نوکری کے بہانے بلوا کا چار افراد نے کیا خاتون کے ساتھ گھناؤنا کام
راولپنڈی کے تھانہ رته امرال کی حدود میں شاہد اور عدنان نامی شخص نے اپنے 2 ساتھیوں کے ہمراہ صائمہ نامی خاتون کے ساتھ جنسی زیادتی کی،
خاتون کا کہنا ہے کہ میں لاہوربھگوان پورہ کی رہائشی ہوں اورغریب گھرانے سے تعلق رکھتی ہوں، میرا شوہر معذور ہے گھر میں کمانے والا کوئی نہیں ،مجھے راولپنڈی نوکری کے لیے بلوا کر4 بندوں نے ریلوے گراونڈ کے قریب گن پوائنٹ پرمجھ سے زیادتی کی مجھ سےمیرا موبائل بھی چھین لیا گیااورمجھے تشدد کا نشانہ بھی بنایا گیا، تھانہ رته تک بہت مشکل سے پہنچی اومیری حالت بہت خراب ہے ملزمان کوجلد گرفتارکرکے مجھے انصاف فراہم کیا جائے میرے پاس اتنے پیسے نہیں کہ میں ڈاکٹر کے پاس یا کہیں جا سکوں
ایس ایچ او کا کہنا تھا کہ متاثرہ لڑکی کی مدعیت میں ملزمان کی گرفتاری کے لیے تھانہ کی ٹیم کولگا دیا گیا ،مدعی خاتون کے پاس ملزم کا موبائل نمبرکےعلاوہ ملزمان کی کوئی شناخت موجود نہیں،ملزم کا نمبربند جا رہا ہے. مزید شواہد اکھٹے کر کے ملزمان کو جلدقانون کی گرفت میں لائیں گے
فون پر دوستی، لڑکی کو ملنے گھر جانیوالے نوجوان کو پہنائے گئے جوتوں کے ہار اور کیا گیا تشدد
دورانِ مجلس عورتوں کے کانوں سے سونے کی بالیاں اُتارنے والی ملزمہ گرفتار
طلبا کے ساتھ زیادتی کرنے، ویڈیو بنا کر بلیک میل کرنے والے سابق پولیس اہلکار کو عدالت نے سنائی سزا
لاہور میں 2 بچیوں کے اغوا کی کوشش ناکام،ملزم گرفتار
خاتون کی غیر اخلاقی ویڈیو وائرل کرنیوالا ملزم لاڑکانہ سے گرفتار
دوسری جانب جی ٹی روڈ واہ کینٹ پہ رات کو جعلی خواجہ سرا ؤں کا راج ،جعلی خواجہ سرا رات نو بجے جی ٹی روڈ پہ عورتوں کا لباس اور میک اپ کر کے نوجوانوں اور ٹرک ڈمپر ڈرائیورز کو دعوت گناہ دیتے پائے جاتے ہیں ۔یہ خواجہ سرا نہیں بلکہ مرد ہیں جنہوں نے حرام کمانے کی خاطر عورتوں کا لباس زیب تن کر رکھا ہوتا ہے ۔جس سے لگتا ہے کہ یہ خواجہ سرا ہیں ۔ جن کو دیکھ کر ان کے ہم خیال و ہم مزاج حرام کاری کے لیے ان کے جھانسے میں آجاتے ہیں ۔ان جعلی خواجہ سراؤں کی حکمرانی واہ سے لے کر مارگلہ تک ہے جہاں یہ لوگ رات نو بجے سے رات ایک بجے تک ٹرک ڈرائیورز کو دعوت گناہ دیتے نظر آتے ہیں ۔یہ لوگ پیسہ کمانے کی خاطر ہر حربہ استعمال کرتے ہیں جن میں لوگوں کو لوٹنا تک شامل ہے جسے لوگ شرم کی وجہ سے رپورٹ نہیں کرتے حالانکہ ان عیاش مزاج ناسوروں کے پاس نہ شرم ہوتی ہے نہ حیا ہوتی ۔ٹیکسلا واہ کے شہریوں نے انتظامیہ سے مطالبہ کیا ہے کہ ان لوگوں کو گرفتار کر کے کیفر کردار تک پہنچایا جائے ۔یہ جعلی خواجہ سرا جن کی بڑی تعداد لاہور سے تعلق رکھتی ہے ۔ان کی لاہور میں ٹھیک ٹھاک جائیدادیں ہیں اور ان سے ہزاروں روپے کرایہ وصول کرتے ہیں یہ دن کو سرخی پوڈر لگا کر بھیک مانگتے ہیں جبکہ رات کے وقت جسم فروشی اور راہ زنی کے زریعے پیسہ کماتے ہیں اور نوجوان نسل کی تباہی کا باعث بن رہے ہیں ان کی بڑی تعداد حسن ابدال میں کرایہ پہ رہاہش پزیر ہیں ۔لیکن اپنا مکروہ دھندہ واہ کینٹ اور ٹیکسلا کی حدود میں کرتے پائے جاتے ہیں ۔ عوام نے اعلی حکام سے مطالبہ کیا ہے کہ ان کو گرفتار کیا جائے تاکہ علاقہ پاک ہو سکے ۔
ڈیجیٹل مردم شماری کے باوجود ملک کے اندر خواجہ سراؤں کی حقیقی تعداد کا تعین مشکل
خواجہ سرا امام مسجد کیس میں عدالت نے ملزم کو جیل بھجوا دیا
سرکاری ملازمین نے راش دینے کے بدلے خواجہ سراؤں سے گھناؤنا کام
خواجہ سراؤں کے ساتھ غیر انسانی سلوک، تشدد ،دو پولیس اہلکار معطل
عمران خان پرلاٹھیوں کی برسات، حالت پتلی، لیک ویڈیو، خواجہ سرا کے ساتھ