پیمرا ریگولیٹری باڈی،آزادی رائے کو برقرار رکھنے کی بجائے کچلنے کی کوشش کی،پرویز رشید

باغی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق ایوان بالا کی قائمہ کمیٹی برائے اطلاعات و نشریات کا اجلاس چیئرمین کمیٹی سینیٹر فیصل جاوید کی زیر صدارت پارلیمنٹ ہاؤس میں منعقد ہوا۔

قائمہ کمیٹی کے اجلاس میں سینیٹر جاوید عباسی کی جانب سے 13جولائی 2020کو منعقدہ سینیٹ اجلاس میں متعارف کرائے گئے پریس کونسل آف پاکستان ترمیمی بل 2020، چیئرمین کمیٹی سینیٹر فیصل جاوید کی جانب سے 8جون 2020کو سینیٹ اجلاس میں متعارف کرائے گئے پاکستان الیکٹرونک میڈیاریگولیٹری اتھارٹی ترمیمی بل 2020،سینیٹر عثمان خان کاکڑ کی جانب سے 15جولائی 2020کو سینیٹ اجلاس میں اٹھائے گئے عوامی اہمیت کے معاملہ برائے پی ٹی وی بولان چینل کی بندش کے علاوہ 24جولائی 2020کو منعقد ہونے والے کمیٹی اجلاس میں دی گئی سفارشات پر عملدرآمد کے معاملات کا تفصیل سے جائزہ لیا گیا۔

چیئرمین کمیٹی سینیٹر فیصل جاوید کی جانب سے 8جون 2020کو سینیٹ اجلاس میں متعارف کرائے گئے پاکستان الیکٹرونک میڈیاریگولیٹری اتھارٹی ترمیمی بل 2020 کا تفصیل سے جائزہ لیا گیا۔ چیئرمین کمیٹی نے کہا کہ مختلف ٹی وی چینلز ملازمین کو ہائر کر لیتے ہیں مگر دو، دو سال تک ان کو تنخو اہیں نہیں ملتی دنیا بھر میں قواعد و ضوابط کے تحت لوگوں کو ہائر کیا جاتا ہے اور اُ نکی مناسب مانیٹرنگ بھی کی جاتی ہے۔

ایم ڈی پی ٹی وی نے بتایا کہ اگر کسی چینل کے ملازمین کو اُس کی انتظامیہ کے ساتھ مسئلہ ہو تو اُس کو دیکھا جاتا ہے اور دیگر شکایات کوو کونسل آف کمپلینٹس میں بھیج دیا جاتا ہے جس میں سول سوسائٹی کے لوگ ہوتے ہیں سول سرونٹ نہیں ہوتے۔ سینیٹر پرویز رشید نے کہا کہ پیمرا ایک ریگولیٹری باڈی ہے جس کو کچھ ٹولز دیئے گئے تھے اُس نے آزادی رائے کو برقرار رکھنے کی بجائے کچلنے کی کوشش کی ہے۔ پرائیویٹ چینلز جن کو لوگ دیکھنا چاہتے ہیں پیمرا اپنی من مانی کرتے ہوئے اُن کے نمبر تبدیل کردیتا ہے اور کیبل آپریٹر سے کچھ چینلز کو بند بھی کرایا جاتا ہے۔

سینیٹر روبینہ خالد نے کہا کہ پیمرا معمولی جرمانہ کر سکتا ہے چیک اینڈ بیلنس ہونا چاہئے۔ چیئرمین کمیٹی سینیٹر فیصل جاوید نے کہا کہ میڈیا کو انڈسٹری کا درجہ دیا جائے تا کہ لوگ مستفید ہو سکیں۔ میڈیا کو انڈسٹری کا درجہ دینے سے ملک میں صحافیوں، پروڈیوسرز، آرٹسٹ کو عالمی معیار کا کام کرنے کا موقع ملیگا۔

میں نے صدر عارف علوی کا انٹرویو کیا، ان سے میرا جھوٹا افیئر بنا دیا گیا،غریدہ فاروقی

فواد چودھری، تھپڑ کے بعد صحافیوں کو دھمکیاں، ،متنازعہ ترین بیانات،کیا واقعی کرائے کا ترجمان ہے؟

صحافیوں نے کیا پنجاب اسمبلی سمیت دیگر سرکاری تقریبات کے بائیکاٹ کا اعلان

بلاول کا آزادی صحافت کا نعرہ، سندھ میں 50 سے زائد صحافیوں پر سنگین دفعات کے تحت مقدمات درج

فردوس عاشق اعوان نے سنائی صحافیوں کو بڑی خوشخبری جس کے وہ 19 برس سے تھے منتظر

2020 میڈیا ورکرز کی آسانیوں کا سال، فردوس عاشق اعوان نے سنائی بڑی خوشخبری،کیا قانون لایا جا رہا ہے؟ بتا دیا

پی ٹی وی میں اچھے لوگوں کو پیچھے اور کچرے کو آگے کر دیا جاتا ہے، ایسا کیوں؟ قائمہ کمیٹی

بسکٹ آسانی سے ہضم ہو جاتا ہے اس کے اشتہار میں ڈانس کیوں؟ اراکین پارلیمنٹ نے کیا سوال

میرے پاس کوئی اختیار نہیں، قائمہ کمیٹی اجلاس میں چیئرمین پیمرا نے کیا بے بسی کا اظہار

میڈیا کو حکومت نے اشتہارات کی کتنی ادائیگیاں کر دیں اور بقایا جات کتنے ہیں؟ قائمہ کمیٹی میں رپورٹ پیش

تحریک انصاف کے خلاف ن لیگ کے اشتہارات کی ادائیگی کس نے کی؟ فیصل جاوید کا انکشاف

حکومت کے حق میں آرٹیکلز لکھنے پر اشتہارات ملتے ہیں، قائمہ کمیٹی میں انکشاف

قائمہ کمیٹی کا اجلاس،تنخواہیں کیوں نہیں دی جا رہیں؟میڈیا ہاﺅسز کے اخراجات اور آمدن کی تفصیلات طلب

مرد صحافیوں سے اختلاف ہو تو انہیں لفافہ، خواتین صحافیوں کو بدکردار کہا جاتا ہے،تنزیلہ مظہر پھٹ پڑیں

سینیٹر فیصل جاوید نے وفاقی سیکرٹری اطلاعات کو آئندہ اجلاس میں میڈیا کو انڈسڑی کا درجہ دینے کے حوالے سے اقدامات پر تفصیلی بریفنگ دینے کی ہدایت کردی۔ قائمہ کمیٹی نے پاکستان الیکٹرونک میڈیاریگولیٹری اتھارٹی ترمیمی بل 2020 کو متفقہ طور پر منظور کر لیا۔

قائمہ کمیٹی نے سینیٹر جاوید عباسی کی جانب سے 13جولائی 2020کو منعقدہ سینیٹ اجلاس میں متعارف کرائے گئے پریس کونسل آف پاکستان ترمیمی بل 2020ء کا تفصیل سے جائزہ لیتے ہوئے ترمیم کے ساتھ بل کی متفقہ طور پر منظور ی دے دی۔ قائمہ کمیٹی نے پریس کونسل پاکستان کے چیئرمین کے لئے ریٹائرڈ سپریم کورٹ جج کی تعیناتی کی بجائے میڈیا،قانون یا سوشل سائنٹسٹ کو کونسل کا چیئرمین بنانے کاا ہل اور پانچ سال کا تجربہ عمر کی زیادہ سے زیادہ حد 60 سال مقرر کرنے کی منظوری دی اور پریس کونسل میں دو ممبران ایوان بالاء کہ ممبران میں سے مقرر کرنے کی شق بھی منظورکی گئی۔

پی ٹی وی کے پاس پرانے کیمرے، سپیئر پارٹس نہیں ملتے،قائمہ کمیٹی اجلاس میں انکشاف

Comments are closed.