لاپتہ افراد کے اہلخانہ دھکے کھا کھا کر تھک چکے،سندھ ہائیکورٹ کے ریمارکس
سندھ ہائیکورٹ میں لاپتہ افراد کی بازیابی کے حوالہ سے کیس کی سماعت ہوئی
لاپتہ افرادکی عدم بازیابی پر عدالت پولیس اور جے آئی ٹی حکام پر برہم ہو گئی،جسٹس نعمت اللہ نے ریمارکس دیتے ہوئے کہا کہ لاپتہ افراد کے اہلخانہ دھکے کھا کھا کر تھک چکے ہیں، شہری ملک چھوڑ کر چلے گئے ہیں یا کسی حراستی مرکز میں ہیں؟ خواتین کی بھی کسی کو فکر نہیں ہے؟ پولیس کی کارکردگی دیکھ کر ہمیں بھی افسوس ہوتا ہے، عدالت نے پولیس اور دیگر قانون نافذ کرنے والے اداروں سے پیش رفت رپورٹس طلب کر لیں سندھ ہائیکورٹ نے شہری کے بیان کی کاپی بھی طلب کرلی،عدالت نے کیس کی مزید سماعت 16 نومبر تک ملتوی کر دی
سندھ ہائیکورٹ کا تاریخی کارنامہ،62 لاپتہ افراد بازیاب کروا لئے،عدالت نے دیا بڑا حکم
انسان کی لاش مل جائے انسان کو تسلی ہوجاتی ہے،جبری گمشدگی کیس میں عدالت کے ریمارکس
عمران خان لاپتہ، کیوں نہ نواز شریف کیخلاف مقدمے کا حکم دوں، عدالت کے ریمارکس
لاپتہ افراد کا سراغ نہ لگا تو تنخواہ بند کر دیں گے، عدالت کا اظہار برہمی
لاپتہ افراد کی عدم بازیابی، سندھ ہائیکورٹ نے اہم شخصیت کو طلب کر لیا
لگتا ہے لاپتہ افراد کے معاملے پر پولیس والوں کو کوئی دلچسپی نہیں
واضح رہے کہ لاپتہ افراد کیس میں ایک گزشتہ سماعت کے دوران عدالت نے ریمارکس دیتے ہوئے کہا تھا کہ کیا آپ کو معلوم ہے جبری گمشدگی کیا ہوتی ہے؟ جبری گمشدگی سے مراد ریاست کے کچھ لوگ ہی لوگوں کو زبردستی غائب کرتے ہیں، جس کا پیارا غائب ہو جائے ریاست کہے ہم میں سے کسی نے اٹھایا ہے تو شرمندگی ہوتی ہے، ریاست تسلیم کرچکی کہ یہ جبری گمشدگی کا کیس ہے،انسان کی لاش مل جائے انسان کو تسلی ہوجاتی ہے،جبری گمشدگی جس کے ساتھ ہوتی ہے وہی جانتا ہے، بنیادی حقوق کی خلاف ورزی نہیں ہونے دیں گے، اگر آپ ان چیزوں کو کھولیں گے تو شرمندگی ہو گی
:چیئرمین جسٹس جاوید اقبال کی قیادت میں لاپتہ افراد کیلئے قائم قومی کمیشن نے شاندار کارکردگی کی بدولت 31 اگست 2021 تک 5853کیسز نمٹا دیئے۔ اگست 2021 کے حوالہ سے جاری کی گئی رپورٹ کے مطابق اگست 2021تک لاپتہ افراد کے لئے قائم کمیشن کو 8100کیسز موصول ہوئے تھے جن میں سے اگست2021کے دوران 22نئے کیس لاپتہ افراد کیلئے قائم قومی کمیشن کو موصول ہوئے جس کے بعد جبری طور پر لاپتہ ہونے والے افراد سے متعلق کیسز کی تعداد مجموعی طور پر 8122 ہوگئی جن میں سے قومی کمیشن نے31 اگست 2021 تک5853 مجموعی لاپتہ افراد کے کیسز نمٹا دیئے ہیں جبکہ اگست میں 56 کیسز نمٹائے گئے
قومی کمیشن نے اگست 2021کے دوران اسلام آباد ، کوئٹہ ، کراچی اور لاہورمیں سماعتیں کیں جس کے نتیجہ میں پنجاب میں 14 کیسز، سندھ میں 9 کیسز، کے پی کے میں 17 کیسز اور صوبہ بلوچستان میں 14 کیسز جبکہ اسلام آباد میں 2 کیسز نمٹائے گئے۔ جسٹس (ر) ضیا پرویز کی کمیشن کے ممبر کے طور پر تعیناتی کے بعد کمیشن کراچی میں مکمل فعال ہو چکا ہے۔
قومی کمیشن کے چیئرمین جسٹس جاوید اقبال نے ممبر محمد شریف ورک کے ہمراہ پنجاب کے مختلف اضلاع سے متعلق لاہور میں سماعتیں کیں۔ سینئر ممبر قومی کمیشن جسٹس فضل الرحمن نے 23 سے 28 اگست کے دوران کوئٹہ کا دورہ کیا۔ انہوں نے دورہ کے دوران 61 مقدمات سماعت کیلئے مقرر کئے۔ انہوں نے ان میں سے 14 کیسز نمٹائے۔ کوئٹہ میں کمیشن کا سب آفس قائم کیا جا رہا ہے جو کہ بلوچستان سے تعلق رکھنے والے خاندانوں کی سہولت کیلئے کوئٹہ میں باقاعدگی سے کیسز کی سماعت کرے گا