میری کبھی سینتھیا سے ملاقات نہیں ہوئی ،ورنہ… ایک اور پی پی رہنما میدان میں آ گئے
میری کبھی سینتھیا سے ملاقات نہیں ہوئی ،ورنہ… ایک اور پی پی رہنما میدان میں آ گئے
باغی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق پیپلز پارٹی کے رہنما سابق اٹارنی جنرل لطیف کھوسہ نے کہا ہے کہ سینتھیا ڈی رچی کو 9 سال بعد خیال آیا کہ اس کے ساتھ زیادتی ہوئی ہے
لطیف کھوسہ کا کہنا تھا کہ یہ خاتون 5 سال پہلے بھی ایک حکومت کے ساتھ بہت ان رہی ہیں،ایف آئی اے حکومت کے تابع ہے،ایسا تو فلموں میں ہوتا ہے کہ نشہ آور مشروبات دے کر زیادتی کی گئی،
لطیف کھوسہ کا مزید کہنا تھا کہ میری کبھی سنتھیا رچی سے ملاقات نہیں ہوئی،ورنہ میرا نام بھی لے لیا جاتا،سنتھیا رچی کے معاملے پرمکمل انکوائری کی جائے، یورپ میں ایسا الزام لگانے والوں کو ساری زندگی ہرجانہ دینا ہوتا ہے،9 سال بعد سنتھیا کو خیال آیا کہ 2011 میں کچھ ہوا تھا
لطیف کھوسہ کا مزید کہنا تھا کہ اس خاتون نے بے نظیر اور آصف زرداری کے بارے میں ہرزہ سرائی کی، ہم برابری پر اسکو نہیں لا رہے،9 سال بعد خیال آیا تو اسکا جواب بھی وہ دیں ،ایک پڑھی لکھی خاتون ہیں وہ، سپرپاور امریکہ کی شہری 9 سال بعد الزام لگا رہی ہیں،پتہ نہیں کس کے اکسانے پر بات کی، اسکی کوئی اہمیت نہیں ہے
واضح رہے کہ پاکستان میں مقیم امریکی خاتون بلاگر سنتھیا رچی نے پیپلز پارٹی کی اعلیٰ قیادت پر سنگین الزامات لگائے ہیں،سنتھیا رچی نے اپنے ویڈیو پیغام میں سینیٹر رحمان ملک پر زيادتی کرنے کا الزام لگاتے ہوئے کہا کہ ان کیساتھ یہ واقعہ 2011ء میں پیش آیا، جب وہ وفاقی وزیر داخلہ تھے۔
سنتھیا رچی نے اپنی ویڈیو میں اس کے علاوہ دعویٰ کیا کہ سابق وزیر صحت مخدوم شہاب الدین نے بھی ان کیساتھ بدسلوکی کی تھی۔ سابق وزيراعظم یوسف رضا گیلانی نے ان کیساتھ تب دست درازی کی جب، وہ ایوان صدر میں مقیم تھے۔
سینتھیا کی جانب سے پیپلز پارٹی کو بے نقاب کرنے کا سلسلہ کئی روز سے جاری ہے، پی پی حکام نے امریکی خاتون کے خلاف ایف آئی اے، ڈی جی آئی ایس آئی کو درخواستیں بھی جمع کروا دی ہیں، سینیٹر رحمان ملک، سینیٹر سحر کامران اس حوالہ سے متحرک ہیں تا ہم سینتھیا پیپلز پارٹی کے حوالہ سے آئے روز نئے انکشافات سامنے لے کر آ رہی ہے
قبل ازیں پیپلز پارٹی نے سوشل میڈیا پر فعال غیر ملکی خاتون سنتھیا رچی کے خلاف وفاقی تحقیقاتی ادارے (ایف آئی اے) کے سائبر کرائم ونگ میں درخواست جمع کروا دی ہے۔ یہ درخواست سنتھیا رچی کی جانب سے سابق وزیراعظم بینظیر بھٹو کے خلاف توہین آمیز اور بہتان پر مبنی ٹویٹس کرنے پر دائر کی گئی ہے۔
پیپلز پارٹی اسلام آباد کے صدر اور ایڈوکیٹ ہائی کورٹ شکیل عباسی کی طرف سے درج کرائی اس شکایت میں کہا گیا ہے کہ ایک خاتون جو ٹوئٹر ہر سنتھیا ڈی رچی کے نام سے جانی جاتی ہیں، انھوں نے اپنے ٹویٹر اکاؤنٹ سے بینظیر بھٹو کے بارے میں انتہائی توہین آمیز اور بیہودہ تبصرے پوسٹ کیے ہیں
درخواست میں موقف اختیار کیا گیا کہ ان کے جھوٹے، بے بنیاد، بدنامی اور بہتان پر مبنی ٹویٹس سے پاکستان میں بینظیر بھٹو کے چاہنے والوں کو بہت دکھ اور تکلیف پہنچی ہے۔ انھوں نے ایف آئی اے سے سنتھیا رچی کے خلاف فوراً قانونی کارروائی کرنے کا مطالبہ کیا ہے
اس مسئلہ کی ابتدا اس وقت ہوئی جب سنتھیا نے گذشتہ 48 گھنٹوں سے پاکستان میں اداکارہ عظمیٰ خان پر تشدد کی وائرل ویڈیوز پر اپنا تبصرہ ٹوئٹر پر پوسٹ کیا۔ انھوں نے لکھا کہ اس سے انھیں وہ کہانیاں یاد آ رہی ہیں کہ بی بی (بینظیر) اس وقت کیا کرتی تھیں جب ان کے شوہر انھیں دھوکہ دیتے تھے۔ انھوں نے دعویٰ کیا کہ بینظیر اپنے گارڈز کے ذریعے ایسی خواتین "جن کے زرداری صاحب سے مبینہ تعلقات ہوتے” کی عصمت دری کرواتی تھیں۔
سنتھیا کی ٹویٹ کے بعد پیپلز پارٹی رہنماؤں نے شدید غم و غصے کا اظہار کیا ہے اور ایف آئی اے میں درخواست بھی جمع کروا دی ہے
سنتھیا کے خلاف ایکشن کب ہوگا؟ وہ کیوں اور کس حیثیت میں پاکستان رہائش پذیر ہے؟ سینیٹر سحر کامران
اپنے خلاف ایف آئی اے کو دی گئی درخواست پر ردِعمل دیتے ہوئے سنتھیا نے ٹویٹر پر کہا کہ برائے مہربانی پی پی پی کے نام نہاد جمہوریت پسند لوگوں کی طرف سے مجھے دی جانی والی موت کی دھمکیوں پر بھی کارروائی کی جائے
سینتھیا کس کی اجازت اور خرچے پاکستان میں گھوم پھر رہی ہے ؟ حکومت واضح کرے ، فرحت اللہ بابر
پیپلز پارٹی والو ، پارٹی تو ابھی شروع ہوئی ہے، سینتھیا
پی پی کے ایک اور جیالے نے سعودی نمبر سے فحش تصاویر بھیجیں، کوئی انہیں روکنے والا نہیں ؟ سینتھیا
اگر پیپلز پارٹی ایک صحرا ( تھر ) کو نہیں چلا سکتی تو پورا ملک بھی نہیں چلا سکتی، سینتھیا
امریکی خاتون سنتھیا کے رحمان ملک پر ریپ کے الزامات ، رحمان ملک کے بیٹوں نے بڑا اعلان کر دیا
مشکوک خاتون دنیا کو بتا رہی ہے کہ پاکستانی ایک جنسی درندہ قوم ہیں.شاہ اویس نورانی
رحمان ملک ان ایکشن، الزامات پر سینتھیا کو 50 ارب ہرجانے کا دوسرا نوٹس بھجوا دیا
سینتھیا اور گلالئی کے مسئلہ پر حامد میر کا منافقت پر مبنی موقف بے نقاب، ملیحہ ہاشمی