مودی اورسپریم کورٹ ہندوتوا کی محافظ ،مسجدکی جگہ مندرامت کیخلاف اعلان جنگ ہے، مسعود خان

0
44

کراچی: بھارتی سپریم کورٹ کا فیصلہ ہندوتوا کے تحفظ کا فیصلہ ہے، یہ فیصلہ اسلام اور مسلمانوں کے خلاف ایک سازش ہے ، بھارت کی اسی سازش کے پردے فاش کرتے ہوئے صدر آزاد کشمیر مسعود خان نے بابری مسجد کی جگہ مندرکی تعمیرکے بھارتی فیصلے کو امت کیخلاف اعلان جنگ قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ فیصلہ متعصب اور جانبداری پر مبنی ہے۔

مودی کےاسرائیلی جاسوس ایجنسی سے خفیہ تعلقات سامنے لائے جائیں، بھارتیوں نے مطالبہ کردیا

تفصیلات کے مطابق کراچی میں گورنر سندھ عمران اسماعیل ، جماعت اسلامی کے رہنماؤں اور دیگر سے ملاقات اور میڈیا سے بات کرتے ہوئے صدر آزاد کشمیر نے کہا کہ بھارتی سپریم کورٹ نےانتہائی جانبدارانہ اورمتعصبانہ فیصلہ کیا۔

سپریم کورٹ کے ہندووں کے حق میں فیصلے سے حوصلہ ملا،اسی کی تناظر میں آگے بڑھیں گے:مودی

سردار مسعود خان نے کہا کہ بھارتی سپریم کورٹ نے فیصلہ ایسےوقت میں دیا جب پاکستان نےکرتارپورراہداری کاافتتاح کیا، پاکستان نے امن، محبت اورمذہب کےتقدس کاپیغام دیا جب کہ بھارت نےپیغام دیاکہ وہ مسلمانوں کےمقدس مقامات کااحترام نہیں کرتا۔سردار مسعود خان نے کہا کہ بھارت کےاس اقدام نےہندومسلم تصادم کاآغاز کیاہے ،بھارت چاہتاہےکہ ایک نیاتصادم اورشورش پیداہو با ہماری ذمہ داری ہےکہ بھارت کوروکنےکیلئے عملی اقدامات کریں۔

9-نومبرسکھوں کی تاریخ کا بھی حصہ بن گیا تاریخ ساز کرتارپور راہداری کے افتتاح کے مناظر

صدرآزادکشمیر کا کہنا تھا کہ بھارت مقبوضہ کشمیرسےتوجہ ہٹانا چاہتا ہے مقبوضہ وادی میں کرفیوکو97دن ہوگئے ہیں،مقبوضہ وادی میں خواتین کی بےحرمتی کی جارہی ہےا ور 9لاکھ غاصب بھارتی افواج رات کی تاریکی میں گھروں پرحملہ کررہی ہے۔واضح رہے کہ بھارتی سپریم کورٹ نے بابری مسجد کی زمین ہندوؤں کو دینے کا حکم سناتے ہوئے فیصلے میں کہا تھا کہ بھارتی حکومت کی زیرنگرانی بابری مسجد کی جگہ مندر بنے گا اور مسلمانوں کو ایودھیا میں متبادل جگہ دی جائے ۔

بنارس ہندو یونیورسٹی میں’مسلم پروفیسر‘ کی تقرری پر ہنگامہ، طلبا نے کیا احتجاجی مظاہرہ

Leave a reply