نہیں چاہتے سندھ کی گورنر شپ کے معاملے پر کوئی بحث ہو،مصطفیٰ کمال

0
172
kamal

ایم کیو ایم پاکستان کے سینئر ڈپٹی کنوینر مصطفیٰ کمال کا کہنا ہے کہ سندھ میں گورنر شپ متحدہ کا حق ہے، دستبردار نہیں ہوں گے،

نجی ٹی وی سے گفتگو کرتے ہوئے مصطفیٰ کمال کا کہنا تھا کہ گورنر سندھ کامران ٹیسوری بہت اچھا کام کر رہے ہیں، پورے ملک میں تمام گورنر سے زیادہ متحرک ہیں، نہیں چاہتے سندھ کی گورنر شپ کے معاملے پر کوئی بحث ہو، ایم کیو ایم کے پاس کراچی کا 80 فیصد اور حیدرآباد کا 100 فیصد مینڈیٹ ہے، تو گورنر شپ بھی ایم کیو ایم کا حق ہے، حکومت میں برائے نام نہیں رہنا چاہتے، ڈیڈ لاک کوئی نہیں ہے، معاملات طے پا جائیں گے،بلدیاتی اداروں کو خودمختار اور مضبوط کرنے کے لیے 3 آئینی ترامیم پر حمایت حاصل کرنا ہماری ترجیح ہے، ایم کیو ایم کی کوئی ڈیمانڈ نہیں اصول پر بات کر رہے ہیں، الیکشن سے پہلے سے ن لیگ کے ساتھ کھڑے ہیں، صرف نمبر پورے کر کے حکومت بنانا ہی کافی نہیں اسے چلانا بھی ہے، آئیڈیل صورتحال یہ ہے وزارتیں نہ لیں اور حکومت کا ساتھ دیں لیکن خود غرضی کے فیصلے نہیں کر سکتے، یہ حکومت پھولوں کی سیج ثابت نہیں ہو گی،ہماری توجہ لوگوں کو کیسے ڈیلیور کرنا ہے، اپنے حلقوں میں عوام سے کیے گئے وعدوں کو پورا کرنے کا فارمولہ بنانا ہے، ایسا نہ ہو نام کے حکومت میں ہوں اور عوام کو کچھ ڈیلیور نہ کرسکیں

دوسری جانب ایم کیو ایم کو وفاقی حکومت میں تین وزارتیں ملنے کا امکان ہے، پیپلز پارٹی وفاقی کابینہ میں وزارتیں نہیں لے رہی تاہم صدر پاکستان،چیئرمین سینیٹ، گورنر پنجاب کا عہدہ لے رہی ہے،ایم کیو ایم کی قومی اسمبلی میں 17 سیٹیں ہیں، ایم کیو ایم کو وزارت سائنس اینڈ ٹیکنالوجی، پورٹس اینڈ شپنگ اور وزارت اوور سیز پاکستانیز دی جاسکتی ہے۔

علاوہ ازیں متحدہ قومی موومنٹ پاکستان کے مسلم لیگ ن سے کیے گئے مطالبات بھی سامنے آگئے ہیں تین مطالبات قانون سازی سے متعلق اور دیگر سیاسی نوعیت کے ہیں، پہلا مطالبہ ہے کہ این ایف سی سے رقم صوبوں کے بجائے مقامی حکومتوں کو براہ راست منتقل کی جائے، دوسرا مطالبہ ہے کہ مقامی حکومتوں کا تسلسل ہو اور جس صوبے میں ایسا نہ ہو وہاں عام انتخاب روکا جائے، ایم کیو ایم کا تیسرا مطالبہ ہے کہ کوٹہ سسٹم پر ملک بھر میں عمل درآمد یقینی بنایا جائے، ایم کیو ایم کا مطالبہ ہے کہ تینوں معاملات پر قانونی تحفظ کو یقینی بنایا جائے،

اسلام آباد میں خواتین کی حنیف عباسی،خواجہ سعد رفیق کے ساتھ بدتمیزی

آبائی نشست سے متوقع ہار ،نواز شریف افسردہ ،ماسک پہن کر ماڈل ٹاؤن سے روانہ،تقریر بھی رہ گئی

مخلوط حکومت کانام نہ لیں ایک پارٹی کی اکثریت ضروری ہے،نواز شریف

انتخابات ابھی تک تو پُر امن ہیں،نگران وزیراعظم

آر او کے دفاتر میں دھاندلی کی گئی، پولیس افسران معاون تھے،سلمان اکرم راجہ

Leave a reply