پنجاب کے سرکاری ملازمین کا پانچویں دن بھی احتجاج جاری

ملازمین 5 روز سے سول سیکرٹریٹ کے سامنے ڈیرے ڈالے ہوئے ہیں
0
52
protest

لاہور۔ پنجاب کے سرکاری ملازمین اساتذہ سمیت سڑکوں پر آگئے

سول سیکرٹریٹ کے باہر آج پانچویں دن بھی احتجاج جاری ہے، پنجاب کے تمام اضلاع سے سرکاری ملازمین سول سیکرٹریٹ لاہور کے باہر احتجاج کر رہے ہیں، احتجاج میں خواتین بھی شریک ہیں، شرکاء نے رات سڑک پر گزاری، پانچ دن سے سول سیکرٹریٹ کے اطراف کی سڑکیں بند ہیں، مظاہرین سڑکوں پر ہی بیٹھے ہیں،

مظاہرین کا کہنا ہے کہ مہنگائی کے اس عالم میں موجودہ تنخواہ پر گزارہ نہیں، اساتذہ، لیڈی ہیلتھ ورکرز، اور مختلف محکموں کے ملازمین 5 روز سے سول سیکرٹریٹ کے سامنے ڈیرے ڈالے ہوئے ہیں ،انکا کہنا ہے کہ پنجاب حکومت وفاقی کی طرز پر رننگ تنخواہوں میں اضافہ کرے، پنشن میں 5 فیصد اضافہ کیا جبکہ وفاق نے ساڑھے سترہ فی صد کیا لیو انکیشمنٹ کا نوٹیفکیشن واپس لیا جائے،

سول سیکرٹریٹ کے ملازمین بھی آج سے احتجاج کرنے والوں کے ساتھ شامل ہو گئے سوموار سے پنجاب کے تمام سرکاری دفاتر میں کام بند کرنے کی دھمکی دے دی سوموار سے پنجاب کے سرکاری دفاتر میں علامتی ہڑتال کی جائے گی،

چیئرمین ایپکا راشد اقبال قریشی کی زیرصدارت محکمہ کوآپریٹوز ڈیپارٹمنٹ پنجاب نے ملازمین کے دھرنے کو جوائن کیا اور طالبات کی منظوری کیلئے نعرے بازی کی راشد اقبال کا کہنا تھا کہ دوسرے صوبوں کی طرح تنخواہوں میں اضافہ صوبہ پنجاب کے ملازمین کا حق ہے جسے ہر صورت وزیراعلیٰ پنجاب کو منظور کرنا چاہئے

خرم نواز گنڈاپور نے سول سیکرٹریٹ کے سامنے پنجاب کے سرکاری ملازمین کے احتجاجی دھرنے کے شرکاء سے اظہار یکجہتی کرتے ہوئے کہا ہے کہ پنجاب کے سرکاری ملازمین کے تمام جائز مطالبات کی حمایت کرتے ہیں سرکاری ملازمین کے تمام جائز مطالبات ترجیحی بنیادوں پر حل کئے جائیں۔ پاکستان عوامی تحریک نے ہمیشہ محکوم اور مجبور طبقات کیلئے آواز بلند کی ہے

جماعت اسلامی نے سرکاری ملازمین کے مطالبات کی حمایت کر دی

تمباکو پر ہیلتھ لیوی ٹیکس – ایک جائزہ ،تحریر: راجہ ارشد

ہیلتھ لیوی ،تحریر:ڈاکٹرغلام مصطفی بڈانی

ویسے تو ہیلتھ لیوی کی منظوری 2019جون میں ہوچکی ہے

تمباکو جیسی مصنوعات صحت کی خرابی اور پیداواری نقصان کا سبب بنتی ہیں

” ہیلتھ لیوی کے نفاذ میں تاخیر کیوں” تحریر: افشین

شفقت کی "شفقت” لڑکیوں کے لیے سگریٹ مہنگا۔۔۔۔ نوجوان کس حال میں؟

Leave a reply