مودی مشکل میں، مودی کے خلاف ہو گا دھرنا ….وہ بھی بھارت میں

بھارت کی سابق حکمران جماعت کانگریس نے کہا ہے کہ کشمیر کے حالات ٹھیک ہیں تو وہاں بچے سکول کیوں نہیں جا رہے، مودی سرکار حقائق چھپا رہی ہے، دوسری جانب سماج وادی پارٹی نے مودی سرکار کے خلاف دھرنا دینے کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ مودی سرکار نے عوام سے کیا گیا ایک وعدہ بھی پورا نہیں کیا،
باغی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق کانگریس کے سینئر رہنما اور سابق بھارتی وزیر کپ سبل نے کانگریس کے ہیڈ کوارٹر میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ مودی حکومت نے گزشتہ سو دن میں گھمنڈی و امتیازی سلوک کی سیاست کرتے ہوئے صرف انتقامی جذبے سے کام کیا ہے۔ بی جے پی کو حکومت چلانا نہیں آتا ہے۔ مکمل اکثریت ملنے کے باوجود وہ عوام کے مفاد میں کوئی ٹھوس کام نہیں کر پا رہی ہے۔
کپل سبل کا مزید کہنا تھا کہ مودی حکومت کی پالیسیوں کی وجہ سے بھارت کے عام آدمی کی مشکلیں مسلسل بڑھ رہی ہیں لیکن میڈیا حکومت کی گود میں بیٹھ کر حکومت کی کوتاہیوں پر پردہ ڈالنے کی کوشش کر رہا ہے۔بھارتی خواتین پرمظالم بڑھ رهے ہیں اور چھوٹے کاروباری اور تاجر حکومت کی پالیسی سے پریشانی سے دوچار ہیں .
کانگریس رہنما نے کشمیر کے حوالہ سے بات کرتے ہوئے کہا کہ مودی سرکار کا دعوی ہے کہ جموں کشمیر میں کوئی مسئلہ ہی نہیں ہے جبکہ وہاں ایک ہزار ہوٹل خالی پڑے ہیں، تعمیراتی کام نہیں ہو رہا ہے، ہسپتالوں میں ادویات کی کمی ہے۔ جموں کشمیر میں بچے اسکول نہیں جا رہے ہیں لیکن سلامتی کے مشیر کا کہنا ہے کہ وہاں 92 فیصد حالات معمول پر ہیں۔ حکومت ہر حقائق سے آنکھ بند کر رہی ہے اور کہتی ہے کہ سب کچھ ٹھیک ہے
کانگریس رہنما کا مزید کہنا تھا کہ مودی سرکار کو جواب دینا چاہیے کہ آٹو صنعت میں ساڑھے تین لاکھ لوگوں کی نوکری کس وجہ سے گئی ہے۔ آٹو ڈیلر کے 300 شو روم بند ہو گئے ہیں۔ آٹو پارٹس کی دکانیں بند ہو رہی ہے۔ ماروتی نے چار پلانٹ بند کر دئیے۔ روپیہ سب سے کمزور پوزیشن میں ہے۔ اس سب کی وجہ مودی ہیں.
دوسری جانب بھارتی کی سماج وادی پارٹی کے صدر اور سابق وزیراعلی اکھلیش یادو کی اپیل پر مودی سرکار کی عوام مخالف پالیسیوں کی وجہ سے یکم اکتوبر کو دھرنا دیا جائے گا.
سماج وادی پارٹی کی جانب سے کہا گیا ہے کہ 9 اگست کو ریاست میں عوامی مسائل کے سلسلے میں ضلع ہیڈکوارٹر پر پرامن دھرنا دیا تھا لیکن مودی سرکار کے کان پر جوں تک نہیں رینگی۔ مسائل کے حل کی بجائے یکم ستمبر سے بجلی کی قیمت میں اضافہ کردیا گیا۔ سماج وادی پارٹی کے رہنماؤں کا کہنا تھا کہ مودی سرکار نے غریبوں سے جو وعدے کئے تھے ایک بھی پورا نہیں ہوا، کسان خودکشیاں کر رہے ہیں، نوجوانوں کے لئے روزگار نہیں ہے، صنعتیں بند ہو رہی ہیں، جعلی مقابلوں میں لوگوں کو قتل کیا جا رہا ہے مخالفین پر مقدمے بنائے جا رہے ہیں اسلئے سماج وادی پارٹی بی جے پی سرکار کے خلاف دھرنا دے گی..
واضح رہے کہ مقبوضہ کشمیر میں کرفیو کو دوسرا ماہ شروع ہو چکا ہے، بھارتی فوج کشمیر کے چپے چپے پر مسلط ہے، کشمیریوںکو گھروں سے نکلنے کی اجازت نہیں،مقبوضہ کشمیر میں محرم الحرام کے حوالہ سے نکالے گئے جلوسوں کے دوران بھارتی فوج اور کشمیریوں کے مابین زبردست جھڑپیں ہوئی ہیں، بھارتی فورسز نے عزاداروں کے جلوس نکالنے پر پابندی لگا رکھی ہے تاہم اس کے باوجود کشمیری سڑکوں پر نکلے اور بھارتی فوج کے انہیں روکنے پر زبردست جھڑپیں ہوئی ہیں،
مقبوضہ کشمیر میں بھارتی فوج کا محرم جلوس پر دھاوا، عزاداروں پر وحشیانہ تشدد، سینکڑوں گرفتار
بھارتی فوج نے کشمیریوں پر لاٹھی چارج، آنسو گیس کی شیلنگ اور پیلٹ گن کے چھروں سے دھاوا بولا اور انہیں وحشیانہ تشدد کا نشانہ بنایا گیا، بھارتی فورسز سے ہونی والی جھڑپوں میں کشمیری بڑی تعداد میں زخمی ہوئے ہیں جبکہ سینکڑوں کی تعداد میں مزید کشمیریوں کو گرفتار کر لیا گیا ہے، بھارتی فوج نے کشمیر میں کرفیو اور زیادہ سخت کر دیا ہے، مقامی کشمیریوں کا کہنا ہے کہ محرم کا روایتی جلوس پرامن طریقے سے گزر رہا تھا کہ بھارتی فوج نے اچانک ھلہ بول دیا اور عزاداروں کو روکنے کی کوشش کی جس پر زبردست جھڑپیں شروع ہو گئں اور اس دوران سینکڑوں کشمیری زخمی ہو گئے اور بڑی تعداد میں کشمیریوں کو گرفتار کر لیا گیا،
وادی کا بیرونی دنیا سے رابطہ مکمل طور پر منقطع ہے، انٹرنیٹ، موبائل سروس، لینڈ لائن اور ٹی وی چینلز بند ہیں۔ حریت رہنماؤں سمیت ہزاروں کشمیری بدستور جیلوں میں بند ہیں۔ بڑی تعداد میں کشمیریوں کو اتر پردیش، لکھنو کی مختلف جیلوں میں منتقل کر دیا گیا ہے کرفیو، لاک ڈاؤن، جگہ جگہ قابض فوج کے باعث وادی قید خانہ بن چکی ہے۔ سرینگر کے میئر جنید اعظم مٹو بھارتی اقدامات پر پھٹ پڑے اور کہا کہ ساری سیاسی قیادت نظر بند ہے۔