لاہور ہائیکورٹ کے جسٹس شاہد جمیل خان نے استعفی دیدیا
جسٹس شاہد جمیل کی ریٹائرمنٹ 2029 کو ہونا تھی،جسٹس شاہد جمیل نے استعفے کی کاپی صدر پاکستان کو بھجوا دی ،22 مارچ 2014 کو انہوں نے ایڈیشنل جج کا حلف اٹھایا تھا،ایک سال بعد وہ ریگولر لاہور ہائیکورٹ کے جج مقرر ہوئے، موسم سرما کی تعطلات کے بعد جسٹس شاہد جمیل نے کیسز کی سماعت نہ کی،جسٹس شاہد جمیل نے ذاتی وجاہات کی بنا پر استعفی دیا ہے،جسٹس شاہد جمیل خان سنیارٹی لسٹ میں گیارہویں نمبر پر تھے
اپنے استعفی میں انہوں نے شعر لکھے
آزاد کی اک آن ہے محکوم کا اک سال
کس درجہ گراں سير ہيں محکوم کے اوقات
آزاد کا انديشہ حقيقت سے منور
محکوم کا انديشہ گرفتار خرافات
محکوم کو پيروں کي کرامات کا سودا
ہے بندہ آزاد خود اک زندہ کرامات
اسلامی شرعی احکامات کا مذاق اڑانے پر عمران نیازی کے خلاف راولپنڈی میں ریلی نکالی
ویڈیو آ نہیں رہی، ویڈیو آ چکی ہے،کپتان کا حجرہ، مرشد کی خوشگوار گھڑیاں
خاور مانیکا انٹرویو اور شاہ زیب خانزادہ کا کردار،مبشر لقمان نے اندرونی کہانی کھول دی
ریحام خان جب تک عمران خان کی بیوی تھی تو قوم کی ماں تھیں
خاور مانیکا کے انٹرویو پر نواز شریف کا ردعمل
غیر شرعی نکاح کیس،سابق وزیراعظم عمران خان اور بشری بی بی پر فرد جرم عائد