پرویز مشرف کی کاغذات نامزدگی مسترد ہونے کیخلاف اپیل خارج

0
56

سپریم کورٹ نے پرویز مشرف کی کاغذات نامزدگی مسترد ہونے کیخلاف اپیل خارج کر دی.

باغی ٹی وی : سابق صدر پرویز مشرف کی اپیل غیر موثر ہونے کی بنیاد پر خارج کی گئی، سپریم کورٹ کے مطابق پرویزمشرف دوبارہ الیکشن لڑیں تو کاغذات پر اعتراضات کا دفاع کر سکیں گے۔

ایکسپو ویکسینیشن سینٹر کے انتظامی معماملات شدید متاثر،ملازمین نو ماہ سے تنخواہوں سے محروم

جسٹس عمر عطا بندیال نے فیصلہ سناتے ہوئے کہا کہ آج والا کیس خارج ہو چکا، دوسرا جب لگے گا تو فیصلہ ہوجائے گا۔

پرویز مشرف نے 2013 کے انتخابات کیلئے کاغذات نامزدگی جمع کرائے تھے، 2013 والی اسمبلی 2018 میں ختم ہوچکی ہے، وکیل کا کہنا تھا کہ مشرف نے
کراچی سے کاغذات نامزدگی جمع کرائے تھے، عدالت نے مشرف کی دوسری اپیل لارجر بینچ کے سامنے مقرر کرنے کی ہدایت کر دی۔

پرویز مشرف نے انتخابات 2013 میں کاغذات نامزدگی مسترد ہونے کا فیصلہ چیلنج کر رکھا ہے، ان کی اپیل پر گزشتہ سماعت 2018 میں ہوئی تھی، عدالت نے پرویز مشرف کو وطن واپسی کی ہدایت کی تھی-

سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے انفارمیشن اینڈ براڈکاسٹنگ اجلاس،لائیو کرکٹ ایونٹس کے…

واضح رہے کہ سن 2018 میں جنرل (ر) پرویز مشرف نے این اے 1 چترال سے کاغذات جمع کرائے، سابق صدر کی جانب سے کاغذات نامزدگی ان کے وکیل اور اے پی ایم ایل کے رہنماؤں نے جمع کروائے تھے-

اس موقع پر میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے اے پی ایم ایل چترال کے رہنماؤں نے اس عزم کا اظہار کیا تھا کہ پرویز مشرف کو بھاری اکثریت سے کامیاب کروائیں گے۔

خیال رہے کہ 2013 کے انتخابات میں سابق صدر پرویز مشرف نے چترال سے بھی کاغذات نامزدگی جمع کروائے تھے، لیکن پشاور ہائی کورٹ نے پرویز مشرف کو انتخابات میں حصہ لینے سے نااہل قرار دے دیا تھا۔

جسٹس عائشہ ملک کی سپریم کورٹ کا جج مقرر کرنے کی متفقہ منظوری:پراپیگنڈہ نہ…

پرویز مشرف پاکستان کے دسویں صدر تھے۔ مشرف نے 12 اکتوبر 1999ء کو بطور رئیس عسکریہ ملک میں فوجی قانون نافذ کرنے کے بعد وزیر اعظم نواز شریف کو جبراً معزول کر دیا اور پھر 20 جون 2001ء کو ایک صدارتی استصوابِ رائے کے ذریعے صدر کا عہدہ اختیار کیا۔ جس سے قبل آپ ملک کے چیف ایگزیکٹو (chief executive) کہلاتے تھے۔

مشرف نے 18 اگست 2008ء کو قوم سے اپنے خطاب کے دوران میں اپنے استعفی کا اعلان کیا انہوں نے متواتر آئین کی کئی خلاف ورزیاں کیں اور علی الاعلان اس کو مانا۔ 17 دسمبر 2019ء کو ، پاکستان کی خصوصی عدالت نے غداری کے الزامات کے تحت انھیں سزائے موت سنائی-

جنرل پرویز مشرف نے بھارت کے ساتھ ہونے والی دونوں جنگوں یعنی پاک بھارت جنگ 1965ء اور پاک بھارت جنگ 1971ء میں حصہ لیا اور کئی فوجی اعزازات حاصل کیے لیکن پرویز مشرف کے سینیر آفیسر اور استاد جنرل حمید گل کا کہنا ہے کہ مشرف ان دونوں جنگوں میں سے کسی میں شریک نہیں ہوئے۔

طیب گوندل نامی جعلی صحافی کو ایف آٸی اے ساٸبر کراٸم نے گرفتار کرلیا

Leave a reply