پیٹ کی چربی پگھل کر کہاں جاتی ہے؟

0
59

پیٹ کی چربی پگھل کر کہاں جاتی ہے؟

دنیا بھر میں لوگ توند کی چربی پگھلانے کے لیے مختلف غذاوں یا طریقوں کو آزماتے ہیں کیا آپ نے کبھی سوچا کہ جو لوگ اضافی چربی کو پگھلا دیتے ہیں تو وہ کہاں جاتی ہے؟ اس سوال کا جواب بس تین فیصد ہی ڈاکٹر دے پاتے ہیں تاہم اب آسڑیلیا سےتعلق رکھنے والے طبی ماہرین نے اس کا جواب ڈھونڈ نکالا ہے بیو ساوتھ ویلز یونیورسٹی کی تحقیق میں بتایا گیا کہ عام افراد سے لے کر ڈاکٹروں میں سب سے عام غلط فہمی یہ پائی جاتی ہے کہ اضافی چربی گھل کر توانائی کی شکل اختیار کر لیتی ہے تحقیق میں بتایا گیا کہ یہ مادے کی منتقلی کے قانون کے خلاف ہے محققین کا کہنا تھا کہ کچھ لوگوں کو لگتا ہے کہ یہ چربی شکل تبدیل کر کے مسل کی شکل اختیار کر لیتی ہے جو کہ ناممکن ہے جبکہ کئی کا خیال ہے کہ یہ آنتوں کے راستے جسم سے خارج ہو جاتی ہے سوال یہ ہے کہ جسمانی توانائی مسلز یا فضلہ کی شکل اختیار نہیں کرتی تو یہ کہاں جاتی ہے؟ تو اس پر کی گئی تحقیق کے مطابق یہ چربی کاربن ڈائی آکسائیڈ اور پانی کی شکل اختیار کرتی ہے انسان کاربن ڈائی آکسائیڈ اور پانی کی شکل اختیار کر لیتی ہے انسان کاربن ڈائی آکسائیڈ کو خارج کر دیتا ہے جبکہ پانی جسم کے اندر گردش کرکے پیشاب یا پسینے کی شکل میں باہر نکل جاتا ہے

وزن کم کرنے کا آسان نسخہ


تحقیق کے مطابق اگر کوئی فرد دس کلو گرام چربی کم کرتا ہے تو 4-8 کلو کاربن ڈائی آکسائیڈ پھیپھڑوں کے ذریعے باہر خارج ہوتی ہے جبکہ باقی 6-1 کلو گرام پانی کی شکل اختیار کر لیتا ہے یہ ہر ایک کو حیران کر دینے والا کام ہے ہم جو کچھ بھی کھاتے ہیں وہ پھیپھڑوں کے راستے ہی باہر نکلتا ہے تمام کاربوہائیڈریٹس ہضم ہو جاتے ہیں جبکہ تقریباً تمام چربی کاربن ڈائی آکسائیڈ اور پانی کی شکل اختیار کر لیتی ہے پروٹین کے ساتھ بھی ایسا ہی ہوتا ہے تاہم اس کا معمولی حصہ یورا اور دیگر ٹھوس مواد کی شکل اختیار کر لیتا ہے جوکہ پیشاب کی شکل میں لارج ہو جاتا ہے غذا میں جو واحد چیز ہمارا معدہ حاصل نہیں کرپاتا اور برقرار رہتا ہے وہ غذائی فائبر ہے اس کے علاوہ جو کچھ ہم نگلتے ہیں وہ دوران خون اور اعضاء میں جذب ہو جاتا ہے اور پھر پھیپھڑوں کے راستے باہر نکل جاتا ہے اور انسان اوسطاً روزانہ چھ سو گرام آکسیجن بھی نگلتے ہیں اور یہ توند نکلنے اور کمر ہھیلنے کے لیے ایک اہم عنصر ہے اگر ہم دن بھر میں 5-3 کلو گرام غذا اور پانی جسم کا حصہ بناتے ہیں جبکہ چھ سو گرام آکسیجن نگلتے ہیں تو 1-4کلو مواد جسم سے باہر نکالنے کی ضرورت ہوتی ہے ورنہ جسم بڑھنے لگتا ہے موٹاہے اور توند سے بچنے کے لیے چہل قدمی کریں جو میٹابولک ریٹ تین گنا بڑھا دیتی ہے اور اس کے علاوہ کم کھائیں اور جسم سے زیادہ مقدار میں خارج کریں

Leave a reply