وردی میں ملبوس اہلکاروں نے میرے ساتھ زبردستی بوس و کنار کیا،خاتون،مقدمہ درج

سٹی پولیس آفیسر عثمان اکرم گوندل نےسٹی سمندری واقعہ کا نوٹس لے لیا،
crime

سمندری میں پولیس ملازمین کی لڑکی کے ساتھ مبینہ طور پر اجتماعی زیادتی کی کوشش، لڑکی کو ہراساں کرتے رہے،

واقعہ کا مقدمہ درج کر لیا گیا، درج مقدمہ کے مطابق متاثرہ لڑکی کا کہنا ہے کہ 23 اگست رات ساڑھے آٹھ بجے میں عبداللہ کے ساتھ غوثیہ کالونی جا رہی تھی کہ دو اشخاص پولیس کپڑوں میں اور ایک سادہ کپڑوں میں انہوں نے ہمیں روکا،اور منیاں والا بنگلہ کی طرف لے گئے،وہاں جا کر وردی میں ملبوس اہلکاروں نے میرے ساتھ زبردستی بوس و کنار کیا،اور میری چھاتی کو چھیڑتے رہے،عبداللہ سے آٹھ سو روپیہ چھین لیا،میری عزت لوٹنے کی کوشش کی مگر ناکام رہے،ڈیڑھ گھنٹے بعد ہمیں وہاں سے چھوڑا ،ملزمان کے نام صہیب اور شجاعت معلوم ہوئے،جو تھانہ سمندری میں تعینات ہیں،پولیس نے واقعہ کا مقدمہ درج کر لیا ہے،

میڈیا رپورٹس کے مطابق ابتدائی طور لڑکی ہسپتال ملازمہ( نرس) بتائی جاتی ہے ، لڑکا سمندری میں ایک مشہور موبائلز کا بزنس کرتا ہے سی پی او فیصل آباد کی ہدایت پر جملہ ملازمین شجاعت بلوچ اور رانا صہیب اخلاق کو حوالات میں بند کر دیا گیا مزید تفتیش جاری ہے

سٹی پولیس آفیسر عثمان اکرم گوندل نےسٹی سمندری واقعہ کا نوٹس لے لیا، اور ایس پی صدر شمس الحق سے واقعہ کی رپورٹ طلب کر لی، سی پی او کی ہدایت پر ایس پی صدر نے ایکشن لیا اور مدعیہ کی درخواست پر ملزمان کے خلاف فوری کاروائی کی،ملزمان کو فوری کاروائی کرتے ھوے گرفتار کر لیا گیا ،سی پی او کی جانب سی تفتیش میرٹ پر کرنے کی ہدایت کی گئی ہے

 پولیس نے مدرسے کے لڑکے سے بد فعلی کے ملزم مفتی عزیز الرحمن کے خلاف مقدمہ درج کر دی

مولانا کی بچے سے زیادتی ، ویڈیو لیک ، اصل حقیقت کیا ہے ، سنیے مبشر لقمان کی زبانی

مذہبی رہنماوں کا ردعمل

طالب علم نے چائے پلائی اور پھر….مفتی عزیرالرحمان کی زیادتی کیس میں وضاحتی ویڈیو

طالب علم سے زیادتی کرنیوالے مفتی کو مدرسہ سے فارغ کر دیا گیا

تین سال سے ہر جمعہ کو مفتی عزیز الرحمان میرے ساتھ…..متاثرہ طالب علم مزید کتنی ویڈیوز سامنے لے آیا؟

میں نے کوئی جبر تو نہیں کیا، مفتی عزیزالرحمان اعتراف کے بعد فرار

مجرا ،بوس و کنار کی ویڈیو وائرل ہونے پر مولوی سمیت دیگر "پھنس” گئے

Comments are closed.