وزیر خزانہ اسحاق ڈار آئی ایم ایف سے ریلیف کی درخواست کریں گے، وزیر خزانہ آئی ایم ایف کی ایم ڈی سے بھی ملاقات کریں گے۔
ذرائع وزارت خزانہ کے مطابق جنیوا کانفرنس کی سائیڈلائن پرعالمی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) وفد سے وفاقی وزیر خزانہ اسحاق ڈار ملاقات کریں گے جس میں آئی ایم ایف پروگرام کے حوالے سے بات چیت ہوگی جبکہ آئی ایم ایف کا مطالبہ ہے کہ پاکستان ڈالر کا ایکسچینج ریٹ مارکیٹ کےمطابق کرے، ایکسچینج ریٹ پر مصنوعی پابندی ختم کرے۔
عمران خان کی آنکھوں کے سامنے 3 ہزار ارب روپے کی چوری ہورہی. فیصل واوڈا
ذرائع کے مطابق پاکستان کو 30 جون 2023 تک پیٹرولیم لیوی855 ارب روپے جمع کرنےکا پلان دینا ہوگا، جس کے لیے ڈیزل پر لیوی فوری 32.5 روپے بڑھا کر 50 روپے لیٹرکرنا ہوگی، گیس کے شعبے میں 1500 ارب روپےکا سرکلر ڈیٹ ختم کرنا ہوگا جس کے لیےگیس کے ریٹ بڑھانا ہوں گے۔
ذرائع وزارت خزانہ نے بتایا ہےکہ آئی ایم ایف سبسڈیز کا خاتمہ چاہتا ہے، آئی ایم ایف ٹیکس آمدن میں 300 ارب روپےکے اضافے کا مطالبہ بھی کر رہا ہے، پاکستان کوبجلی کے نقصانات کم کرنےکے لیے بجلی کے ریٹ بڑھانے ہوں گے، آئی ایم ایف بجلی کا فی یونٹ ریٹ 3.5 روپے بڑھانےکا مطالبہ کرچکا ہے۔
خیال رہے کہ آئی ایم ایف اور پاکستان کے درمیان طے شدہ بیل آؤٹ پیکج کے تحت پاکستان کو گزشتہ برس نومبر میں 1.1 بلین ڈالر کی قسط فراہم کی جانا تھی تاہم اس رقم کی فراہمی توثیق ابھی تک نہیں ہو سکی-
پنجاب کے مختلف علاقوں میں بارش اور برفباری کی پیشگوئی
قبل ازیں وزیر خزانہ اسحاق ڈار قبل ازیں آئی ایم ایف پر تنقید بھی کر چکے ہیں۔ انہوں نے عوامی سطح پر کہا تھا کہ قرض فراہم کرنے والا یہ عالمی ادارہ پاکستان کے ساتھ معاملات میں ‘ابنارمل‘ رویے کا مظاہرہ کر رہا ہے۔
پاکستان 2019ء میں آئی ایم ایف کے بیل آؤٹ پروگرام کا حصہ بنا تھا جس میں اسے مجموعی طور پر سات بلین ڈالر بطور قرض فراہم کیے جانا ہیں۔ تاہم اس کے بعد سے قرض فراہم کرنے والا یہ بین الاقوامی ادارہ کئی مرتبہ پاکستان کو قسط کی ادائیگی مؤخر کر چکا ہے۔
آئی ایم ایف کے ترجمان نے روئٹرز کو بتایا تھا کہ ادارے کی سربراہ کرسٹالینا جیورجیوا نے جنیوا کانفرنس کے حوالے سے پاکستانی وزیر اعظم شہباز شریف پر ایک ‘مثبت‘ ٹیلی فونک بات چیت بھی کی ہے اور انہوں نے تعمیر نو کی پاکستانی کوششوں کی حمایت کی ہے۔