مریم نواز عدالت پیشی کے لئے مری سے روانہ

0
29

باغی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق سابق وزیراعطم نواز شریف کی جانب سے ایون فیلڈ ریفرنس میں سزا کے خلاف اپیل پر سماعت آج ہوگی ،ن لیگی رہنما مریم نواز اسلام آباد ہائیکورٹ کے سامنے پیش ہوں گی۔

نوازشریف، مریم نواز اور کیپٹن ریٹائرڈ صفدر نے ایون فیلڈریفرنس میں سزا کے خلاف اپیل دائر کر رکھی ہے۔ اسلام آباد ہائی کورٹ میں العزیزیہ ریفرنس میں سزا کے خلاف نوازشریف کی اپیل پر بھی سماعت آج ہوگی۔ مریم نواز مری سے اسلام آباد کے لیے روانہ ہو چکی ہے، مریم نواز کی روانگی کے موقع پر کارکنان کی جانب سے پھولوں کی پتیاں برسائی گئیں، مریم کی عدالت پیشی کے موقع پر سیکورٹی کے سخت انتظامات کئے گئے ہیں، عدالت کے باہر بھی کارکنان کی بڑی تعداد جمع ہونا شروع ہو چکی ہے

دوسری جانب نیب نے بھی العزیزیہ ریفرنس میں سزا بڑھانے کے لیے اسلام آباد ہائیکورٹ میں درخواست دائر کر رکھی ہے۔ یہ درخواست بھی آج ہی سماعت کیلئے مقرر ہے۔ سابق وزیراعظم اور مسلم لیگ ن کے تاحیات قائد نوازشریف نے العزیزیہ اور ایون فیلڈ ریفرنس میں حاضری سے استثنیٰ کی درخواست دائر کی ہے.اسلام آباد ہائی کورٹ میں دائر کی گئی درخواست میں مؤقف اپنایا گیا ہے کہ بیماری کی وجہ سے بیرون ملک زیر علاج ہوں۔ بیرون ملک ہونے کی وجہ سے عدالت میں پیش ہونا ممکن نہیں،نوازشریف اور مریم نواز کیخلاف ریفرنسز کی سماعت آج ہونی ہے،

https://twitter.com/SheryarAsif7/status/1300652945982267395

ایون فیلڈ ریفرنس میں شریف خاندان پر الزام ہے کہ انہوں نےغیر قانونی ذرائع کی مدد سےحاصل کی گئی رقم سے لندن کے مہنگے ترین علاقے مے فیئر اور پارک لین کے نزدیک واقع چار رہائشی اپارٹمنٹس خریدے۔ ایون فیلڈ ریفرنس میں احتساب عدالت نے نواز شریف، ان کی بیٹی مریم اور ان کے داماد کیپٹین ریٹائرڈ صفدر کو جیل، قید اور جرمانہ کی سزا سنائی تھی۔ سزا کے خلاف ملزمان نے اسلام آباد ہائی کورٹ سے رجوع کیا جس نے ستمبر 2018 میں ان سزاؤں کو کالعدم قرار دے دیا جس کے بعد نواز شریف، مریم نواز اور کیپٹن صفدر جیل سے رہا ہو گئے تھے،ایون فیلڈ ریفرینس میں سابق وزیر اعظم محمد نواز شریف، ان کی صاحبزادی مریم نواز اور داماد کیپٹین ریٹائرڈ محمد صفدر کو دی گئی سزا معطل کرنے کے فیصلے کے خلاف نیب نے سپریم کورٹ میں درخواست دائر کی تھی اور سپریم کورٹ نے دلائل سننے کے بعد اپیل خارج کردی تھی۔

احتساب عدالت نے العزیزیہ ریفرنس میں نوازشریف کو سات سال قید، دس سال کے لیے کسی بھی عوامی عہدے پر فائز ہونے پر پابندی، ان کے نام تمام جائیداد ضبط کرنے اور تقریباً پونے چار ارب روپے کا جرمانہ عائد کیا تھا،نوازشریف نے اپنی سزا معطلی کیلئے اسلام آباد ہائی کورٹ میں درخواست دائر کردی تھی اور یہ استدعا کی کہ اپیل پر فیصلہ ہونے تک طبی بنیادوں پر ضمانت پر رہا کیا جائے۔ اسلام آباد ہائی کورٹ نے العزیزیہ ریفرنس میں وزیر اعظم نوازشریف کی طبی بنیادوں پر ضمانت کی درخواست پر فیصلہ جاری کرتے ہوئے ان کی سزا آٹھ ہفتوں کے لیے معطل کی تھی۔ عدالت نے حکم دیا ہے کہ آٹھ ہفتوں کے بعد بھی اگر نواز شریف کی طبعیت میں بہتری نہیں آتی تو ان کی سزا کی معطلی میں توسیع کے لیے ایگزیکٹیو اتھارٹی یعنی حکومت پنجاب سے رابطہ کیا جا سکتا ہے۔

نوازشریف کی حالت زیادہ خراب ہونے پر مسلم لیگ ن نے حکومت پنجاب سے اپیل کی کہ سابق وزیراعظم نواز شریف کو علاج کی غرض سے باہر جانے کی جازت دی جائے۔ حکومت نے پنجاب نے ملک کے نامور ڈاکٹرز پر مشتمل ایک میڈیکل بورڈ تشکیل دیا تھا جس کی سفارش پر نوازشریف کو علاج کیلئے لندن جانے کی اجازت دی گئی۔

نواز شریف کی ضمانت میں توسیع کیوں نہیں کی؟ راجہ بشارت نے کیا اہم انکشاف

مریم نواز اور کیپٹن ر صفدر میں ہونے لگی ہے جلد جدائی،خبر سے کھلبلی مچ گئی

مریم نواز ایک بار پھر "امید” سے، کیپٹن ر صفدرخوشی سے نہال

نواز شریف لندن میں علاج کے لئے گئے تھے کرونا وائرس کے آنے کے بعد نواز شریف کے علاج بارے ذاتی معالج بھی خاموش ہیں نواز شریف کے پلیٹ لٹس کے اتار چڑھاؤ بارے کوئی خبر نہیں دی جا رہی.اپوزیشن لیڈر میاں شہباز شریف، فیملی ممبران اور ڈاکٹر عدنان بھی میاں نواز شریف کی صحت بارے خاموش ہیں،میاں نواز شریف کی صحت بارے معلومات کے لئے رابطہ کیا تو جواب نہیں دیا جا رہا

شہباز شریف بھی نواز شریف کے ہمراہ لندن گئے تھے لیکن وہ کرونا کے پھیلاؤ کے بعد واپس آچکے ہیں، شہباز شریف کرونا کے حوالہ سے حکومت پر روزانہ تنقید تو کر رہے ہیں لیکن نواز شریف کی صحت بارے وہ بھی خاموش ہیں،

مریم نواز نے بھی لندن جانے کی خواہش کا اظہار کیا تھا لیکن حکومت نے جانے کی اجازت نہیں دی، مریم نواز نے بھی والد کی صحت بارے ابھی تک کوئی ٹویٹ نہیں کی.

دوسری جانب وفاقی حکومت نے نواز شریف کی واپسی کے لئے برطانوی حکومت کو خط لکھ دیا ہے، نواز شریف کی واپسی کے لئے خط پنجاب حکومت کی سفارش پر لکھا گیا ہے.

خط میں کہا گیا کہ نواز شریف سزا یافتہ مجرم ہیں، انہیں واپس بھجوایا جائے، نواز شریف کی ضمانت کی مدت ختم ہو چکی ہے، وزارت خارجہ نے خط برطانوی حکومت کو لکھا ہے،جس میں کہا گیا ہے کہ پاکستان کے سزا یافتہ مجرم کو واپس بھجوایا جائے تا کہ وہ پاکستان آ کر اپنی سزا مکمل کریں، چار ہفتوں کی ضمانت کا وقت ختم ہو چکا ہے

دوسری جانب مسلم لیگ ن کا کہنا ہے کہ نواز شریف کی ضمانت کے حوالہ سے دوبارہ عدالت سے رجوع کریں گے

نواز شریف کی ضمانت میں توسیع کیوں نہیں کی؟ راجہ بشارت نے کیا اہم انکشاف

مریم نواز اور کیپٹن ر صفدر میں ہونے لگی ہے جلد جدائی،خبر سے کھلبلی مچ گئی

مریم نواز ایک بار پھر "امید” سے، کیپٹن ر صفدرخوشی سے نہال

نواز شریف ہوٹل کیوں گئے تھے؟ حسین نواز نے ایسا انکشاف کہ ن لیگی رہنما دنگ رہ گئے

واضح رہے کہ پنجاب حکومت میں نواز شریف کی ضمانت میں توسیع کی درخواست مسترد کر دی ہے

خیال رہے سابق وزیراعظم نوازشریف کے علاج کے سلسلہ میں 20 نومبر سے لندن میں موجود ہیں، اسپتال ذرائع کے مطابق نوازشریف کے دل کوخون پہنچانے والی شریان سکڑ گئی ہے ، خون کی روانی کو برقراررکھنےکیلئے’’کورنری انٹروینشن‘‘ کی ضرورت ہے اور اگر علاج کامیاب نہ ہوا تو مسلم لیگ ن کے تاحیات صدر کا بائی پاس کیا جائے گا۔

حریم شاہ کی دبئی میں کر رہے ہیں بھارتی پشت پناہی، مبشر لقمان نے کئے اہم انکشاف

حریم شاہ کو کریں گے بے نقاب، کھرا سچ کی ٹیم کا بندہ لڑکی کے گھر پہنچا تو اسکے والد نے کیا کہا؟

مبشر صاحب ،گند میں نہ پڑیں، ایس ایچ او نے حریم شاہ کے خلاف مقدمہ کی درخواست پر ایسا کیوں کہا؟

حریم شاہ مبشر لقمان کے جہاز تک کیسے پہنچی؟ حقائق مبشر لقمان سامنے لے آئے

حریم شاہ کے خلاف کھرا سچ کی تحقیقات میں کس کا نام بار بار سامنے آیا؟ مبشر لقمان کو فیاض الحسن چوہان نے اپروچ کر کے کیا کہا؟

حریم شاہ..اب میرا ٹائم شروع،کروں گا سب سازشیوں کو بے نقاب، مبشر لقمان نے کیا دبنگ اعلان

العزیزیہ ریفرنس میں نوازشریف  8 ہفتوں کے لیے دی گئی ضمانت ختم ہو چکی ہے،اسلام آباد ہائیکورٹ نے 8ہفتوں کیلئے نوازشریف کی ضمانت منظور کی تھی،عدالت نے ضمانت میں توسیع کیلئے پنجاب حکومت سےرجوع کرنےکاحکم دیاتھا

اسلام آباد ہائی کورٹ نے سابق وزیراعظم نواز شریف کی ضمانت پر سوال اٹھا دیئے۔ چیف جسٹس اطہر من اللہ نے کہا بظاہر اس عدالت کے فیصلے کی حد تک ملزم اشتہاری ہو چکا ہے۔اسلام آباد ہائیکورٹ میں توشہ خانہ ریفرنس میں مفرور قرار دینے کیخلاف نواز شریف کی درخواست پر سماعت ہوئی۔ چیف جسٹس اطہر من اللہ نے استفسار کیا نواز شریف کی دو اپیلیں زیر التوا ہے، 8 ہفتے کی ضمانت کا کیا سٹیٹس ہے؟ کیا نواز شریف کی وہ ضمانت ختم ہو چکی ہے۔

نمائندہ نواز شریف نے عدالت کو بتایا ضمانت قائم ہے، پنجاب حکومت کو درخواست دی تھی ابھی آرڈر کاپی موجود نہیں۔ جس پر چیف جسٹس اطہر من اللہ نے بظاہر اس عدالت کے فیصلے کی حد تک ملزم اشتہاری ہو چکا ہے۔ جسٹس عامر فاروق نے کہا اسلام آباد ہائیکورٹ کی جانب سے دی گئی ضمانت غیر موثر ہو چکی ہے۔

Leave a reply