لاہور ہائیکورٹ،عمران خان کا 12 مقدمات میں جسمانی ریمانڈ کالعدم

درخواست گزار نے احتجاج کی کال دی تو یہ جرم کیسے بنے گا۔عدالت
0
197
adyayla

لاہور ہائیکورٹ میں بانی پی ٹی آئی عمران خان کے 12 مقدمات میں جسمانی ریمانڈ ددینے کے خلاف درخواستوں پر سماعت ہوئی

لاہور ہائیکورٹ نے بانی پی ٹی آئی عمران خان کا 12مقدمات میں جسمانی ریمانڈ کے خلاف فیصلہ سنادیا ،عدالت نے بانی پی ٹی آئی کا جسمانی ریمانڈ کالعدم قرار دے دیا ،جسٹس طارق سلیم شیخ اور جسٹس انوار الحق پنوں کی سربراہی میں دو رکنی بینچ نے فیصلہ سنادیا.

پراسیکیوٹر جنرل پنجاب نےکہا کہ ہم نے تمام ریکارڈ اکٹھا کرلیا ہے،بانی پی ٹی آئی پر کتنے مقدمات ہیں اور کیا پراگرس ہے تمام تفصیلات جمع کرادی ہیں. جسٹس انوار الحق پنوں نےکہا کہ درخواست گزار کا کہنا ہے کہ جیسے ایک کیس سے ضمانت ہوتی تو نئے میں گرفتاری ڈال دی جاتی ہے.فوجداری قانون یہ کہتا ہے کہ جیسے ہی پتہ چلے کہ مقدمہ درج ہے تو فوری کارروائی ہونی چاہیے.یہاں ملزم جیل میں تھا پھر بھی کارروائی نہیں کی گئی .پراسکیوٹر جنرل پنجاب نے کہا کہ یہ سب اس صورت میں ہے کہ جب ملزم عبوری ضمانتوں پر نہ ہو .جسٹس طارق سلیم شیخ نے کہا کہ کتنے مقدموں میں عبوری ضمانتیں تھی۔ جسٹس انوار الحق پنوں نے کہا کہ عبوری ضمانت کا مطلب ہوتا ہے کہ ملزم کو شامل تفتیش کرنا کیا ملزم کو شامل تفتیش کیا گیا ،ایک سال آپ لوگ کہاں رہے ،ایڈووکیٹ جنرل پنجاب سید فرہاد علی شاہ نے کہا کہ بانی پی ٹی آئی کیخلاف ہر کیس کا ہمارے پاس ریکارڈ موجود ہے،جو ریمانڈ ہے اسے ہی مد نظر رکھا جائے گا،ہم چاہتے ہیں کہ پولی گرافک ٹیسٹ ہر صورت کروایا جائے،تاکہ پتہ چل سکے کہ بانی پی آئی کا دیا ہوا بیان سچا بھی ہے کہ نہیں.

آپ نے جس موقع پر گرفتاری ڈالی وہ ٹائمنگ بہت اہم ہے،سٹس طارق سلیم شیخ
جسٹس انوار الحق نے کہا کہ 9 مئی کے بعد کب آپ کو خیال آیا بانی پی ٹی آئی کے وائس میچنگ ٹیسٹ اور دیگر ٹیسٹ ہونے چاہئے،جسٹس طارق سلیم شیخ نے کہا کہ سوال یہ ہے کہ آپ کو جسمانی ریمانڈ کیوں چاہیے، آپ نے پولی گرافک ٹیسٹ کرانا ہے تو ملزم تو ویسے ہی جوڈیشل کسٹڈی میں ہے، آپ خود کہہ رہے ہیں کہ مجسٹریٹ کے پاس تمام اختیارات ہیں کہ یہ ٹیسٹ کرائے، آپ اس سوال کا جواب نہیں دے پا رہے کہ گرفتاری اب کیوں ڈالی گئی، آپ نے جس موقع پر گرفتاری ڈالی وہ ٹائمنگ بہت اہم ہے، جسٹس انوار الحق نے کہا کہ آپ کو پتہ ہے کہ ایک بندہ جیل میں ہے تو گرفتاری کیوں نہیں ڈالی گئی۔پراسیکیوٹر جنرل پنجاب نے کہا کہ بانی پی ٹی آئی کا فوٹو گرامیٹک ٹیسٹ کرانا ہے۔ جسٹس طارق سلیم شیخ نے کہا کہ اس کے لیے آپ کو 10 روز کے جسمانی ریمانڈ کی کیا ضرورت ہے، فوٹو گرامیٹک ٹیسٹ کا سیمپل ایک بار لیا جائے گا، اگر ملزم فوٹو گرامیٹک ٹیسٹ نہیں کرواتا تو وہ خود اس کے نتائج کا ذمے دار ہوگا، آپ ملزم کو فوٹو گرامیٹک ٹیسٹ کے لیے فورس تو نہیں کر سکتے۔جسٹس انوار الحق نے کہا کہ آپ کو کب خیال آیا ہے کہ اب ماڈرن ڈیوائسز کی طرف جانا چاہیے۔ پراسکیوٹر جنرل نے کہا کہ فوٹو گرامیٹک ٹیسٹ کی سہولت جیل کےاندر ہی ہے باہر لے کر نہیں جانا ہوتا۔ جسٹس طارق سلیم شیخ نے کہا کہ آپ کو پتہ ہے کہ انتشار کو ثابت کرنا سب سے مشکل کام ہےجسٹس انوار الحق پنوں نے کہا کہ پہلا فرض تفتیشی کا ہے کہ وہ دیکھے کہ جرم بنتا ہے یا نہیں، پھر جج کا فرض، وہ اسکرین پر لگا کر دیکھے کہ کیا واقعی جرم بنتا ہے یا نہیں۔

جو آپ نے ٹویٹ پڑھا اس سے زیادہ دھمکیاں تو آج کل ججز کو مل رہی،جسٹس انوار الحق پنوں
پراسیکیوٹر جنرل نے عمران خان کے سوشل میڈیا اکاؤنٹس کی تفصیلات عدالت میں پیش کیں اور ٹویٹس پڑھ کر سنائیں، جس پر جسٹس انوار الحق پنوں نے کہا کہ جو آپ نے ٹویٹ پڑھا ہے اس سے زیادہ دھمکیاں تو آج کل ججز کو مل رہی ہیں۔ پراسکیوٹر جنرل نے کہ کہ پی ٹی آئی کی طرف سے بیانیہ بنایا گیا۔جسٹس انوارالحق پنوں نے کہا کہ آپ یہ بتائیں کہ ووٹ کو عزت دو بیانیہ نہیں ہے؟ پراسکیوٹر جنرل پنجاب نے کہا کہ ووٹ کو آرمی چیف کی وجہ سے عزت نہیں مل رہی یہ کہنا تو بیانیہ نہیں ہے نا۔ عدالت نے کہا کہ اگر درخواست گزار نے احتجاج کی کال دی تو یہ جرم کیسے بنے گا۔اگر حملوں کو لیڈ کرتا تو پھر ضرور یہ جرم ہوتا۔ جسٹس انوارالحق پنوں نے کہاکہ درخواست گزار کے خلاف کیا مٹیریل ہے پراسکیوٹر جنرل خود پڑھیں گے ہم نہیں پڑھیں گے، جسٹس طارق سلیم شیخ نے کہا کہ اے ٹی سی کے جج کو دیکھنا چاہیے تھا کہ ریمانڈ بنتا بھی ہے کہ نہیں۔درخواست گزار کے خلاف سیکشن کیا لگتا ہے؟ پراسکیوٹر جنرل پنجاب نے کہا کہ سیکشن 121 کے تحت بغاوت کی کارروائی ہو گی؟جسٹس طارق سلیم شیخ نےکہا کہ یہ سیکشن لاہور ہائیکورٹ نے کالعدم کر دیا ہوا ہے؟ پراسیکیوٹر جنرل پنجاب نے کہا کہ سیکیورٹی برانچ کے افسر نے بیان دیا ہے کہ بانی پی ٹی آئی عمران خان نے ہدایت جاری کی تھی اگر مجھے رینجرزیا فوج گرفتار کرتی ہے تو ملک کو بند کریں جی ایچ کیو پر حملہ کریں۔ آخر میں سارا الزام پراسیکیوشن پر پڑتا ہے کہ پراسیکیوشن ناکام رہی، اس موقع پر پراسیکیوشن کو پورا موقع نہ دینا زیادتی ہوگی، پراسیکیوٹر جنرل پنجاب نے بانی پی ٹی آئی کی درخواستوں کو مسترد کرنے کی استدعا کر دی اور کہا کہ ہماری تفتیش متاثر ہو گی عدالت درخواستیں خارج کرے۔جن موبائل فونز سے ٹویٹس کیے گئے وہ بھی برآمد کرنے ہیں۔ جسٹس انوارالحق پنوں نے کہا کہ اگر برآمدگی کرنی بھی ہے تو آپ تو درخواست گزار کو جیل سے باہر نہیں لے جا سکتے برآمدگی کیسے کریں گے۔

بانی پی ٹی آئی وکیل سلمان صفدر نے کہا کہ جس سرکاری وکیل کا بیان پڑھا گیا اس کیس میں تو بانی پی ٹی آئی کی ضمانت ہو چکی ہے۔ نو مقدمات میں پولیس 425 دن سوئی رہی اور تین مقدمات میں پولیس 170 دن سوئی رہی، جسمانی ریمانڈ کے لیے ضروری ہےکہ ملزم کو عدالت میں ہی پیش کیا جائے،ایسی کوئی مجبوری نہیں کہ بانی پی ٹی آئی کو پیش نہ کیا جا سکے،سیکیورٹی فراہم کرنا حکومت کی ذمے داری ہے،سیکیورٹی کا سہارا لے کر یہ جان بوجھ کر بانی پی ٹی آئی کو جسمانی ریمانڈ کے لیے پیش نہیں کر رہے، عدالت نے کیس کا فیصلہ محفوظ کر لیاجو سنا دیا گیا ہے

دوسری جانب لاہور ہائیکورٹ،میں بانی پی ٹی آئی عمران خان کی ویڈیو لنک کے ذریعے حاضری کیخلاف درخواست پر سماعت ہوئی،جسٹس طارق سلیم شیخ نے کہا کہ جسمانی ریمانڈ کے لیے ضروری ہے وہ احاطہ جج کے کنٹرول میں ہو .اگر ویڈیو لنک پر حاضری ہوتی ہے اور ویڈیو کے لنک کے پیچھے کوئی اور کھڑا ہو تو کیا یہ محفوظ ماحول ہوگا ،جسٹس انوارلحق پنوں نے کہا کہ یہ بھی چھوڑیں وہ جہاں ملزم ہے وہ تو پورا احاطہ کسی اور کے کنٹرول میں ہے ،سرکاری وکیل نے کہا کہ بانی پی ٹی آئی خود کہتے ہیں کہ انکی وکیل موجودگی ہو بس،جسٹس طارق سلیم شیخ نے کہا کہ آپ بانی پی ٹی آئی کو کو چھوڑیں اس کیس کے نتائج کو بڑی پکچر پر دیکھیے ،یہ اپنی نوعیت کا پہلا کیس ہے کہ جسمانی ریمانڈ ویڈیو لنک پر ہوسکتا ہے یا نہیں، عمران خان کی ویڈیولنک کے ذریعے حاضری کا نوٹیفکیشن بھی کالعدم قرار دیدیا گیا

توشہ خانہ ریفرنس، عمران خان کا کیس دوسری عدالت منتقل کرنے کی استدعا مسترد

عبوری ضمانت "معصوم” فرد کا حق ہے،نومئی مقدمے،عمران کی ضمانت مسترد ہونے کا فیصلہ

عمران خان کیخلاف درخواست دینے پر جی ٹی وی نے رپورٹر کو معطل کردیا

سوال کرنا جرم بن گیا، صحافی محسن بلال کو نوکری سے "فارغ” کروا دیا گیا

صوبائی کابینہ نے بانی پی ٹی آئی کے خلاف شواہد کے تحت کارروائی کی اجازت دی

اگلے دو مہینے بہت اہم،کچھ بڑا ہونیوالا؟عمران خان کی پہنچ بہت دور تک

اڈیالہ جیل میں قید عمران خان نے بالآخر گھٹنے ٹیک دیئے

واضح رہے کہ بانی پی ٹی آئی عمران خان نے بارہ مقدمات میں جسمانی ریمانڈ دینے کا انسداد دہشتگردی عدالت کا فیصلہ چیلنج کر دیا،بانی پی ٹی آئی نے بیرسٹر سلمان صفدر کے ذریعے لاہور ہائیکورٹ میں بارہ درخواستیں دائر کر دیں،درخواست میں مؤقف اختیار کیا گیا کہ لاہور اے ٹی سی نے جسمانی ریمانڈ دیتے وقت ریکارڈ کا درست جائزہ نہیں لیا۔ جیل میں قید ہوں پولیس پہلے بھی تفتیش کر چکی ہے، جسمانی ریمانڈ دیتے وقت قانون کو بھی مدنظر نہیں رکھا گیا۔ لاہور ہائیکورٹ اے ٹی سی کی جانب سے بارہ مقدمات میں دیا گیا جسمانی ریمانڈ کالعدم قرار دے۔

واضح رہے کہ 15 جولائی کو انسداد دہشت گردی کی عدالت نے عمران خان کا 10 روزہ جسمانی ریمانڈ منظورکیا تھا، یہ فیصلہ 9 مئی کے واقعات سے متعلق درج 12 مختلف مقدمات کے سلسلے میں دیا گیا ،انسداد دہشت گردی کی عدالت کے جج خالد ارشد نے یہ اہم فیصلہ سنایا،

دوران عدت کیس میں سزا کیخلاف اپیلوں کا فیصلہ آنے کے بعد لاہو رپولیس نے عمران خان کو نو مئی کے مقدمات میں گرفتار کیا تھا،عمران خان کو عدالت میں واٹس ایپ کے ذریعے پیش کر کے حاضری مکمل کروائی گئی تھی،عمران خان نے واٹس ایپ پر عدالت میں بیان بھی ریکارڈ کروایا تھا،عمران خان نے کہا تھا کہ کیپیٹل ہل میں ویڈیوز کی بُنیاد ہر سزا ہوئی تھی،سُپریم کورٹ نے میری گرفتاری غیر قانونی قرار دی تھی،میری 28 سال کی سیاسی جدوجہد میں ایک بھی پُرتشدد کارروائی نہیں، کبھی تشدد کا نہیں کہا،میری خواہش تھی کہ آزادانہ تحقیقات ہوتیں

جغرافیہ کو ٹکڑے کرنیوالوں کے اوپر کبھی پابندی،آرٹیکل 6 لگایا گیا ؟ مشتاق احمد

پابندی لگانے کا فیصلہ جعلی حکومت کی خواہش سے زیادہ کچھ نہیں،وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا

عوامی نیشنل پارٹی نے پی ٹی آئی پر پابندی لگانے کا فیصلہ پچگانہ قرار دیا

آرٹیکل 6 ، حکومت میں بیٹھے لوگوں پر بھی لگ جائے گا،شاہد خاقان عباسی

پابندی کے اعلان کے بعد پی ٹی آئی کا ردعمل

پی ٹی آئی پرپابندی،رہنماؤں کیخلاف آرٹیکل 6کے تحت کاروائی،عطا تارڑ کا بڑا اعلان

لڑائی شروع،کیا ایمرجنسی لگ سکتی؟جمعہ پھر بھاری،کپتان جیت گیا

مخصوص نشستوں پر سپریم کورٹ کا فیصلہ،ملک ایک اور آئینی بحران سے دوچار

حکومت کو کوئی خطرہ نہیں،معاملہ تشریح سے آگے نکل گیا،وفاقی وزیر قانون

سپریم کورٹ کا فیصلہ، سیاسی جماعتوں کا ردعمل،پی ٹی آئی خوش،حکومتی اتحاد پریشان

عمران خان نے آخری کارڈ کھیل دیا،نواز شریف بھی سرگرم

پی ٹی آئی کی ڈیجیٹل دہشت گردی کا سیاہ جال،بیرون ملک سے مالی معاونت

اگلے دو مہینے بہت اہم،کچھ بڑا ہونیوالا؟عمران خان کی پہنچ بہت دور تک

اڈیالہ جیل میں قید عمران خان نے بالآخر گھٹنے ٹیک دیئے

"بھولے بابا” کا عام آدمی سے خود ساختہ بابا بننے کا سفر ،اربوں کے اثاثے

اصلی ولن آئی ایم ایف یا حکومت،بے حس اشرافیہ نے عوام پر بجلی گرا دی

کرکٹ میں سٹے بازی اور سپاٹ فکسنگ،پاک بھارت میچ میں‌کتنے کا جوا؟

Leave a reply