اقتدار کی لالچ سے باہر نکل کر حقیقی ترقی کی راہ اپنانا ضروری،تجزیہ:شہزاد قریشی
ملک کی تمام سیاسی جماعتوں کو اپنا رُخ اپنے ذاتی مفاد ،اقربا پروری سے ہٹا کر عوام کی طرف موڑنا ہوگا ۔کرپشن سے پاک ہی پاکستان ترقی کر سکتا ہے ۔ عوام کی اکثریت نوجوانوں پر مشتمل ہے۔ جعلی نمود ونمائش سے باہر نکل کر خلق خدا کی خدمت کرنا ہوگی۔ عوام اورریاست کو درپیش مسائل پر توجہ دینا ہوگی۔ ملکی سیاستدانوں کو خود کی خدمت کرنے والا غیر مہذب ناقابل اعتماد مذاق سے باہر نکلنا ہو گا۔ سیاسی جماعتوں کو سیاست اور جمہوریت کے مستقبل پر غور کرنا چاہیئے۔ صف اول کی سیاسی قیادت کو ضلعی اور تحصیل سطح کے ارکان اسمبلی کو لینڈ مافیا ، منشیات اسمگلروں ،غنڈوں اور دیگر جرائم میں ملوث افراد کی پشت پناہی سے روکنا ہوگا۔ اس کے اثرات سیاسی جماعتوں پر پڑتے ہیں اور صف اول کی سیاسی قیادت اس کا خمیازہ داخلی اور خارجی سطح پر ماضی میں بھگت چکی ہے اور بھگت رہی ہے اور بھگت رہی ہے۔ نوجوانوں کی اکثریت اب ایسے سیاستدانوں ایسی قیادت کی خواہاں ہے جو حقیقت پسند ، بامعنی ، اُمید مند اور بااختیار ہو جو سیاسی قیادت خود کو اپنے شہریوں کے اعتماد کا اہل ثابت کرے گی اُسی پر اعتماد کریں گے۔ ملک اور قوم کے بہتر مستقبل کے لئے مختلف رکاوٹوں کو بہانا بنا کر اب قوم کو گمراہ نہیں کیا جا سکتا ۔ معاشی مشکلات سے ملک وقوم کو نکالنے کے اقدامات کرنا ہونگے۔
قبضہ مافیا،لینڈ مافیا کے ہاتھوں بےگناہ قتل،ذمہ دار کون،تجزیہ:شہزاد قریشی
عالمی دنیا میں اس کی مثالیں موجود ہیں۔ دنیا کے کئی ممالک کی مثال دی جا سکتی ہے ۔ دبئی اور سنگاپور کی مثالیں موجود ہیں۔صدق د ل سے سیاستدانوں ،بیورو کریسی ، بیورو کریٹ ،سول انتظامیہ قومی سلامتی کے ادارے مل کر اس ملک وقوم کے روشن مستقبل کی طرف توجہ دیں۔ امریکہ اور یورپی ممالک کی ترقی کا راز علم اور عمل ہے ۔ہم عمل سے کوسوں دور ہیں۔کیا ایک اسلامی مملکت کو زیب دیتا ہے کہ وہ نجومیوں اور جادو ٹونے والوں سے پوچھتی پھرے کہ ہمارا مستقبل کیا ہے ۔ کیا میں اس ملک کا وزیراعظم بن سکتا ہوں۔
میزائل پروگرام،پابندیاں،امریکہ پاکستانی خود مختاری کا پاس رکھے،تجزیہ:شہزاد قریشی
غور کیجئے کیا ہم اسلامی مملکت کے دعویدار ہیں؟قرآن وحدیث کو چھوڑ کر ہم سامری جادوگر کے پیرو کار بنتے جا رہے ہیں۔ جادوگروں اور نجومیوں کے جھرمٹ میں رہنے والوں پر فوری طور پر امریکہ اور مغربی ممالک نے اعتماد کرنا چھوڑ دیا ہے۔ روس یو کرین کی جنگ میں بھارت کی دوغلی پالیسی امریکہ اور مغربی ممالک پر عیاں ہو چکی ہے ۔ روس پر پابندیوں کے باوجود بھارت مودی حکومت تیل اور برکس رکن ممالک میں شمولیت امریکہ مغربی ممالک کی نظر میں ہیں۔ ٹرمپ برکس ممالک کو صدارتی عہدے کا حلف اٹھانے سے پہلے ناراضگی کا اظہار کر چکے ہیں۔ اس سلسلے میں ٹرمپ کی امریکہ فسٹ پالیسی مودی حکومت کے لئے مشکلات پیدا کر سکتی ہے
مریم نواز کی کاوشیں، پنجاب بدلنے لگا، تجزیہ : شہزاد قریشی
بھارتی دہشت گردی، پاکستان کا دفاع اور ٹرمپ کی پالیسی، تجزیہ : شہزاد قریشی
معذرت کے ساتھ، پاکستان سیاسی محاذ پر سیاسی یتیم ،تجزیہ:شہزاد قریشی