سندھ ہائی کورٹ ،ایچ آئی وی ایڈز کے شکار خواجہ سراؤں کا سول اسپتال میں علاج نہ کرنے کا معاملہ ،خواجہ سرا ایکٹیویٹس کی جانب سے دائر درخواست کی سماعت ہوئی ،
سول اسپتال انتظامیہ نے جواب عدالت میں جمع کرا دیا ،عدالتی احکامات کے مطابق خواجہ سراوں کا علاج معالجہ شروع کردیا گیا ،دوران سماعت درخواست گزار نے علاج معالجے سے متعلق اظہار اطمینان کیا، عدالت نے ریمارکس دیتے ہوئے کہا کہ سندھ حکومت سے قانون سازی اور ایس او پیز سے متعلق جواب طلب کیا تھا، سرکاری وکیل نے سندھ حکومت کی جانب سے جواب کے لیے مہلت طلب کی،عدالت نے سندھ حکومت سے تین ہفتوں میں جواب طلب کرلیا ،عدالت نے ریمارکس دیتے ہوئے کہا کہ خواجہ سراؤں کے خلاف کسی بھی قسم کا امتیازی سلوک نہ کرتا جائے، شہزادی رائے، حنا بلوچ نے سارہ ملکانی ایڈووکیٹ کے توسط سے درخواست دائر کی جس میں کہا گیا تھا کہ تین خواجہ سرا ایچ آئی وی ایڈز کا شکار ہیں،مونیکا، نکویری، مائی جان کو علاج کی فوری ضرورت ہے، سول اسپتال انتظامیہ ایچ آئی وی ایڈز کے مریضوں کا علاج نہیں کر رہی، خواجہ سرا سمیت سبھی مریضوں کو واپس بھیجا جا رہا ہے،
جیلوں میں 140 نوزائیدہ بچے بھی ماؤں کے ہمراہ قید، جیلوں میں ایڈز کے مریض کتنے؟
پنجاب میں ایڈز کے مریضوں کی تعداد کے حوالے سے رپورٹ پنجاب اسمبلی میں جمع ‘
نوجوان مرد ہم جنس پرست ایڈز کے مریض بننے لگے،اسلام آباد میں شرح بڑھ گئی
پنجاب میں ایڈز کے مریض بڑھنے لگے،سیکس ورکرز کے کئے گئے ٹیسٹ
دنیا بھر میں 38.4 ملین لوگ ایچ آئی وی کے ساتھ زندگی گزار رہے ہیں۔2021 میں ایچ آئی وی سے متعلق 650000 اموات ہوئیں، پاکستان دنیا کے ان ممالک میں سے ایک ہے، جہاں ایچ آئی وی ایڈز کے کیسز تشویشناک رفتار سے بڑھ رہے ہیں۔ اس وقت پاکستان ایچ آئی وی کی ایک مرتکز وبا کا سامنا کر رہا ہے،وہ افراد جو منشیات کا انجیکشن لگاتے ہیں، سیکس ورکرز،ہم جنس پرست اور ٹرانس جینڈر آبادی سمیت دیگر میں ایچ آئی وی 5 فیصد سے زیادہ ہے،تقریباً 53 فیصد متاثرہ کا تعلق کلیدی آبادی سے ہے عام آبادی میں ایچ آئی وی کا پھیلاؤ اب بھی 0.2 فیصد کم ہے لیکن لاڑکانہ، رتوڈیرو میں ایچ آئی وی کی حالیہ وبا نے شدید خدشات کو جنم دیا ہے۔ پاکستان میں ایچ آئی وی کی نئے کیسز کی تعداد میں بھی اضافہ ہورہا رہا ہے،2010 سے 2019 کے درمیان ملک میں ایچ آئی وی کیسز کی تعداد میں 75 فیصد اضافہ ہوا،جبکہ 2010 سے 2020 کے درمیان ایچ آئی وی کے کیسز میں 85 فیصد اضافہ دیکھا گیا، گزشتہ 20 سالوں میں ایڈز کی وجہ سے پاکستان میں اموات کی تعداد 100 سے بڑھ کر 9600 تک جاپہنچی،ہندوستان میں 2010 اور 2019 کے درمیان ایچ آئی وی کے نئے کیسز میں 37 فیصد کمی واقع ہوئی