ایران کے لاہور میں تعینات قونصل جنرل کا لاہور پریس کلب کا دورہ

0
39
lpc

اسلامی جمہوریہ ایران کے لاہور میں تعینات قونصل جنرل مہران موحدفرنے لاہورپریس کلب کا دورہ کیا۔ لاہورپریس کلب کے صدر اعظم چوہدری ، نائب صدر ظہیر احمدبابر ، فنانس سیکرٹری حافظ فیض احمد ، ممبر گورننگ باڈی محمد نوازسنگرہ ، حافظ عدنان طارق لودھی اور رضا محمد نے معزز مہمان کو کلب آمد پر خوش آمدید کہا۔ صدر اعظم چوہدری نے قونصل جنرل کی کلب آمد پر ان کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا پاکستان اور ایران کے مابین تعلقات کومزید مضبوط بناناوقت کی اہم ضرورت ہے ، ہرخاص و عام سطح پر دونوں ممالک کی عوام کے وفود کے تبادلے ہونے چاہیے تاکہ زیادہ مواقع پیدا ہوں۔

ایرانی قونصل جنرل نے صحافیوں سے گفتگوکرتے ہوئے کہا کہ پاکستان اور ایران کے درمیان تجارت کے خواہاں ہیں، ایران پر پابندیاں بہت ہیں اور پاکستان تذبذب کا شکار ہے، پاکستان کو سیب اور کھجور کی ضرورت ہے جبکہ ایران کو گوشت اور چاول کی ضرورت ہے،ایران نے پاکستانی سرحد تک گیس پائپ لائن مکمل کر لی ہے، پاکستان کی طرف سے مثبت اقدامات کی توقع ہے۔ انھوں نے کہا کہ ماہ مبارک کی پاکستانی قوم کو مبارک باد دیتا ہوں، دونوں ممالک کے درمیان کلچرل مشترکات پائی جاتی ہیں،دونوں ممالک کے اقتصادی و معاشی حوالوں سے مواقع پائے جاتے ہیں،جس میں پابندیوں کے خاتمے اور دونوں ممالک کو قریب لانے میں میڈیا اہم کردار ادا کر سکتا ہے۔ان کاکہناتھاکہ دونوں ممالک کے عوام کی ضرورت ہے ایک دوسرے کو پہچانیں،ایران پاکستان کے درمیان منفی سوچ کو ختم کیا جائے جس میں میڈیا بہترین کردار ادا کر سکتا ہے۔ا ایران امریکہ کے ظالم رجیم کی زد میں ہے پاکستانی حکومت بھی امریکی پریشر میں ہے، دونوں ممالک کے درمیان ڈیڈ اینڈ نہیں پایا جاتا لیکن اقتصادی ومعاشی صلاحیت کو بڑھانے کےلئے اقدامات کی ضرورت ہے،دونوں ممالک کے میڈیا کے تعلقات کو مضبوط کیاجائے۔ایک دوسرے کی ضرورت کو پورا کرنے کیلئے قدم آگے بڑھانا ہوگا،ایران پاکستان کا بہترین ہمسائیہ ہے،ایران پاکستان کی ثقافت مشترکہ ہے لہذا ضروری ہے کہ دونوں ممالک عوام کی فلاح و بہود کے کام کریں۔

مہران موحدفر نے کہا کہ معاشی ضرورت کے بارے میں لوگوں کو معلومات دی جائیں،امریکی غلامانہ پابندیوں سے بینکنگ چینل نہیں بنا سکے،دونوں ملکوں کی حکومتوں کو تعلقات بڑھانے کےلئے قائل کرنا ہوگا،ایران پاکستان بارڈر ٹرین اچھی توجہ کا مرکز بن سکتا ہے،دونوں ملکوں کی سنگل کرنسی کو اسٹیبلش کروانا ہوگا ابراہیم ریئیسی صدر کی ترجیحات میں ہمسایوں سے تعلقات کو مضبوط کرنا پہلی ترجیح ہے، خطے کے مسائل میں ہی اس کا حل بھی موجود ہے، تعلقات چین کی وجہ سے بہتر ہوئے، سعودی اور ایرانی قونصل دوبارہ کھولیں گے، افسوس سے کہنا چاہتا ہوں کہ بینکنگ چینل تاجروں کی راہ میں رکاوٹ بن گئے ہیں،بینکنگ چینل نہ ہونے سے دونوں ممالک میں تعلقات بھی مضبوط نہیں ہوئے۔انھوں نے تجویز دی کہ ایران پاکستان مشترکہ کرنسی بنائی جائے جس پر پابند اور وفادار رہیں، دونوں ممالک کے تاجر ایران پاکستان مشترکہ کرنسی پر کام اور مدد کررہے ہیں، بینکنگ چینل رکاوٹ ہے کہ ایرانی چیزیں افغانستان سے پاکستان آتی ہیں جو مہنگی پڑتی ہیں ،تاجرواتھارٹی مشترکہ کرنسی چاہتے ہیں تاکہ مسائل ختم ہو سکیں۔ پاکستان اور ایران کے درمیان تعلقات مستحکم ہوں گے اور زائرین کو مقدس مقامات کی زیارت کے وافر مواقع فراہم کئے جائیں گے دونوں ممالک کی حکومتیں مثبت اقدامات کررہی ہیں، ازبکستان روس و چین سے مشترکہ کرنسی کا سلسلہ چل رہا ہے، ہمارا سعودی عرب سے مسائل کا حل کا فیصلہ دو طرفہ ہے، ایران و چین کی ثالثی کی مدد سے معاہدہ سے تعلقات بہتر ہوئے، خطے کے ممالک کے ساتھ تعلقات کو بڑھانے کےلئے ایٹمی مطالبات کا انتظار نہیں کررہے بلکہ راستہ طے کررہے ہیں،ایران کی ہر ملک کے تعلقات پر خاص پالیسی ہے سعودی عرب عالم اسلام کا بڑا ملک ہے۔ پہلے بھی سعودی عرب سے تعلقات اچھے رہے ایک زمانے میں سٹریٹیجی تعلقات رہے، سعودی مسائل چھ مذاکراتی ادوار میں پیش کر دئیے گئے پھر نتیجے پر پہنچے کہ تعلقات بہتر بنانا ہوں گے

زبانی نکاح،پھر حق زوجیت ادا،پھر شادی سے انکار،خاتون پولیس اہلکار بھی ہوئی زیادتی کا شکار

نو سالہ بچی سے زیادتی کی کوشش کرنیوالا سگا پھوپھا گرفتار

خواتین کو دست درازی سے بچانے کیلئے سی سی پی او لاہور میدان میں آ گئے

خواتین کی تصاویر اور ویڈیوز بنانے والے اوباش ملزمان گرفتار

Leave a reply