صدرمملکت اوروزیراعظم کے ارادے نیک ہوں گے،لیکن ……. سپریم کورٹ

باغی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق سپریم کورٹ میں کرونا وائرس ازخود نوٹس کیس کی سماعت ہوئی،وفاق کی جانب سے اٹارنی جنرل اور صوبوں کے ایڈووکیٹ جنرلزعدالت میں پیش ہوئے،

چیف جسٹس گلزار احمد نے کہا کہ صوبائی حکومتیں پیسے مانگ رہی ہیں،اگر وفاق کے پاس فنڈز ہیں تو اسے دینے چاہئیں،

اٹارنی جنرل نے کہا کہ سفید پوش افراد کی تعداد بڑھتی جا رہی ہے، جسٹس عمر عطا بندیال نے کہا کہ وفاقی اور صوبائی حکومتوں کو باہمی تعاون کی ضرورت ہے،شفافیت میں پہلی چیز یکسانیت ہے،ایگزیکٹو اس وقت مکمل مفلوج ہوچکا ہے،کون کیا زبان استعمال کر رہا ہے سب کچھ سامنے ہے،

چیف جسٹس گلزار احمد نے کہا کہ کسی سیاسی معاملے میں نہیں پڑینگے، جسٹس قاضی امین نے کہا کہ کیا شہریوں کی اموات پر سوال پوچھنا ہماری آئنی ذمہ داری نہیں؟ چیف جسٹس گلزار احمد نے کہا کہ جن کا روزگار گیا ان سے پوچھیں کیسے گزارا کر رہے ہیں،سندھ حکومت کہتی ہے 150 فیکٹریوں کو کام کی اجازت دیں گے سمجھ نہیں آتی ایک درخواست پر کیا اجازت دی جائے گی،جامع پالیسی بنا کر تمام فیکٹریوں کو کام کی اجازت ملنی چاہیے،

چیف جسٹس گلزار احمد نے کہا کہ لاکھوں دکانیں ہیں،کیا ہر کوئی کام کے لیے الگ الگ درخواست کیسے دے گا؟ اجازت دینے والوں سے پولیس والے تک سب کو ہی کچھ دینا پڑتا ہے،ایک دکان کھلوانے والے کو نہ جانے کتنے پیسے دینے پڑتے ہوں گے،

چیف جسٹس گلزار احمد نے کہا کہ ڈاکٹر اسرار احمد کی باتیں آج سچ ثابت ہو رہے ہیں، ہمارے ملک کا ایک حصہ ہم سے چلا گیا کچھ حصوں میں آگ لگی ہے،اگر ہم زکوٰۃ، صدقات اور فطرانہ کھا جائیں گے تو پھر کیا ہو گا، ہم کس طرف جا رہے ہیں

پنجاب میں مریضوں کی تعداد میں اضافہ الارمنگ ، سپریم کورٹ

قیدیوں کی رہائی کیخلاف درخواست پر سپریم کورٹ کا فیصلہ آ گیا، بڑا حکم دے دیا

ٹرمپ کی بتائی گئی دوائی سے کرونا کا پہلا مریض صحتیاب، ٹرمپ نے کیا بڑا اعلان

کرونا کیخلاف منصوبہ بندی، پاکستان میں فیصلے کون کررہا ہے

پیسہ حقداروں تک پہنچنا چاہئے، حکومت نے یہ کام نہ کیا تو توہین عدالت لگے گی، سپریم کورٹ

کرونا سے نمٹنے کیلیے ناکافی اقدامات، چیف جسٹس نے لیا پہلا از خود نوٹس

مبینہ طور پر کرپٹ لوگوں کو مشیر رکھا گیا، از خود نوٹس کیس، چیف جسٹس برہم، ظفر مرزا کی کارکردگی پر پھر اٹھایا سوال

ماسک سمگلنگ کے الزامات، ڈاکٹر ظفر مرزا خود میدان میں آ گئے ،بڑا اعلان کر دیا

میٹنگ میٹنگ ہو رہی ہے، کام نہیں ، ہسپتالوں کی اوپی ڈیز بند، مجھے اہلیہ کو چیک کروانے کیلئے کیا کرنا پڑا؟ چیف جسٹس برہم

ڈاکٹر ظفر مرزا کی کیا اہلیت، قابلیت ہے؟ عوام کو خدا کے رحم و کرم پر چھوڑ دیا گیا ، چیف جسٹس

دو سال سے دھکے کھانے والے ڈاکٹر کو سپریم کورٹ سے حق مل ہی گیا

کرونا از خود نوٹس کیس، وزارت صحت نے سپریم کورٹ میں جمع کروائی رپورٹ

کرونا وائرس، اخراجات کا آڈٹ ہو گا تو حقیقت سامنے آئے گی،سارے کام کاغذوں میں ہو رہے ہیں، چیف جسٹس

صوبائی وزیر کا دماغ بالکل آؤٹ، دماغ پر کیا چیز چڑھ گئی ہے پتہ نہیں، چیف جسٹس کے ریمارکس

اٹارنی جنرل نے کہا کہ قومی سلامتی کے 9 مئی کے اجلاس میں حتمی فیصلے ہوں گے،ریلوے کو کھولنے کے شیڈول پر بھی غور ہورہا ہے،چیف جسٹس نے کہا کہ پی آئی اے ہزاروں ڈالر ٹکٹ کا کرایہ لیتا ہے، ایک سیٹ پی آئی اے کے جہاز میں سماجی فاصلے کے لیے خالی نہیں چھوڑی جاتی،صدر مملکت اور وزیراعظم کے ارادے نیک ہوں گے،لیکن کچھ ہوتا ہوا نظر نہیں آرہا، جن شعبہ جات کو کھولا گیا ان کا عوام کو کیا فائدہ ہوا، جس پر اٹارنی جنرل نے کہا کہ چھوٹی تجارتی سرگرمیوں کو بھی کھولنے پر غور کیا جائے گا،

تمام ایگزیکٹو ناکام، ضد سے حکومت نہیں چلتی، ایک ہفتے کا وقت دے رہے ہیں یہ کام کریں ورنہ..سپریم کورٹ برہم

Shares: