سیلاب کی تباہ کاریاں: پاکستان کی ٹیکسٹائل انڈسٹری مشکلات کا شکار ہوگئی

0
90

فیصل آباد:حالیہ سیلاب اور طوفانی بارشوں کی وجہ سے ملک میں کپاس کی فصل بری طرح متاثر،پنجاب میں 15 فیصد، سندھ میں 80اور بلوچستان میں 100فی صد کپاس کی فصل تباہ ہو گئی،ملک بھر میں زیر کاشت کپاس کی 16 لاکھ ایکڑ سے زائد فصل تباہ ہو گئی،

تفصیلات کے مطابق اس سال حالیہ سیلاب اور طوفانی بارشوں سے جہاں ملک بھر میں دیگر فصلوں کو شدید نقصان پہنچا ہے وہاں کپاس کی فصل کو بھی شدید نقصان پہنچا ہے اور گزشتہ دس سالوں کے دوران کپاس کی سب سے زیادہ پیداوار متوقع تھی جس میں غیر معمولی کمی واقع ہوئی ہیوزارت زراعت کیاعداد و شمار کے مطابق اس سال پنجاب میں 36 لاکھ 70ہزار ایکڑ رقبہ پر کپاس کی ریکارڈ فصل کاشت کی گئی تھی جس میں سے سیلاب اور بارشوں سے5 لاکھ 50ہزار ایکڑ رقبہ پر کپاس کی فصل بری طرح متاثر ہوئی ہے جو کہ مجموعی کاشت کا پندرہ فیصد ہے

اسی طرح سندھ میں اس سال 12لاکھ 70ہزار ایکڑ رقبہ پر کپاس کی کاشت کی گئی تھی جس میں سے10لاکھ 21 ہزار ایکڑ رقبہ پر کپاس کی فصل بری طرح متاثر ہوچکی ہے جو کہ مجموعی کاشت کا 80 فیصد ہے جبکہ بلوچستان میں سیلاب کی تباہ کاریوں اور بارشوں کے نتیجہ میں زیر کاشت 3876 رقبہ پر کھڑی فصل سوفیصد متاثر ہو چکی ہے ملک میں کپاس کی مجموعی کاشت کا 32.2 فیصد رقبہ متاثر ہوا ہے اعداد و شمار کے مطابق اس سال پنجاب میں کپاس کی 6 ملین گانٹھ کی پیداوار متوقع تھی جو کہ اب کم ہوکر 0.9 ملین رہ گئی ہے۔

شدید بارشوں، ژالہ باری اور سیلاب کے باعث بلوچستان میں 100 فیصد، سندھ میں 80 فیصد جبکہ پنجاب میں 30 فیصد سے زائد کاٹن کی فصل پانی کی نظر ہوئی۔پیداواری ٹارگٹ 1 کروڑ 10 لاکھ بیل سے کم ہوکر صرف 60 لاکھ بیل تک رہ گیا ہے۔

دوسری طرف کاٹن ریسرچرمحمد رضوان کہتے ہیں کہ روئی کی خشک فصل ہوتی ہے، اگرکپاس کے کھیت میں 24 گھنٹے سے زیادہ پانی کھڑا رہے تو پودا خراب ہونا شروع ہوجاتا ہے، ہماری تقریباً 40 سے 50 فیصد فصل مکمل تباہ ہوچکی ہے اور اگر پانی جلدی نہ اترا تو اگلی فصلیں بھی بہت متاثر ہوں گی۔

کپاس کی تباہی سے فیصل آباد کے صنعتکار بھی پریشان ہیں اور دھاگے کی قیمتوں میں 30 فیصد سے زائد کا اضافہ ہوگیا ہے۔ چیمبر آف کامرس کے صدرعاطف منیر نے بتایا کہ ابھی سے دھاگے کے بیگ میں 8 سے 10 ہزار روپے کا اضافہ ہوگیا ہے۔کاٹن ریسرچرز کے مطابق سیلاب زدہ علاقوں میں آئندہ ایک سال تک زمین کپاس کی فصل اگانے کے قابل نہیں رہے گی۔

آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ سے برطانوی ہائی کمشنر کرسچن ٹرنر کی ملاقات

سیلابی پانی کے بعد لوگ مشکلات کا شکار ہیں کھلے آسمان تلے مکین رہ رہے ہیں

آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ نے کانجو اور سوات کا دورہ کیا

وزیراعظم شہباز شریف نے چارسدہ میں سیلاب سے متاثرہ علاقوں کا دورہ کیا

پاک فضائیہ کی خیبر پختونخوا، سندھ، بلوچستان اور جنوبی پنجاب کے سیلاب سے شدید متاثرہ علاقوں میں امدادی کارروائیاں۔

Leave a reply