لاہور کنکریٹ کا جنگل بن گیا مگر کسی نے توجہ نہیں دی، لاہور ہائیکورٹ

0
62
lahore highcourt

لاہور کنکریٹ کا جنگل بن گیا مگر کسی نے توجہ نہیں دی، لاہور ہائیکورٹ

لاہور ہائیکورٹ میں ڈینگی کی روک تھام کیلئے اقدامات نہ کرنے اور ہیلتھ انسپکٹرز کا تقرر نہ کرنے کیخلاف درخواست پر سماعت ہوئی

عدالت نے پنجاب حکومت سمیت دیگر فریقین کو نوٹس جاری کر کے 4 نومبر کو جواب طلب کر لیا جسٹس علی باقر نجفی نے شیراز ذکاء ایڈووکیٹ کے توسط سے دائر درخواست پر سماعت کی،درخواست گزار نے کہا کہ ڈینگی وائرس بے لگام ہورہا ہے اور شہری اسکے نشانے پر ہیں، حکومتی سطح پر ڈینگی کی روک تھام نہ ہونے کے برابر ہیں، حکومت نے ابھی تک ہیلتھ انسپکٹرز تعینات نہیں کیے،حکومت اپنی آئینی و قانونی ذمہ داری پوری کرنے میں ناکام ہے، ڈینگی وائرس کی روک تھام اور ہیلتھ انسپکٹرز کے تقرر کا حکم دیا جائے،

قبل ازیں لاہورہائیکورٹ کے جسٹس شاہد کریم نے ماحولیاتی اورآبی آلودگی کے خلاف کیس کی سماعت کی، عدالت نے سماعت22 اکتوبر تک ملتوی کردی. عدالت نے گوجرانوالہ اور شیخوپورہ میں آلودگی پھیلانے والی فیکٹریوں اور ملوں کی انسپکشن کرکے رپورٹ پیش کرنے کی ہدایت کر دی، عدالت کے بنائے گیے کمیشن نے سموگ کے خاتمے کےحوالے سے کئے گئے اقدامات کی رپورٹ ہیش کر دی تھی ،رپورٹ میں کہا گیا کہ عدالت کے حکم پر سموگ ایکشن پلان پر عمل شروع کر دیا ہے.پانی کے ضیاع سے متعلق واٹر کمیشن کی رپورٹ عدالت پیش کر دی گئی تھی ٹریٹمنٹ پلانٹ نہ لگانے پرکمیشن نےدس شوگر ملزکوشوکاز نوٹس جاری کردئیے ایک شوگر مل کو عدم تعمیل پرسیل کردیا گیا ہے۔سیل کی گئی شوگر مل کو بیان حلفی کےبعد کھول دیا گیا۔موٹروہیکل فٹنس سرٹیفکیٹس کےحوالے سے عمل درآمد نہیں کیا جارہا۔

درخواست گزار شیراز ذکاء نے کہا کہ گذشتہ چھ ماہ میں ماحولیاتی ادارے کے چار ڈی جی تبدیل کئے جا چکے۔ عدالت نے کہا کہ پارکوں میں زیرزمین پانی نکالنے کی بجائے جمع شدہ پانی کےاستعمال کی پالیسی وضع کی جائے۔زیرزمین پانی کو بچانا اہم ذمہ داری ہے۔سرکاری یا نجی ترقیاتی منصوبوں کی آڑ میں درختوں کے کٹاو کوروکا جائے۔شہری علاقوں میں موجود درختوں کو محفوظ بنانے کےلئے پی ایچ اے اپنے افسروں کو تعینات کرے۔لاہور کنکریٹ کا جنگل بن گیا مگر کسی نے گرین ہاوسز بڑھانے کی طرف توجہ نہیں دی۔بلند وبالا عمارتوں کی چھتوں پرپھل دار پودے لگانے کی پالیسی وضع کی جائے ۔ایسے اقدامات سے درجہ حرارت میں واضع کمی آئے گی۔وکیل درخواست گزارنے کہا کہ لاہور کا اتنا پھیلاو ہوگیا جس کی کوئی حد نہیں رہی. عدالت نے کہا کہ ہمارے بڑوں نے جوبویا ہم وہ کاٹ رہے ہیں، ہم جو بوئیں گے ہماری نسلیں وہی کاٹیں گی۔ ۔ڈی جی پی ایچ اے نے کہا کہ بارشی پانی کومحفوظ بنانے کے لئے بڑے بڑے حوض بنائے جارہے ہیں ،عدالت نے کہا کہ عدالت ترقیاتی منصوبوں کی زد میں آنے والے، درختوں کومحفوظ بنانے کےلئے حکم جاری کرے گی

میرا کچرا،میری ذمہ داری،برطانوی ہائی کمشنر ایک بار پھر مارگلہ کی پہاڑیوں پر پہنچ گئے

وزیراعظم کی رہائشگاہ بنی گالہ کے قریب کسی بھی وقت بڑے خونی تصادم کا خطرہ

مارگلہ کے پہاڑوں پر قبضہ،درختوں کی کٹائی جاری ،ادارے بنے خاموش تماشائی

سپریم کورٹ کا مارگلہ ہلز میں مونال ریسٹورنٹ کے حوالہ سے بڑا حکم

مارگلہ ہلز ، درختوں کی غیرقانونی کٹائی ،وزارت موسمیاتی تبدیلی کا بھی ایکشن

سوشل میڈیا پر پولیو مخالف مواد، کتنے اکاونٹس بند ہوئے، حیران کن خبر

ملک میں پولیو کے بڑھتے کیسز، وزیراعظم عمران خان نے کیا اہم اعلان

لوگوں کو الجھاؤ میں رکھنا انسانیت کے خلاف جرم ہے، انسٹا گرام صارفین کی بل گیٹس پر کڑی تنقید

ماحولیاتی منظوری کے بغیر مارگلہ ایونیو کی تعمیر کیس پر فیصلہ محفوظ

Leave a reply