4 ماہ سے تنخواہیں نہ ملنے پراحتجاج: ملازمین نے کچرے سے بھری گاڑیاں میٹروپولیٹن آفس کے باہر کھڑی کردیں

0
51

کوئٹہ: ملازمین نے 4 ماہ سے تنخواہیں نہ ملنے پر کچرے سے بھری گاڑیاں میٹروپولیٹن کے آفس کے باہر کھڑی کردیں۔

باغی ٹی وی : میٹروپولیٹن کارپوریشن کے ملازمین کا 4 ماہ سے تنخواہیں نہ ملنے پر احتجاج جاری ہے، ملازمین نے کچرے سے بھری گاڑیاں میٹروپولیٹن کے آفس کے باہر کھڑی کردیں، ملازمین نے کہا ہے کہ مطالبات کی منظوری تک احتجاج جاری رہے گا۔

سیاست میں آنے کا فیصلہ ملک کو کرپٹ حکمرانوں سے نجات دلانے کیلئے کیا،وزیراعظم عمران خان

یاد رہے دو روز قبل کوئٹہ میں میٹرو پولیٹن ملازمین نے تنخواہوں کی عدم ادائیگی کے خلاف ریلی نکالی اور ریلی میٹروپولیٹن سبزہ زار سے پریس کلب پر دھرنے کی شکل اختیار کرگئی ملازمین نے میٹروپولیٹن حکام اور صوبائی حکومت کو 2 روز کا الٹی میٹم دیتے ہوئے کہا کہ 2 روز سے ملازمین کو تنخواہیں ادا نہیں کی گئی تو ریڈزون جائیں گے۔

ملازمین نے کہا کہ 2 روز بعد کام چھوڑ ہڑتال بھی کریں گے شہر میں صفائی مہم کا بھی بائیکاٹ کریں گے، اگر تنخواہیں ادا نہیں کی گئی تو قبر بھی جانے کو تیار ہیں، ہمیں مجبور نا کیا جائے ریڈ زون کیا وزیر اعلیٰ ہاؤس بھی جائیں گے، ہمارے بچے 2 وقت کی روٹی سے محروم ہیں۔

بطور منتخب سینیٹر حلف اٹھانے کے لیے تیار ہوں ،اسحاق ڈار کا چیئرمین سینیٹ کو خط

پاکستان پیپلز پارٹی بلوچستان اقلیتی ونگ کی سیکرٹری اطلاعات حناء گلزار نےایک بیان میں حکومتی بے حسی پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہنا تھا کہ حکومت نے مسیحی برادری کے ساتھ ان کے مذہبی تہوار کی عام تعطیلات کا معاوضہ ادا نہ کر کے اقلیتی برادری خاص طور پر مسیحی برادری کے ساتھ غیر منصفانہ رویہ اختیار کررکھاہے‘ جہاں دنیا بھر میں لوگوں کو ان کے مذہبی تہوار منانے کے لئے آسانیاں پیدا کی جاتی ہیں وہیں یہاں مشکلات پیدا کر کے مسیحی برادری کو معاوضے سے محروم رکھا جارہا ہے-

انہوں نے کہا تھا کہ حکومت نے آج تک میٹرو پولیٹن کارپوریشن کوئٹہ کے ملازمین جو ابھی تک جنوری 2022 کی تنخواہوں سے محروم ہیں کی کوئی دادرسی نہیں کی۔ پیپلز پارٹی اقلیتی ونگ حکومت کے مزدور دشمن اقدامات کی مذمت کرتی ہے اور میٹرو پولیٹن کارپوریشن کوئٹہ کے ملازمین کے احتجاجی مظاہرے کی بھرپور حمایت کرتی ہے اور ہم حکومت بلوچستان سے مطالبہ کرتے ہیں کہ غریب ملازمین کی تنخواہوں کی ادائیگی میں تاخیر نہ برتی جائے بلکہ جلد ملازمین کی تنخواہوں کی ادائیگی کی جائے۔ اگر تنخواہوں کی ادائیگی میں تاخیر کی گئی تو ہم تمام اقلیتی رہنما اس احتجاج کا حصہ بن کر غریب ملازمین کے جائز مطالبات کے حق میں احتجاج میں شرکت کرنے سے دریغ نہیں کریں گے ۔

وزارت اطلاعات ٹاپ 10 میں جگہ بنانے میں ناکام

Leave a reply