او آئی سی وزراء خارجہ اجلاس میں کونسی قراردادیں پیش ہونے جا رہیں؟

3 سال قبل
تحریر کَردَہ

وزیر خارجہ کا ایران، ملائشیا، انڈونیشیا کے وزراء خارجہ سے رابطہ
وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی کا او آئی سی اجلاس کے حوالہ سے ایران، ملائشیا، انڈونیشیا کے وزراء خارجہ سے رابطہ ہوا ہے،

وزیر خارجہ مخدوم شاہ محمود قریشی کا ملائیشیا کے وزیر خارجہ سیف الدین عبداللہ کے ساتھ ٹیلیفونک رابطہ ہوا ہے،دوران گفتگو دو طرفہ تعلقات اور کثیرالجہتی شعبہ جات میں دو طرفہ تعاون کے فروغ سمیت باہمی دلچسپی کے امور پر تبادلہ خیال کیا گیا، وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی کا کہنا تھا کہ پاکستان اور ملائشیا کے مابین گہرے برادرانہ تعلقات ہیں ،اعلی سطحی روابط کے فروغ سے دونوں ممالک کے درمیان دو طرفہ تعلقات مزید مستحکم ہوئے ہیں بین الاقوامی فورمز پر پاکستان اور ملائشیا کے درمیان نقطہ ء نظر میں ہم آہنگی، دو طرفہ تعلقات کے استحکام کا مظہر ہے، وزیر خارجہ نے دونوں ممالک کے درمیان پارلیمانی روابط کے فروغ اور پارلیمانی وفود کے تبادلوں کی ضرورت پر زور دیا وزیر خارجہ نے ملیشین ہم منصب کو اسلام آباد میں منعقدہ، او آئی سی وزرائے خارجہ کونسل کے اڑتالیسویں اجلاس میں شرکت کی دعوت کا اعادہ کیا

پاکستان اور انڈونیشیا کے وزرائے خارجہ کے درمیان ٹیلیفونک رابطہ ہوا ہے،وزیر خارجہ مخدوم شاہ محمود قریشی نے جمہوریہ انڈونیشیا کی وزیر خارجہ سے ٹیلیفون پر بات چیت کی۔ دونوں فریقین نے باہمی دلچسپی کے وسیع موضوعات پر تبادلہ خیال کیا۔ انہوں نے سیاسی، تجارتی اور اقتصادی معاملات کے ساتھ ساتھ اقوام متحدہ، آسیان، او آئی سی اور دیگر کثیر الجہتی فورمز پر تعاون کو مزید مضبوط بنانے پر اتفاق کیا۔ انڈونیشیا کے وزیر خارجہ نے وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی کو انڈونیشیا کے دورے کی دعوت دی۔ دعوت قبول کرتے ہوئے وزیر خارجہ نے باہمی طور پر مناسب تاریخ پر انڈونیشیا کا دورہ کرنے پر اتفاق کیا۔

اسلامی جمہوریہ ایران کے وزیر خارجہ اور شاہ محمود قریشی کے درمیان بھی رابطہ ہوا،دونوں فریقوں نے او آئی سی کے وزرائے خارجہ اجلاس، مسئلہ فلسطین، یمن، افغانستان، یوکرین کے بحران اور دو طرفہ تعلقات پر تبادلہ خیال کیا۔اس ٹیلی فونک گفتگو میں پاکستانی وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نےایرانی وزیر خارجہ کو اسلام آباد میں او آئی سی کے وزرائے خارجہ کے اجلاس میں شرکت اور پاکستان کے قومی دن کی سالگرہ کی تقریب میں شرکت کی دعوت دیتے ہوئے کہا کہ مسئلہ فلسطین او آئی سی کا منبع ہے، اور اس کے اصولی موقف پر غور کیا۔ اسلامی جمہوریہ ایران اس سلسلے میں ایک کلیدی حیثیت رکھتا ہے۔ فریقین نے دوطرفہ تعلقات کے مختلف پہلوؤں، یوکرین کے بحران، علاقائی مسائل اور عالم اسلام پر تبادلہ خیال کیا۔

ایرانی وزیر خارجہ نے پاکستان کے قومی دن پر پاکستانی حکومت اور عوام کو مبارکباد پیش کی اور وزیر خارجہ کی دعوت پر شکریہ ادا کیا،

قبل ازیں او آئی سی وزرائےخارجہ اجلاس کے انتظامات کو حتمی شکل دینے کیلئے اجلاس ہوا ، وزیرخارجہ شاہ محمود قریشی نےاجلاس کی صدارت کی ، جس میں سیکریٹری خارجہ سہیل محمود، سیکریٹری داخلہ یوسف نسیم کھوکھر،اسپیشل سیکریٹری خارجہ،چیئرمین سی ڈی اے، آئی جی اسلام آباد نے شرکت کی ،اجلاس میں فول پروف سیکیورٹی انتظامات کے حوالے سے وزیر خارجہ کو بریفنگ دی گئی شاہ محمود قریشی نے اجلاس کے انتظامات پر اطمینان کا اظہار کیا

46 ممالک کے وزراء خارجہ آرہے ہیں او آئی سی کے اجلاس میں جو 22 اور 23 مارچ تک جاری رہے گا اور پاکستان 41 برس بعد اس اجلاس کی میزبانی کرے گا ,وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی کا کہنا ہے کہ 22 مارچ کو او آئی سی کا اجلاس اسلام آباد میں ہونے جا رہا ہے،امت مسلمہ کے مسائل کے حل کیلئے مشاورت کی جائے گی،کشمیریوں سے حق خودارادیت کا کیا گیا وعدہ آج تک پورا نہیں ہوا،افغان معاملے پر او آئی سی اجلاس کی میزبانی کر چکے، افغان شہریوں کو خوراک کی کمی کا سامنا ہے، کورونا کی وجہ سے دنیا بھر میں مہنگائی ہوئی

وزیر خارجہ مخدوم شاہ محمود قریشی نے او آئی سی وزرائے خارجہ کونسل کے اڑتالیسویں اجلاس کے حوالے سے وزارتِ خارجہ میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ انشاءاللہ 22-23 مارچ 2022 کو او آئی سی وزرائے خارجہ کونسل کا اڑتالیسواں اجلاس اسلام آباد منعقد ہونے جا رہا ہے 19 دسمبر کو ہمیں او آئی سی وزرائے خارجہ کونسل کے غیر معمولی اجلاس کی میزبانی کا شرف حاصل ہوا افغانستان کے حوالے سے پاکستان کے کردار کو نہ صرف او آئی سی بلکہ دنیا بھر کے ممالک نے سراہا،اب تک ہمیں اجلاس میں شرکت کیلئے 48 کنفرمیشنز موصول ہو چکی ہیں پاکستان او آئی سی کا بانی ممبر ہے او آئی سی دنیا کا تیسرا بڑا فورم ہے یہ اجلاس بہت نازک مرحلے پر ہو رہا ہے آج اس اجلاس کے انعقاد کے وقت کشمیری اور فلسطینی حق ارادیت کے حصول کے منتظر ہیں آج اسلاموفوبیا اور نفرت انگیز بیانیے میں اضافہ کا رحجان دکھائی دے رہا ہے یہ اجلاس اس لیے بھی اہم ہے کہ بھارت میں مسلمانوں سمیت اقلیتں خود کو غیر محفوظ محسوس تصور کر رہے ہیں کرونا وبا کے مضمرات کے تناظر میں بھی یہ اجلاس اہم ہے پاکستان سمجھتا ہے کہ یہ اجلاس انتہائی اہمیت کا حامل ہے ہم اس اجلاس کے زریعے مسلم امہ کے درمیان اتحاد اور یگانگت کا فروغ چاہتے ہیں ہمارے امہ کے تمام ممالک کے ساتھ اچھے تعلقات ہیں جس کی بنیاد پر ہم پل کا کردار ادا کرنا چاہتے ہیں تاکہ دوریاں قربتوں میں تبدیل ہو جائیں

وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی کا مزید کہنا تھا کہ ہماری خواہش ہو گی کہ وہ قومیں جو جبرو استبداد کا سامنا کر رہی ہیں، بالخصوص مقبوضہ جموں و کشمیر اور فلسطین انہیں انصاف مل سکے ہماری خواہش ہو گی کہ علاقائی امن میں بہتری لائی جا سکے ہم مسلم امہ کے مابین معاشی ترقی کے فروغ کو ترجیحات میں شامل کرنے کے خواہاں ہیں اس اجلاس کا مقصد
To build bridges and construct partnership ہے او آئی سی چارٹر 2007/8 میں پاکستان کی صدارت میں مکمل ہوا، او آئی سی وزرائے خارجہ کونسل کے اڑتالیسویں اجلاس پر ابتدائی مشاورت کے بعد ہماری کوشش ہو گی کہ ایک سو سے زیادہ قراردادیں پیش اور منظور کی جا سکیں دو معاملات پر او آئی سی نے نمایاں پوزیشن لے رکھی ہے جس میں فلسطین اور مسئلہ کشمیر شامل ہیں اس اجلاس کے موقع پر مقبوضہ جموں و کشمیر کے رابطہ گروپ کا اجلاس بھی ہو گا ہماری کوشش ہو گی کہ وہ رپورٹس جو مقبوضہ جموں و کشمیر میں جاری انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیوں کے حوالے سے مرتب کی گئیں وہ اس اجلاس میں پیش کی جائیں ہماری خواہش ہو گی کہ مقبوضہ جموں و کشمیر کے نمایندگان تشریف لائیں اور وہاں انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیوں سے ممبران کو آگاہ کریں ہماری خواہش ہوگی کہ اس اجلاس میں جموں و کشمیر کے مسئلے پر ایک منسٹیریل قرارداد پیش کی جائے جو امہ کی آواز تصور ہو تاکہ 5 اگست 2019 کے بھارتی یکطرفہ اقدامات کو بے نقاب کیا جا سکے ہماری خواہش ہے کہ اسلاموفوبیا کے حوالے سے امہ کی نمایندگی کرتے ہوئے متفقہ قرارداد سامنے لائی جائے کرپشن اور کرونا وبا کے مضمرات سے نمٹنے کیلئے بھی ایک متفقہ قرارداد سامنے لائی جا سکے افغانستان کی صورتحال کا جائزہ لینا بھی ہماری خواہش ہے ہم چاہتے ہیں کہ یہ اجلاس ہماری متفقہ اور مشترکہ امنگوں کو عملی جامہ پہنانے کیلئے لائحہ عمل مرتب کرے ہم چاہتے ہیں امہ کے مابین اتحاد و یگانگت کا پیغام اس اجلاس کے ذریعے دنیا بھر میں پہنچے

وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی کا کہنا تھا کہ کل رات میری اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل سے بھارت کی جانب سے فائر کیے گئے میزائل کے حوالے سے گفتگو ہوئی اس واقعہ کے حوالے سے میں نے پاکستان کی تشویش سے انہیں آگاہ کیا میں نے سلامتی کونسل کے صدر اور سیکرٹری جنرل اقوام متحدہ کو خط لکھا ہے میں نے عالمی برادری کو اس واقعے کی سنگینی سے آگاہ کیا ہے اس خط میں، میں نے کچھ سوالات اٹھائے ہیں میزائل کے حادثاتی طور پر چل جانے سے بچاﺅ کے لئے لاگو اقدامات اور طریقہ ہائے کار اور خاص طورپر اس حادثے کے عوامل کے بارے میں بھارت واضح کرے۔ پاکستان میں گرنے والے میزائل کی قسم اور اس کی جزئیاتی تفصیلات کے بارے میں بھارت واضح طور پر بتائے۔ بھارت کو واضح طور پر بیان کرنے کی ضرورت ہے کہ حادثاتی طورپر چل جانے والے میزائل کی پرواز کا راستہ کیا تھا اور آخر کار یہ رُخ بدل کر پاکستان میں کیسے داخل ہوا؟ کیا میزائل کے اندرخودبخود تباہ ہونے کا نظام موجود تھا ؟ اور یہ کیوں کام کرنے میں ناکام رہا؟کیا معمول کی دیکھ بھال کے دوران بھارتی میزائلوں کو چلنے کی فوری حالت میں رکھا جاتا ہے؟حادثاتی طور پر میزائل چلنے کے فوری بعد بھارت پاکستان کو اس وقت تک مطلع کرنے میں کیوں ناکام رہا جب تک پاکستان نے حادثے کا اعلان نہیں کردیا اور اس کی وضاحت طلب نہیں کی؟ہم سمجھتے ہیں کہ ہندوستان کی جانب سے یکطرفہ تحقیق نا کافی ہے میرے علم میں آیا ہے کہ چین کے وزیر خارجہ نے بھی اس حوالے سے تحقیقات کی بات کی ہے میں ہندوستان کے وزیر دفاع کے بیان کو ناکافی سمجھتے ہوئے مسترد کرتا ہوں دنیا کو سمجھنا ہو گا کہ یہ دو طرفہ معاملہ نہیں ہے کیونکہ یہ واقعہ دو ایٹمی طاقتوں کے درمیان حادثاتی جنگ کا موجب بن سکتا تھا

@MumtaazAwan

مندر کی تعمیر کے خلاف مزید دو درخواستیں، عدالت نے فیصلہ سنا دیا

تاریخی ہندو مندر مسماری کا معاملہ،ن لیگ اور جمعیت علماء اسلام کے رہنماؤں پر مقدمہ درج،گرفتاریاں شروع

مندر جلائے جانے کے واقعے میں فرائض سے غفلت برتنے والے پولیس اہلکاروں کو ملی سزا

اقلیتوں کے حقوق،سپریم کورٹ نے اہم شخصیت کو طلب کر لیا

وزیراعظم کی اسلام آباد میں مندر کی تعمیر کے حوالے سے فنڈز جاری کرنے کی ہدایت

اگر یہ مندر ہوتا ۔۔۔ لیکن یہ تو مسجد ہے ، تحریر: محمد عاصم حفیظ

مندر گرا دیا اگر مسجد گرا دی جاتی تو کیا ردعمل سامنے آتا؟ چیف جسٹس کا بڑا حکم

آپ سپریم کورٹ میں کھڑے ہو کر ایسی بات نہیں کر سکتے،چیف جسٹس

لوگوں نے حج کا پیسہ بھی زلزلہ متاثرین کو دیا تھا،205 ارب روپے کہاں خرچ ہوئے؟ سپریم کورٹ

پاکستان میں او آئی سی کانفرنس،چودھری شجاعت نے بھی بڑی بات کہہ دی

ممتاز حیدر

ممتاز حیدر اعوان ،2007 سے مختلف میڈیا اداروں سے وابستہ رہے ہیں، پرنٹ میڈیا میں رپورٹنگ سے لے کر نیوز ڈیسک، ایڈیٹوریل،میگزین سیکشن میں کام کر چکے ہیں، آجکل باغی ٹی وی کے ساتھ بطور ایڈیٹر کام کر رہے ہیں
Follow @MumtaazAwan

Latest from اسلام آباد