معروف شاپنگ مال نے ملازمہ کو حجاب پہننے پر نوکری سے نکال دیا

0
129

لبنان کے دارالحکومت بیروت میں معروف شاپنگ مال سے خاتون ملازم کو حجاب کی وجہ سے برطرف کر دیا گیا-

باغی ٹی وی : "العربیہ ڈاٹ نیٹ” کے مطابق بیروت کے مشرق میں اشرفیہ کے ایک مشہور شاپنگ کمپلیکس میں کام کرنے والی ایک خاتون ملازم کو حجاب کی وجہ سے ملازمت سے برطرف کیے جانے کے بعد گذشتہ چند دنوں میں لبنانیوں میں غصے کی لہر دوڑ گئی۔


سوشل میڈیا پر لبنانی شاپنگ مال کے اس اقدام پر سخت رد عمل آ رہا ہے شہریوں نے نوکری سے نکالی گئی لڑکی کے ساتھ یکجہتی کا اظہار کرتے ہوے شاپنگ مال کے اقدام کی مذمت کی ہے سوشل میڈیا پر’ ABC‘ نامی اس شاپنگ مال کے خلاف اور اس کے بائیکاٹ کے کئی ٹرینڈ چل رہے ہیں۔

ABC کی درخواست پر لوگوں نے اپنے غم و غصے کا اظہار کرتے ہوئے سوشل میڈیا پر یہ کہا کہ مال حجاب پہننے والی خواتین کے ساتھ امتیازی سلوک کر رہا ہےABC کی درخواست پر لوگوں نے اپنے غم و غصے کا اظہار کرتے ہوئے سوشل میڈیا پر یہ کہا کہ مال حجاب پہننے والی خواتین کے ساتھ امتیازی سلوک کر رہا ہے –

ایک سوشل میڈیا صارف کے براہ راست پیغام کا جواب دیتے ہوئے ABC نے لکھا کہ "یہ ایک غیر فرقہ وارانہ ادارہ ہے جو مال میں تمام مذاہب کا خیرمقدم اور احترام کرتا ہے! پابندی کسی بھی مذہب کے ساتھ امتیازی سلوک نہیں کرتی ہے اور ہماری پالیسی تمام کرایہ داروں کو ان کے مذہبی عقائد سے قطع نظر قبول کرتی ہے ماری داخلی پالیسی، جو تمام مذہبی عوامی نمائشوں اور علامتی اشیاء/لوازمات کو منع کرتی ہے، بہت واضح طور پر بتائی جاتی ہے اور اسے ABC کے تمام ملازمین، کرایہ داروں اور پاپ اپ شاپس نے قبول کیا ہے۔

العربیہ نے اپنی رپورٹ میں بتایا کہ دوسری طرف’اے بی سی‘ کی مارکیٹنگ ڈائریکٹر ریٹا سالمن نے النہار اخبار سے بات کرتے ہوئے کہا کہ ہم تمام فرقوں اور مذاہب کا احترام کرتے ہیں۔ کسی کے درمیان تفریق نہیں کرتےہماری تاریخ اس کی گواہ ہے۔


ان کا کہنا تھا کہ ہمارے خلاف حقیقت جانے بغیر مہم چلائی گئی شاپنگ مال کی طرف سے ملازمین کے کنٹریکٹ کی یہ شرط ہے کہ وہ ملازمت کے دوران کسی مخصوص مذہبی علامت کی نمائش نہیں کریں گے ملازمہ کے خلاف انفرادی یا مذہبی وابستگی کی بنیا پر کارروائی نہیں کی گئی۔بلکہ یہ اس معاہدے کی شرائط میں سے ایک ہے جسے کاروباری مرکز نے منظور کیا تھا۔

جبکہ کیفے "فُل ہاؤس” کی اہلکار عنود شحادہ نے کہا کہ ملازمہ دو سال سے زیادہ عرصے سے کمپنی کے ساتھ کام کر رہی تھی اور وہ اپنی قابلیت اور کام کے لیے پوری وابستگی کی صلاحیت رکھتی تھی۔ اس نے کسی بھی قسم کے اشتعال انگیز رویے کا ارتکاب نہیں کیا ہے جو ABC انتظامیہ سے اسی طرح کے اقدام کا مطالبہ کرتا ہے لیکن جو کچھ ہوا اسے تجارتی مرکز کی انتظامیہ نے برسوں سے جاری اپنے اصولوں کے ذریعے جائز قرار دیا جس میں پردہ دار خواتین کو ملازمت نہ دینا شامل ہے۔

ABC گروپ کا ایک مبینہ مالک سابق ایم پی رابرٹ فیڈل ہے، جو نیشنل بلاک پارٹی کا رکن ہے، جس کے پالیسی پلیٹ فارم میں لبنان میں صنفی مساوات پیدا کرنے کے لیے وقف ایک سیکشن شامل ہے۔ جمعرات کی رات، Fadel نے ٹویٹر کے ذریعے کہا، "میں دہراتا ہوں اور یاد دلاتا ہوں کہ میں نے 2017 سے کمپنی میں اپنی انتظامی ذمہ داریوں سے مکمل طور پر استعفیٰ دے دیا ہے۔ میں بغیر کسی امتیاز کے برابری اور آزادی کے اصولوں پر اپنے مکمل یقین کی تصدیق کرتا ہوں۔ یہ فوری طور پر واضح نہیں ہو سکا کہ آیا وہ اب بھی اے بی سی گروپ میں اپنی شیئر ہولڈنگ کو برقرار رکھتا ہے۔

Leave a reply