لانگ مارچ کو کامیاب بنانے کے لئے مولانا فضل الرحمان اب سجادہ نشینوں کے در پر جائیں گے اور مدد مانگیں گے
باغی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق جمعیت علماء اسلام ف کے سربراہ مولانا فضل الرحمان نے حکومت کے خلاف اسلام آباد کی جانب لانگ مارچ کا اعلان کر رکھا ہے تا ہم اس کی ابھی تک حتمی تاریخ کا اعلان نہیں کیا،. اپوزیشن جماعتوں نے مولانا فضل الرحمان کے لانگ مارچ میں شرکت کی یقین دہانی کروائی تھی مگر گزشتہ دو روز سے صورتحال تبدیل ہو گئی، پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول زرداری نے گزشتہ روز جامشورو میں کہا کہ ہمارا بیانیہ تو ایک ہے لیکن مولانا اسلام آباد میں ہوں گے اور ملک بھر میں رابطہ مہم چلاؤں گا. مسلم لیگ ن نے بھی لانگ مارچ میں شرکت کا فیصلہ رہبرکمیٹی اور اپوزیشن جماعتوں کی اے پی سی پر چھوڑ دیا ہے
بلاول نے دیا مولانا فضل الرحمان کو دھوکہ
مولانا فضل الرحمان سے پہلے دے گی پیپلز پارٹی دھرنا.اعلان کر دیا
اپوزیشن جماعتوں کی جانب سے انکار کے بعد مولانا فضل الرحمان نے لانگ مارچ کو کامیاب بنانے کے لئے مذہبی جماعتوں اور گدی نشینوں کی جانب رخ موڑ لیا ہے، اب مولانا فضل الرحمان مذہبی جماعتوں کے رہنماؤں اور سجادہ نشینوں سے ملاقات کریں گے اور انہیں لانگ مارچ میں شرکت کی دعوت دیں گے.
مولانا کا آزادی مارچ،ملک کے بڑے سجادہ نشین نے کی حمایت
جمعیت علماء اسلام ف کی جانب سے جاری ایک اعلامیہ کے مطابق مولانا فضل الرحمان ملتان کا دورہ کریں گے جہاں وہ جنوبی پنجاب کےجماعتی ذمے داران سے ملاقاتیں کریں گے ،مولانا فضل الرحمان جماعتی ذمے داران کواسلام آباد آزادی مارچ اورآئندہ کی حکمت عملی سے آگاہ کرینگے .
مولانا کا آزادی مارچ، مولانا متحرک، رابطے، ملاقاتیں شروع
مولانا فضل الرحمان ملتان میں سجادہ نشینوں،مشائخ سے بھی ملاقات کرین گے اور ان سے درخواست کریں گے کہ لانگ مارچ کو کامیاب بنانے کے لیے ان کی مدد کی جائے .
مولانا فضل الرحمان کے لانگ مارچ کے حوالہ سے وزیر داخلہ اعجاز شاہ کہہ چکے ہیں کہ فضل الرحمان نےاسلام آباد کی طرف پیش قدمی کی تو لوگ انھیں خود روک لیں گے ، وفاقی وزیر داخلہ کا کہنا تھا کہ جو قانون کے دائرے میں رہ کر احتجاج کریں گے ان کو سہولیات دی جائیں گے ، کیٹینر اور پانی بھی فراہم کریں گے لیکن اگر قانون ہاتھ میں لیا گیا تو روکیں گے.
اپوزیشن جماعتوں کی اے پی سی میں اسلام آباد کی جانب لانگ مارچ کا فیصلہ تو ہوا لیکن اب اپوزیشن جماعتیں مولانا کا ساتھ دینے کو تیار نظر نہیں آ رہی، اگر اپوزیشن جماعتوں نے ساتھ نہ بھی دیا تو مولانا فضل الرحمان اکیلے اپنے کارکنان کے ساتھ نکلیں گے اور یقینی طورپر تاریخی مارچ کریں گے، اس سے قبل مولانا فضل الرحمان ملک بھر میں ملین مارچ کر رہے ہیں، کراچی، سکھر لاہور سمیت مختلف شہروں میں ان کے پروگرام منعقد ہو چکے ہیں.
آزادی مارچ، مولانا فضل الرحمان گرفتار ہوئے تو قیادت کون کرے گا؟ اہم خبر
مولانا فضل الرحمان پندرہ برس بعد کشمیر کمیٹی کے چیئرمین سے ہٹائے گئے کیونکہ وہ 2018 کا الیکشن ہار گئے تھے. الیکشن ہارنے کے بعد مولانا نے تحریک انصاف کی حکومت کو تسلیم کرنے سے انکار کرتے ہوئے احتجاجی تحریک کی دھمکی دی تھی جو ابھی تک جاری ہے.
مولانا فضل الرحمن کی کشمیر کمیٹی نے کتنے کروڑ خرچ کئے؟ فواد چوہدری نے بڑا دعویٰ کر دیا
واضح رہے کہ مقبوضہ کشمیر کی خصوصی حیثیت ختم کئے جانے کے بعد سے مولانا فضل الرحمن کی جانب سے کشمیر کے حوالہ سے کوئی مضبوط کردار دیکھنے میں نہیں آیا ہے حالانکہ وہ کشمیر کمیٹی کے متعدد مرتبہ چیئرمین رہ چکے ہیں اور ان کی وزارت پر کروڑوں روپے کے اخراجات آتے رہے ہیں، سوشل میڈیا پر لوگوں کی طرف سے اس بات پر سخت تنقید کی جارہی ہے کہ وہ کشمیر کیلئے کو کچھ کر نہیں رہے، جمعہ کے دن یوم یکجہتی کشمیر کے موقع پر بھی انہوں نے خاموشی اختیار کئے رکھی لیکن حکومت کے خلاف وہ اسلام آباد کی طرف مارچ کرنے اور دھرنا دینے کیلئے بے تاب نظر آتے ہیں،
کشمیر پر خاموشی اور حکومت کیخلاف دھرنے کا اعلان، مولانا فضل الرحمن کو تنقید کا سامنا