جس تقریر میں ثاقب نثار نے یہ اعتراف کیا ہو کہ نواز شریف کو سزا دینی ہے وہ تقریر سامنے لائیں ،مریم نواز

0
45
مریم نواز

باغی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق مسلم لیگ ن کی رہنما مریم نواز نے کہا ہے کہ مبینہ آڈیو پر بات کرناچاہتی ہوں

مریم نواز نے اسلام آباد میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ مبینہ ویڈیو کو غیر مصدقہ ثابت کیا جا رہا ہے ،سابق چیف جسٹس ثاقب نثار کا پہلا ردعمل تھا یہ تو میری آواز ہی نہیں، سب سے پہلے اُس چینل کا شکریہ ادا کرونگی جس نے ثابت کردیا کہ آواز ثاقب نثار صاحب کی ہے۔کہا گیا مختلف تقاریب کی گفتگو اٹھا کرآڈیوبنائی گئی ہے،پتہ نہیں سابق چیف جسٹس ثاقب نثارکس سے گفتگوکر رہے تھے ،لیک آڈیو کو غیر مصدقہ ثابت کیا جا رہا ہے ، مبینہ آڈیو کا فرانزک امریکی ادارے نے کی ،لیک آڈیومیں کہا گیا کہ نوازشریف کوسزا دینی ہے ،جس تقریر میں ثاقب نثار نے یہ اعتراف جرم کیا ہو کہ نواز شریف کو سزا دینی ہے مریم نواز کو سزا دینی ہے وہ تقریر سامنے لائیں آڈیو کوجھوٹ ثابت کرنے کی کوشش کی گئی جج ارشد ملک کی ویڈیو پر جسٹس کھوسہ صاحب نے کہا کہ انہوں نے عدلیہ کا منہ کالا کیا ہے تو اُس کا فیصلہ یہ ہوا کہ جج کو فارغ کردیا گیا مگر نواز شریف کے خلاف فیصلہ آج بھی برقرار ہے ،ن کا کہناتھا کہ پاکستان میں انصاف کس طرح سے عمل میں لایا جاتاہے ، یہ آپ سب کے سامنے ہے ، اصل جملے آپ چھپا گئے ہیں ، اس چینل سے سوال کرنا چاہتی ہوں ، جو پراپیگنڈہ کر رہے ہیں ،وہ جملے جو آپ ہضم کر گئے ہیں وہ جملے جو ثاقب نثار کے خلاف چارج شیٹ اور اقرار ہیں یہ جملے ثاقب نثار نے کس تقرریر میں کہے تھے اگر کوئی ایسی تقرریر ہے تو ہم بھی دیکھنا چاہیں گے ۔اصل بات کی طرف آتے ہیں بات یہ ہے کہ سب سے پہلی گواہی جسٹس شوکت عزیز صدیقی کی ہے جو اس وقت اسلام آباد ہائیکورٹ کے معزز اور موجودہ جج تھے انہوں نے سنگین الزامات لگائے ، انہوں نے کہا کہ جب مریم نواز اور نوازشریف کی درخواست آئی تو جنر ل فیض گھر تشریف لائے اور کہاکہ ضمانت الیکشن سے پہلے نہیں دینی ہے ورنہ آپ بینچ میں نہ بیٹھیں وہ جج آج بھی موجود ہیں ، انصاف کے انتظار میں ریٹائر ہو گئے ہیں ، شوکت صدیقی کو عدالت بلایا جائے اور قرآن پر حلف لیا جائے دودھ کا دودھ اور پانی کا پانی ہو جائے گا۔ ارشد ملک جنہوں نے نوازشریف کو نیب کے مقدمے میں سزا دی تھی ان کی ویڈیو میں نے اس وقت ریلیز کی تھی پوری دنیا کے سامنے ارشد ملک کو سچ بولنے کی پاداش میں نکال دیا گیا ان کو سزا دے دی گئی

مریم نواز کا مزید کہنا تھا کہ گلگت بلتستان کے چیف جج کا ایک حلف نامہ سامنے آیا جس میں انہوں نے یہ بات کہی کہ جب ثاقب نثار چیف جسٹس تھے تو یہ خاندان کے ساتھ چھٹیاں منانے گلگت بلتستان آئے تھے ، چیف جج گلگت بلتستان کے گھر کے لان میں چائے پی رہے تھے جب ان کے سامنے ثاقب نثار نے فون کیا کہ مریم اور نوازشریف کو الیکشن سے پہلے ضمانت نہیں دینی ۔ آڈیو میں شکوک و شبہات کر سکتے ہیں لیکن شوکت عزیز تو حیات ہیں ان کو بلائیں ، پوچھیں، چیف جج گلگت بلتستان کو بلائیں اور ان سے پوچھیں انہوں نے کہا تھا کہ وہ اپنے بیان پر قائم ہیں ۔ثاقب ثنار سے جب پوچھا گیا کہ آپ ان الزامات کے آگے اپنا دفاع عدالت جا کر کریں گے تو انہوں نے جواب دیا کہ کہ میں پاگل ہوں کہ کورٹ کچہری کے چکر لگاتا رہوں ۔ اس وقت کا وزیراعظم وہ کوئی پاگل تھا جس نے اپنے پورے خاندان اور پوری پارٹی کے سمیت جانتے ہوئے کہ یہ انتقام ہے ،وہ قانون کے سامنے پیش ہوتے رہے اپنی تین نسلوں کا حساب دیا ۔میں ثاقب نثار کو کہنا چاہتی ہوں کہ آج نہیں تو کل سچ قوم کو بتانا پڑے گا ابھی بھی وقت ہے قوم کو بتائیں جرات کریں ، کہ کس نے آپ کو نوازشریف اور مریم نواز کو سزا دینے پر مجبور کیا کس نے کہا کہ عمران خان کو آپ نے لانا ہے اگر آپ کی نظر میں وہ سزا نہیں بنتی تھی جس کا اعتراف آپ نے آڈیو میں کیا تو آپ نے قانون اور انصاف کا قتل کیوں کیا آپ نے وہ سزا کس کے کہنے پر دی یہ آپ کو ایک نہ ایک دن قوم کو بتانا پڑے گا ، آپ انصاف کی سب سے بلند کرسی پر بیٹھے تھے وہ کون تھا جسے آپ چیف جسٹس آف پاکستان ہوتے ہوئے بھی انکار نہیں کر سکے ،حکومت ثاقب نثار کو نہیں بلکہ خود کو بچار ہی ہے ، ثاقب نثار سے درخواست ہے کہ آپ اپنا دفاع خود کریں جب یہ آپ کا دفاع کرتے ہیں تو آپ کا کیس مزید خراب ہوتاہے ثاقب نثار سے کہنا چاہتی ہوں کہ جب گلگت بلتستان کے چیف جج کا حلف نامہ آیا تو آپ کا بھی حلف نامہ آنا چاہیے تھا یہ جواب نہیں آنا چاہیے تھا کہ میں کوئی پاگل ہوں کبھی پیش نہیں ہوں گا اب فرانزک رپورٹ آ گئی ہے تو آپ کو بھی فرانزک کیلئے خود کو پیش کرنا چاہیے

مریم نواز کا مزید کہنا تھا کہ میں ہنس رہی تھی کہ حکومت کہتی ہے کہ سب کے پیچھے ن لیگ ہے مجھے بڑی ہنسی آئی تو میں پوچھنا چاہتی ہوں کہ کیا ن لیگ نے نوازشریف کو اقامے پر نااہل کروایا کیا ن لیگ نے پارٹی لیڈران پر جھوٹے مقدمات بنائے ، کیا ن لیگ نے الیکشن چوری کیا اور عمران خان کو وزیراعظم بنایا راناثنااللہ پرمنشیات کا کلاسک کیس بنایا گیا ،سینیٹ انتخابات میں ن لیگ کےسینیٹرزسے شیرکا نشان چھین لیاگیا ،نوازشریف کوتا حیات نااہل کردیاگیا،مجھےکوئی عوامی عہدہ رکھےبغیر 7سال کیلئےنااہل کردیا کیاعمران خان کے اہلخانہ میں سے کوئی سنگین الزامات پرجیل گیا؟ 74سال میں ایسا کونسا کیس ہےجس میں مانیٹرنگ جج بٹھایا گیا ہو،حنیف عباسی کوانتخابات سے پہلے جیل میں ڈال دیا گیا،سابق چیف جسٹس ثاقب نثار جس سازش کامہرہ بنے اس کے بینیفشری عمران خان ہیں میں اورمیری جماعت ملک میں آزاد عدلیہ چاہتےہیں،

قبل ازیں ایون فیلڈ ریفرنس میں مریم نواز، محمد صفدر کی اپیلوں پر سماعت ہوئی ،جسٹس عامرفاروق اور جسٹس محسن اختر کیانی نے سماعت کی مریم نواز کے وکیل عرفان قادر نے سماعت ملتوی کرنے کی استدعا کی، مریم نواز کے وکیل عرفان قادر کی درخواست عدالت نے منظورکر لی، کیس کی سماعت 21 دسمبر کو ہو گی

عدالت پیشی کے موقع پر مسلم لیگ ن کی رہنما مریم نواز نے کہا ہے کہ حکومت اصل مجرم ہے،مریم نواز کا کہنا تھا کہ نیب حکومت کا آلہ کارہے،نیب سے جب ثبوت مانگے جاتے ہیں تو اسکو شرمندگی کا سامنا کرنا پڑتا ہے، کیسز حکومت میں بیٹھے لوگوں کی طرف سے بنائے گئے ہیں ،میرے کیس میں التوا نیب مانگ رہا ہے میں نہیں، سا بق چیف جسٹس ثاقب نثار کی مبینہ آڈیو پر چک شہزاد میں پریس کانفرنس کرونگی،نیب تو حکومت کا ایک آلہ کار ہے، اس کے پاس کوئی ثبوت نہیں،یہاں فارن فنڈنگ کیس نہیں چل رہا جس میں التوا مانگا جائے،احاطہ عدالت میں موجود سکیورٹی اہلکاروں نے مریم نواز کو میڈیا سے گفتگو سے روک دیا اور کہا کہ یہ عدالت ہے یہاں میڈیا ٹاک نہ کریں

مریم نواز کی عدالت پیشی کے موقع پر ن لیگی رہنما، کارکنان بھی موجود تھے، اس موقع پر سیکورٹی کے سخت انتظامات کئے گئے تھے

قبل ازیں مریم نواز نے اپنے وکیل ایڈووکیٹ عرفان قادر کے ذریعے عدالت عالیہ میں درخواست جمع کرائی درخواست میں انہوں نے مؤقف اپنایا کہ ‘احتساب عدالت نے 6 جولائی 2018 کو ایون فیلڈ ریفرنس میں سزا سنائی تھی جو پاکستان کی تاریخ میں سیاسی انجینئرنگ اور قانون کی سنگین خلاف ورزیوں کی پرانی مثال ہے سابق جج شوکت عزیر صدیقی کی تقریر نے ساری کارروائی مشکوک بنا دی، ٹرائل اورریفرنس فائل کرنے کے احکامات بھی دباؤ کا نتیجہ ہو سکتے ہیں، نیب کے لیے لازم ہے کہ وہ شفاف طور پر کارروائی کرے، عرفان قادر ایڈووکیٹ نے مریم نواز کی درخواست اسلام آباد ہائی کورٹ میں جمع کرائی ، درخواست میں مزید کہا گیا کہ احتساب عدالت نے 6 جولائی 2017 کو ایون فیلڈ ریفرنس میں سزا سنائی، تاریخ میں پولیٹیکل انجینئرنگ اور قانون کی سنگین خلاف ورزیوں کی مثال ہے،

جواب میں سابق جج اسلام آباد ہائی کورٹ جسٹس شوکت عزیز صدیقی کے پنڈی بار کی تقریر کا بھی حوالہ دیا گیا ہے، کہا گیا ہے کہ سابق جج، جسٹس شوکت عزیز صدیقی کو اسی بیان پر سپریم جوڈیشل کونسل کے عہدے سے ہٹایا گیا۔ جسٹس شوکت عزیز صدیقی کا سپریم کورٹ میں جمع شدہ جواب بھی مریم نواز کے جواب کا حصہ بنایا گیا ہے، جواب میں مزید کہا گیا ہے کہ نیب کے ذریعے نواز شریف کو وزارت عظمیٰ سے ہٹانے کے لیے ایک غیر قانونی ریفرنس دائر کیا گیا، 28 جولائی 2017 کو سپریم کورٹ کے حکم پر وزیر اعظم اور پوری وفاقی کابینہ کو گھر بھیج دیا گیا، اور بعد میں نا اہل قرار دیا گیا۔ مریم نواز کی جانب سے جج ارشد ملک ویڈیو اور سابق جج اسلام آباد ہائی کورٹ کا بیان بھی جواب کے ساتھ جمع کر دیا گیا ہے، مریم نواز نے جواب میں اپنے خلاف چارجز ختم کرنے کی استدعا کی ہے۔

ایون فیلڈ ریفرنس میں مریم نواز کی سزا کے خلاف اپیلیں پہلے بھی زیر سماعت ہیں ، ان اپیلوں میں ن لیگ کی جانب سے ہی مسلسل تاخیری حربے استعمال کئے جا رہے ہیں اور مریم نواز کے وکیل وقت لے لیتے ہیں، اب لگتا ہے کہ مریم نواز ایک بار پھر اس امید سے ہیں کہ شاید عدالت انہیں بری کر دے ، اسلئے مریم نواز کی جانب سے جمع کروائے گئے جواب میں سابق جج شوکت عزیر صدیقی کی تقریرکا بھی حوالہ دیا،

6 جولائی 2018 کو شریف خاندان کے خلاف نیب کی جانب سے دائر ایون فیلڈ ریفرنس کا فیصلہ سناتے ہوئے اسلام آباد کی احتساب عدالت نے سابق وزیراعظم نواز شریف کو 10 سال، ان کی صاحبزادی مریم نواز کو 7 سال جبکہ داماد کیپٹن (ر) محمد صفدر کو ایک سال قید بامشقت کی سزا سنائی تھی۔ احتساب عدالت کے جج محمد بشیر نے نواز شریف پر 80 لاکھ پاؤنڈ اور مریم نواز پر 20 لاکھ پاؤنڈ جرمانہ بھی عائد کیا تھا۔احتساب عدالت نے شریف خاندان کے خلاف ایون فیلڈ ریفرنس کا فیصلہ سناتے ہوئے لندن میں قائم ایون پراپرٹی ضبط کرنے کا حکم بھی دیا تھا۔

قبل ازیں احتساب عدالت اسلام آباد میں برطانیہ میں فراڈ کرنے پر نیب تحقیقاتی کیس کی سماعت ہوئی نیب نے ملزم نثارافضل کے منجمد اثاثوں پراعتراضات مسترد کرنے کی استدعا کردی ،نیب کی جانب سے کہا گیا کہ فراڈ کے باعث نثار افضل کیخلاف منی لاندرنگ اورکرپشن سے اثاثے بنانے کے شواہد ہیں،احتساب عدالت کے جج محمد بشیرنےنثارافضل کے وکیل سے29 نومبر کودلائل طلب کرلیے ،نیب نے کہا کہ 60 ملین پاونڈ برطانیہ میں فراڈ پر صغیر افضل کو سزا ہوئی ،نثار افضل پاکستان آ گیا ،فراڈ کے بعد نثار افضل نے غیر قانونی رقوم پاکستان منتقل کیں، برطانوی حکام لوٹی گئی رقم پاکستان سے واپس لے جانے کےلیے پرعزم ہیں،برطانوی حکام کی شکایت پر نیب نے نثار افضل کیخلاف تحقیقات شروع کیں،نثار افضل کیخلاف رقوم منتقلی کا مکمل ریکارڈ، گواہوں کے بیانات قلمبند کیے،ملزم نثار افضل کے اثاثے ٹھوس شواہد کی بنیاد پر منجمد کیے، اعتراضات مسترد کیے جائیں،

@MumtaazAwan

نا اہل عمران نیازی کو کس نے وزیر اعظم بنایا؟ بنی گالہ،زمان پارک کی رسیدیں دینا پڑیں گی، نواز شریف

نواز شریف کے لندن ڈاکٹر کی رپورٹ باغی ٹی وی نے حاصل کر لی

نواز شریف کو سرنڈر کرنا ہو گا، اگر ایسا نہ کیا تو پھر…عدالت کے اہم ریمارکس

نواز شریف حاضر ہو، اسلام آباد ہائیکورٹ نے طلبی کی تاریخ دے دی

نواز شریف کی نئی میڈیکل رپورٹ عدالت میں جمع، نواز ذہنی دباؤ کا شکار،جہاز کا سفر خطرناک قرار

جس ڈاکٹر کا سرٹیفیکٹ لگایا وہ امریکہ میں اور نواز شریف لندن میں،عدالت کے ریمارکس

اشتہاری ملزم کی درخواستیں کس قانون کے تحت سن سکتے ہیں،نواز شریف کے وکیل سے دلائل طلب

Leave a reply