باغی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق پنجاب میں خواتین اور بچوں کے ساتھ زیادتی و بدفعلی کے واقعات میں مسلسل اضافہ دیکھنے میں آیا ہے،

لاہورکے علاقے شاد باغ میں افسوسناک واقعہ پیش آیا ہے، گھر میں بچوں کو دینی تعلیم دینے کے لئے آنے والے قاری نے بچوں کے ساتھ فحش حرکات کیں، گھر والوں کو پتہ چلا تو انہوں نے قاری کو پکڑ لیا ، برہنہ کر کے تشدد کیا اور بال کاٹ دیئے، قاری حبیب الرحمان دہائیاں دیتا رہا لیکن کسی نے نہ سنی، بہیمانہ تشدد کیا گیا، جس کے بعد معاملہ پولیس تک پہنچ گیا،

ایس پی سٹی محمد سرفراز ورک کے مطابق شاد باغ 10 سالہ بچے سے فحش حرکات کرنے والے قاری حبیب الرحمان پر تشدد کا معاملہ ،بچے سے بدفعلی کی کوشش کرنے پر ورثاء نے برہنہ کر کے تشدد کیا اور بال کاٹ دیئے،حبیب الرحمان بچے کو دینی تعلیم دینے گھر آتا اور فحش حرکات کرتا شاد باغ پولیس نے فحش حرکات کرنے والے ملزم حبیب الرحمان اور اسپر تشدد کرنے والوں کو گرفتار کر لیا

قاری حبیب الرحمان پر تشدد کرنیوالوں میں گرفتار ملزمان میں حبیب الرحمان, ندیم, بلال, سہیل اور شریف شامل ہیں، ترجمان پولیس کے مطابق گرفتار ملزمان کے خلاف قانونی کاروائی کا آغاز کر دیا گیا ہے بچوں کا جنسی استحصال اور قانون ہاتھ میں لینے والے کسی رعائیت کے مستحق نہیں

غیر ملکی خاتون کے سامنے 21 سالہ نوجوان نے پینٹ اتاری اور……خاتون نے کیا قدم اٹھایا؟

بیوی طلاق لینے عدالت پہنچ گئی، کہا شادی کو تین سال ہو گئے، شوہر نہیں کرتا یہ "کام”

50 ہزار میں بچہ فروخت کرنے والی ماں گرفتار

ایم بی اے کی طالبہ کو ہراساں کرنا ساتھی طالب علم کو مہنگا پڑ گیا

تعلیمی ادارے میں ہوا شرمناک کام،68 طالبات کے اتروا دیئے گئے کپڑے

شوہرکے موبائل میں بیوی نے دیکھی لڑکی کی تصویر،پھر اٹھایا کونسا قدم؟

خاتون پولیس اہلکار کے کپڑے بدلنے کی خفیہ ویڈیو بنانے پر 3 کیمرہ مینوں کے خلاف کاروائی

جنسی طور پر ہراساں کرنے پر طالبہ نے دس سال بعد ٹیچر کو گرفتار کروا دیا

Shares: