کیا ہم نیب کے وکیل کی خواہش پر چلیں؟ خواجہ آصف ضمانت کیس میں عدالت کے ریمارکس
لاہور ہائیکورٹ میں کے خلاف اثاثہ جات اور منی لانڈرنگ کیس کی سماعت ہوئی
نیب پراسیکیوٹر نے عدالت میں کہا کہ ریفرنس بنا کر اسلام آباد بھیج دیا ہے، دو ہفتے کا وقت دے دیں سب پیش کر دیں گے، جسٹس عالیہ نیلم نے استفسار کیا کہ کیا ہم درخواست ضمانت کو دو ہفتے تک التوا میں رکھیں؟ اتنے عرصے سے یہ کیس التوا میں ہے،ملزم کب سے جوڈیشل ریمانڈ پر ہے؟ ملزم اگر27جنوری سے جوڈیشل ریمانڈ پر ہےتو اب تک نیب کیا کر رہا تھا؟ کیا ہم نیب کے وکیل کی خواہش پر چلیں؟ پیر کو سماعت کریں گے، تمام دستاویزات کے ساتھ پیش ہوں، مزید تاریخ نہیں دیں
آٹا و چینی بحران ہماری کوتاہی، وزیراعظم نے کیا اعتراف، اور کیا بڑا اعلان
چینی بحران رپورٹ میں کی گئی باتیں غلط، وزیراعظم کو موقف پیش کریں گے، جہانگیر ترین
شہباز شریف کے بعد خواجہ آصف بھی جیل سے باہر آنے کیلئے بیتاب
خواجہ آصف کی جیل سے باہر آنے کی امیدوں پر پانی پھر گیا
واضح رہے کہ ن لیگی رہنما خواجہ محمد آصف کو نیب نے گرفتار کیا ہے، خواجہ آصف نے ضمانت کے لئے لاہور ہائیکورٹ سے رجوع کر رکھا ہے خواجہ آصف کی جانب سے لاہور ہائیکورٹ میں دائر درخواست میں کہا گیا ہے کہ نیب نے انکوائری کے شکایت کنندہ کا کوئی ریکارڈ احتساب عدالت میں پیش نہیں کیا،احتساب عدالت کے جج نے نیب کے پاس تمام متعلقہ ریکارڈ ہونے کی آبزرویشن دی، الیکشن کمیشن اور ایف بی آر کے پاس اثاثوں کی تمام تفصیلات موجود ہیں، عدالت بعد از گرفتاری درخواست ضمانت منظور کرے،