"خداپاکستان کی حفاظت کرے”وزیراعظم شہید کردیئے گئے ، کب اور کہاں‌؟

0
46

راولپنڈی :پاکستان کی تاریخ میں اکتوبر کے مہینے کو ہمیشہ یاد رکھا جائے گا ، یہ مہینہ بہت سے تاریخی واقعات سے بھراپڑا ہے، ویسے تو اور بھی بہت سے واقعات اس مہینے سے جڑےہیں مگر آج کےدن کا اہم ترین واقعہ پاکستان کے پہلے وزیراعظم لیاقت علی خان کی شہادت کے حوالے سے اہم ترین ہے ،

تاریخ شاہد ہےکہ آج کے دن 16-اکتوبر 1951, کو پاکستان کے پہلے وزیر اعظم قائد ملت لیاقت علی خان کو راولپنڈی میں قتل کردیا گیا۔مورخین بتاتے ہیں‌کہ قائد ملت لیاقت علی خان شام کو تقریباً پونے چار بجے کمپنی باغ راولپنڈی میں ایک جلسے سے خطاب کرنے کے لیے پہنچے۔ ہزاروں افراد کی تقریر سننے کے لیے پہلے ہی سے جلسہ گاہ میں جمع تھے۔

شاہد آفریدی وزیراعظم کے مشیر! پہلا مشورہ کیا دیا ؟

تاریخ شاہد ہے کہ سب سے پہلے تلاوت ہوئی اور تلاوت کلام پاک کے بعد شیخ مسعود صادق‘ چیئرمین بلدیہ راولپنڈی نے سپاسنامہ پیش کیا۔ سپاسنامہ کے بعد راولپنڈی مسلم لیگ کے صدر جناب محمد عمر نے وزیر اعظم کو خطاب کی دعوت دی۔ نوابزادہ لیاقت علی خان نے ڈائس پر پہنچ کر ابھی برادران ملت کے الفاظ ہی اپنی زبان سے ادا کیے تھے کہ سید اکبر نامی شخص نے ان پر ریوالور سے گولیاں برسانا شروع کردیں۔ دو گولیاں وزیر اعظم پاکستان کے سینے میں اترگئیں اور وہ ڈائس پر گرگئے۔

انتشارکی سیاست؟عثمان بزدار نے خطرے سے آگاہ کردیا

وزیر اعظم کو فوری طور پر فوجی ہسپتال پہنچایا گیا مگر وہ زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے شہید ہوگئے۔ ان کے آخری الفاظ تھے ’’خدا پاکستان کی حفاظت کرے۔‘شہید ملت لیاقت علی خان کے قاتل سید اکبر کو پولیس کے ایک سب انسپکٹر محمد شاہ نے گولیوں سے اڑا دیا اور یوں شہید ملت کے قتل کا راز ہمیشہ کے لیے راز ہی بن کر رہ گیا۔ اگلے روز 17 / اکتوبر 1951ء کو شہید ملت لیاقت علی خان کو قائد اعظم محمد علی جناح کے مزار کے احاطے میں دفن کردیا گیا۔

وہ کبھی بھی آپ سے خوش نہیں‌ہوں گے،قرآن کا فرمان اور ایف اے ٹی ایف کااعلان

Leave a reply