کینیا:109 پیروکاروں کی موت کا ذمہ دارخود ساختہ پادری عدالت میں پیش

0
57

مشرقی کینیا میں بھوک سے خودکشی کرنے والے 109 پیروکاروں کی موت کے ذمہ دار مقامی خود ساختہ پادری عدالت میں پیش ہوگئے۔

باغی ٹی وی :"دی گارڈین” کے مطابق کینیا کے ایک مذہبی فرقے کے رہنما کو پیروکاروں کو بھوک سے مرنے پر اکسانے کے الزام میں دہشت گردی اور بچوں کی اسمگلنگ سمیت اضافی الزامات کا سامنا ہے پادری پال اینتھنگ مکینزی نے اپنے پیروکاروں سے بھوکے مرنے پر جنت کا وعدہ کیا تھا جس پر عمل کرکے کئی افراد کی موت ہوگئی تھی۔

بکھنگم پیلس پر حملے کی کوشش،نامعلوم شخص گرفتار

خود ساختہ پادری پال اینتھنگ میکنزی، جنہوں نے 2003 میں گڈ نیوز انٹرنیشنل چرچ قائم کیا تھا،پولیس کو پال کی زمین سے 109 افراد کی لاشیں ملیں جس کے بعد انہیں منگل کو مالندی میں عدالت میں پیش ہوئے جہاں انہوں نے تمام الزامات کی تردید کی پال کو گاؤں شکاہولا فاریسٹ قتل عام کیلئے مجرمانہ الزامات کا سامنا ہے جس میں ان کے چرچ کے کم از کم 109 ارکان مردہ پائے گئے تھے۔

پادری پال اینتھنگ میکنزی پر پیروکاروں کو "یسوع سے ملنے” کے لیے بھوک سے مرنے پر اکسانے کا الزام ہے۔ اب تک کل 109 افراد کی ہلاکت کی تصدیق ہو چکی ہے، جن میں زیادہ تر بچے ہیں۔

مالندی پر سمندر کے کنارے واقع قصبے کا چھوٹا کمرہ متاثرین کے رشتہ داروں سے کھچا کھچ بھرا ہوا تھا۔ گلابی اور کالی جیکٹ اور براؤن ٹراؤزر میں ملبوس پادری کو تقریباً نصف درجن پولیس افسران آٹھ دیگر مدعا علیہان کے ساتھ لایا گیا-

12 سال بعد کوئی ملک غریب نہیں ہوگا. بل گیٹس کا دعویٰ

مختصر سماعت کے بعد کیس کو کینیا کے دوسرے بڑے شہر ممباسا کی ہائی کورٹ میں منتقل کر دیا گیا، جہاں ملزمان کو دہشت گردی، قتل، اغوا، بچوں کے ساتھ ظلم کے ساتھ ساتھ دیگر جرائم کے الزامات کا سامنا کرنا پڑے گا۔

پادری اور اس کے ساتھی ملزمان کو مبینہ طور پر شیمو لا تیوا زیادہ سے زیادہ جیل میں رکھا جائے گا، یہ واحد جیل ہے جہاں دہشت گردی کے مشتبہ افراد کو رکھا جا سکتا ہے، جو ملک کے کچھ خطرناک مجرموں کو رکھنے کے لیے بھی جانا جاتا ہے۔

بچوں کی بنیاد پرستی اور عیسائیوں کو دوسرے مذہبی گروہوں کے خلاف اکسانے جیسے الزامات میں پادری اس سے قبل بھی کئی بار قانون نافذ کرنے والے اداروں کے ساتھ جھڑپوں میں رہا ہے۔

ملک کے رہنماؤں نے نیتھینج کے فرقے کی مذمت کی ہے، اس کی مبینہ سرگرمیوں کو دہشت گردی سے تشبیہ دی ہے۔

کینیا میں مبینہ طور پر فاقہ کشی سے مرنیوالے فرقہ کے 47 افراد کی لاشیں برآمد، تحقیقات جاری

مالندی کے مقامی لوگوں نے گارڈین کو بتایا کہ 2019 میں چرچ بند ہونے سے پہلے کے سالوں میں، میکنزی کی تعلیمات زیادہ سے زیادہ متنازعہ ہوتی گئیں۔ اس نے لوگوں کے کھانے نہ کھانے، یا اس میں مشغول ہونے کی آواز اٹھائی جسے وہ "دنیاوی” سرگرمیوں جیسے کہ اسکول جانا، طبی خدمات حاصل کرنا، اور خواتین کے کاسمیٹکس کے استعمال میں شامل ہیں۔ اس کے نئے پیغام رسانی نے کمیونٹی کی طرف سے پش بیک کا اشارہ کیا اور مبینہ طور پر اس کے چرچ کو بند کرنے میں تعاون کیا، لیکن اس سے پہلے کہ اس نے ایک مضبوط اور وفادار پیروکار اکٹھا کیا ہو۔

16 سالہ عیسیٰ علی، جو ایک سابق نتھینج کے عقیدت مند تھے، نے 2014 میں گڈ نیوز انٹرنیشنل چرچ میں شمولیت اختیار کی جب وہ صرف آٹھ سال کی تھا "میں یہ مان کر بڑا ہوا ہوں کہ ایک پادری کوئی قابل بھروسہ ہے،” اس نے کہا، اس کی آواز میں بے اعتباری تھی۔ "میں نے اس پر مکمل یقین کیا، اور وہ جو بھی کہے گا میں کروں گا۔”

کینیا میں شدید خشک سالی سے سینکڑوں قیمتی جانور ہلاک

وہ 73 بچوں میں سے ایک تھا خود ساختہ پادری پر 2017 کے ایک کیس میں بنیاد پرستی کا الزام لگایا گیا تھا جس کے نتیجے میں چار سال لگے، جب مبلغ کے خلاف الزامات کو بالآخر خارج کر دیا گیا۔ جوڈیشل سروس کمیشن اس بات کا جائزہ لے رہا ہے کہ آیا اس کیس کو ہینڈل کرنے والے جوڈیشل افسران کی جانب سے کوئی بدتمیزی تو نہیں ہوئی۔

پولیس حکام مزید لاشوں کی تلاش جاری رکھے ہوئے ہیں اور خدشہ ظاہر کیا ہے کہ پادری کے گڈ نیوز انٹرنیشنل چرچ کے آس پاس مزید لاشیں ملنے کا امکان ہے کینیا کے سیکورٹی حکام اور بین الاقوامی ادارے ریڈ کراس نے کہا کہ امکان ہے کہ مرنے والوں کی تعداد 200 تک جاسکتی ہے کیونکہ کئی افراد اب بھی لاپتہ ہیں۔

گڈ نیوز انٹرنیشنل چرچ کی بنیاد 2003 میں رکھی گئی تھی تاہم جب سے مکینزی پر پیروکاروں کو جنت کے وعدے پر خودکشی پر اکسانے کا الزام آیا ہے، اب یہ ایک فرقے کے طور پر مانا جا رہا ہے۔

سوڈان میں خانہ جنگی، غیر ملکی سفارت کاروں اور شہریوں کے انخلا کا عمل جاری

Leave a reply