سیاست میں آنے کا فیصلہ ملک کو کرپٹ حکمرانوں سے نجات دلانے کیلئے کیا،وزیراعظم عمران خان

0
43

وزیراعظم عمران خان نے چینی یونیورسٹی کو انٹرویو دیتے ہوئے کہا کہ میری اولین ترجیح ہے اپنے لوگوں کو غربت سے نکالوں۔

باغی ٹی وی : چینی یونیورسٹی کی ایڈوائزری کمیٹی کے ڈائریکٹر کو انٹرویو دیتے ہوئے وزیراعظم عمران خان کا کہنا تھا کہ میں نے 21 سال تک کرکٹ کھیلی، کھیل کا میدان چھوڑنے کے بعد سب سے پہلے کینسر اسپتال بنایا، عطیات کی مدد سے دوسرا کینسر اسپتال تعمیر کیا، تیسرا کینسر اسپتال بنانے پر کام کررہا ہوں، پاکستان میں تعلیم کے شعبے میں یکسانیت نہیں اور ہر شخص کو اچھی تعلیم تک رسائی نہیں، میں نے اچھی تعلیم کے فروغ اور غریب طبقے کے لئے عطیات کی مدد سے 2 یونیورسٹیاں بنائیں۔

آرڈیننس صرف اس وقت جاری ہو سکتا ہے جب ملک حالت جنگ میں ہو،عدالت

وزیراعظم نے کہا کہ میرا یقین ہے کہ ملک کرپشن کی وجہ سے غریب ہوتا ہے، جو ملک طاقتور کو قانون کے کٹہرے میں نہ لاسکے وہ تباہ ہوتے ہیں، سیاست میں آنے کا فیصلہ ملک کو کرپٹ حکمرانوں سے نجات دلانے کیلئے کیا، میری پارٹی کا منشور قانون کی حکمرانی اور فلاحی ریاست کا قیام ہے، 22 سال جدوجہد کے بعد وزارت عظمیٰ کے منصب پر فائز ہوا، میری اولین ترجیح ہے اپنے لوگوں کو غربت سے نکالوں۔

عمران خان کا کہنا تھا کہ امریکہ افغانستان صورتحال کا ذمہ دار پاکستان کوٹھہراتا رہا لیکن ہم امریکہ کے اتحادی اور دہشت گردی کے خلاف جنگ میں فرنٹ پر تھے امریکا کو جب پاکستان کی ضرورت ہوئی انہوں نے استعمال کیا جب نہ ہوئی تو چھوڑ دیا، امریکا کےافغانستان میں مقاصد واضح نہیں تھے، اسامہ بن لادن کے مارے جانےکے بعد ان کا مشن ختم ہوجانا چاہیےتھا،ہمیشہ یہ موقف رہا کہ افغانستان کا مسئلہ عسکری نہیں، میں پہلےدن سے افغانستان کے فوجی حل کا مخالف تھا، امریکیوں نےافغانستان کی تاریخ پڑھی ہی نہیں، افغان عوام آزاد خیال لوگ ہیں، وہ بیرونی حکمران کونہیں مانتے، جولوگ افغانوں کی تاریخ سے واقف ہیں وہ یہ اقدام نہ کرتےجو امریکا نے کیا۔

بطور منتخب سینیٹر حلف اٹھانے کے لیے تیار ہوں ،اسحاق ڈار کا چیئرمین سینیٹ کو خط

وزیراعظم نے کہا کہ افغانستان میں دہائیوں مشکلات اور چیلنجز رہیں، 40 سال بعد آج افغانستان میں کوئی تنازع نہیں، کوئی خانہ جنگی نہیں، لیکن وہاں سنگین انسانی بحران کا سامنا ہے، افغانستان کی معیشت کا 70فیصد انحصار غیرملکی امداد پر ہے، افغانستان میں طالبان حکومت کے آتے ہی دنیا نے ان کے اثاثے منجمد کردیئے ، مغربی قوتوں نے طالبان حکومت کو سزا کے طور پر بینک کھاتے منجمد کیے، پابندیوں کی وجہ سے افغانستان افراتفری کا شکار ہوا، طالبان حکومت پر پابندیاں لگانے سے نقصان افغان عوام کا ہو رہا ہے، مسئلہ یہ ہے کہ امریکا طالبان حکومت اور عوام میں فرق نہیں کر پا رہا، اب مزید غلطیوں سے گریز کرنا چاہیے۔

وزارت اطلاعات ٹاپ 10 میں جگہ بنانے میں ناکام

عمران خان نے مزید کہا کہ سنکیانگ صورتحال کا جائزہ لینے کےلیے ہم نے اپنا سفیر بھیجا تھا، پاکستانی سفیر نے کہا کہ مغربی میڈیا سنکیانگ صورتحال کو مختلف پیش کرتا ہے چین نے پاکستا ن کی ہمیشہ مدد کی اور ہرمشکل میں ساتھ کھڑارہا۔

عمران خان نے کہا کہ حکومت میں آنے کے بعد بھارت کیساتھ تعلقات معمول پرلانا ترجیح تھی، مسئلہ کشمیرپاکستان اوربھارت کے درمیان بنیادی تنازعہ ہے، کیونکہ بھارت نے کشمیریوں کوحق رائے دہی سے محروم کررکھا ہے، بھارت اپنی ہی لگائی ہوئی نفرت کی آگ میں جل رہاہے سردجنگ سے پوری دنیا متاثرہوگی ، ایک اورسرد جنگ نہیں چاہتے۔

وزیراعظم عمران خان کوملازمین پرترس آگیا:سرکاری ملازمین کی تنخواہوں میں اضافے کا اعلان

Leave a reply