے بتا دیا

پاکستانی عدالت کلبھوشن کا کیس نہیں سن سکتی، بھارت

مصطفیٰ نواز کھوکھر نے کہا کہ موجودہ قانون ویانا کنونشن کے مطابق ہی ہے، رضا ربانی نے کہا کہ عالمی عدالت انصاف کے فیصلے پر عمل نہ کرنے کے اثرات کیا ہونگے؟ کامران مرتضیٰ نے کہا کہ قانون بنا تو غیرملکیوں کے حقوق پاکستانیوں سے زیادہ ہونگے، اعظم نذیر تارڑ نے کہا کہ قانون میں کلبھوشن جیسے افراد کو کلین چٹ دینے کی گنجائش رکھی گئی ہے، فوجی عدالتوں میں عام طور پر شواہد اور گواہان کا ریکارڈ نہیں رکھا جاتا،اعظم نذیر تارڑ نے کہا کہ حساس معاملہ ہے اوپن فورم پر مزید کچھ نہیں کہنا چاہتا،آپ ویسے ہی کہ دیں کہ کلبھوشن کو چھوڑنا ہے،

Leave a reply