قومی اسمبلی اجلاس ،قریشی کا خطاب،بلاول کی منتیں،شیری مزاری کی وضاحت

0
62

قومی اسمبلی اجلاس ،قریشی کا خطاب،بلاول کی منتیں،شیری مزاری کی وضاحت
قومی اسمبلی کا اجلاس دوبارہ شروع ہو گیا ہے

قومی اسمبلی کا اجلاس شور شرابے کے بعد ساڑھے بارہ تک ملتوی کیا گیا تھا تا ہم اب دو گھنٹے لیٹ قومی اسمبلی اجلاس کی کاروائی دوبارہ شروع ہو گئی ہے ،اجلاس کی صدارت پینل آف چیئرپرسن کے رکن امجد خان نیازی کر رہے ہیں اس سے پہلے اجلاس کی‌ صدات سپیکر قومی اسمبلی اسد قیصر نے کی تھی،

اجلاس میں وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے دوبارہ اظہار خیال کیا اور کہا کہ پہلا فیصلہ یہ کیا کہ معاملے پر فوری ڈی ما رش کیا جائے اجلاس میں اپوزیشن کو دعوت دی گئی قوم اس بات کی گواہ ہے ہارس ٹریڈنگ کا ماحول پیدا کیا گیا ضمیر فروشی کا جو بازار لگا سب نے دیکھا وفاداریاں تبدیل کرانے کے لیے ٹکٹ دینے کی لالچ دی گئی ضمیر فروشی کی وہ کوشش کیا آئینی تھی؟ سینیٹ کے انتخابات میں بھی سب نے دیکھا کس طرح خرید و فروخت ہوئیں،ووٹ خریدنے پر ہم نے اعتراض کیا،ووٹوں کی خریداری کی ویڈیوز آئی ہم الیکشن کمیشن گئے ، رجیم چینج کی کوششیں کی جارہی ہیں انسان فانی ہے، موت برحق ہے، کل یہاں ہم نہیں ہوں گے، شاہ محمود کی بات پر اپوزیشن کی جانب سے انشااللہ کہا گیا ،جس پر شاہ محمود قریشی نے اپوزیشن کو جواب دیتے ہوئے کہا کہ یہاں آپ لوگ بھی نہیں ہوں گے تاریخ ناٹک رچانے والوں کو بے نقاب کرے گی،آج پاکستان تاریخ کے دوراہے پر کھڑا ہے اس وقت فیصلہ ہوا کہ روس کا دورہ کرنا چاہیے پاکستان خودمختار ملک ہے ، آپ غلامی کا طوق قبول کرنا چاہتے ہو ہم نہیں چاہتے،ایسا کہاں ہوتا ہے کہ ایک خودمختار قوم کو کسی ملک کے دورے سے روکا جائے

شاہ محمود قریشی کی تقریر کے دوران اراکین کی جانب سے شور شرابہ کیا گیا،شاہ محمود قریشی نے تقریر کےدوران انگریزی میں بھی گفتگو کی ،شاہ محمود قریشی کا کہنا تھا کہ ہم نے سوچا کہ روس اور یوکرین کے درمیان معاملے پر اپنا ان پٹ دیں گے ہماری خواہش ہے کہ تمام تر معاملات بات چیت سے حل ہو، جنرل اسمبلی میں کھڑے ہوکر ہمارے مندوب نے ہمارا نقطہ نظر بیان کیا،دہشت گردی کے خلاف جنگ میں پاکستان نے سب سے زیادہ قربانی دی یوکرین کے ساتھ ہمارے اچھے تعلقات تھے اور ہیں ،بلاول بھٹو نے کہا کون پاکستانی شہریوں کو یوکرین سے واپس لائے گا،ہم یوکرین سے بغیر کسی نقصان اپنے شہریوں کو واپس لائے ہیں 22اور 23مارچ کو اسلام آباد میں وزرائے خارجہ کا اجلاس ہوا،سیکیورٹی کمیٹی کےاجلاس کےدوران میں چین میں تھا،بلاول بھٹو کہتے ہیں خط جعلی ہے ،اللہ کو گواہ بنا کرکہتاہ وں خط صحیح ہے،میں روزے سے ہوں سچ کہہ رہا ہوں ،خط جعلی نہیں اصلی ہے خط میں تھا عدم اعتماد ناکام ہوا توپاکستان کو تنہا کردیا جائے گا،نیشنل سیکیورٹی کمیٹی نے پوری گفتگو کو سن کر دو فیصلے کیے امریکہ کے ساتھ ہمارا طویل تعلق رہا ہے،کیاقوم نہیں جانتی کہ 9مارچ کو پاکستان میں بھارت کی جانب سے میزائل آ کر گرتا ہے بقول بھارت یہ میزائل حادثاتی طورپر پاکستان میں گرا ہے ،اللہ کا شکر ہے بھارتی میزائل سے پاکستان میں کوئی جانی نقصان نہیں ہوا،بھارت نے میزائل گرا کر نہایت خراب کھیل کھیلا ہے پاکستان اور بھارت ایٹمی ممالک ہے اگر کچھ ہوتا تو نتائج کیا ہوتے،اس معاملے پر میں نے اقوام متحدہ کو خط بھی لکھا ہے،

وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی کا مزید کہنا تھا کہ ‏فیصلہ کرنا ہے ہم نے خودداری سے جینا ہے یا غلامی میں، ‏پاکستان چھوٹا سہی مگر ایک خودمختار ملک ہے، ‏آپ شاید خودمختار نہ بننا چاہتے ہوں آپ غلامی کا طوق قبول کرنا چاہتے ہیں،‏شہباز شریف نے کہا کوئی مراسلہ ہے تو پارلیمنٹ میں رکھا جائے، بلاول بھٹو صاحب نے کہا مراسلہ جعلی اور فرضی ہے، وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے قومی اسمبلی کے ان کیمرا اجلاس بلانے اورامریکہ میں تعینات پاکستانی سفیر کو بلانے کی پیشکش کر دی کہا سفیر کوبھی بلالیں ،دودھ کا دودھ پانی کا پانی ہوجائے گا

وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی کا مزید کہنا تھا کہ مقبوضہ کشمیر میں بھارت جوکررہاہے وہ بھی دنیا دیکھ رہی ہے ہم کسی سے تعلقات بگاڑنا نہیں چاہتے ،وزیراعظم عمران خان کہتے ہیں ہمیں آزاد خارجہ پالیسی کے تحت چلنا ہے،سینیٹر رضا ربانی کی آرٹیکل 96کے بارے میں رائے بھی دیکھ لیں یہ لوگ پارلیمنٹ کی بالادستی کی باتیں کررہے ہیں مجھے اس پر اتفاق ہے پارلیمنٹ کی بالادستی ہونی چاہیے،عمران خان کہتے ہیں کہ کیا قوم کو آزاد خارجہ پالیسی چاہیے یا ماضی کی طرح چیونٹیوں کی طرح رینگنا ہے،قوم گورننس کے معیار کی بہتری دیکھنا چاہتی ہے،کہا گیا کہ سفیر کو فوری طور پر تبدیل کیا گیا اسد مجید خان 3سال کا عرصہ مکمل کرچکے تھے 7ماچ کو واشنگٹن میں ملاقات ہوتی اور 8کو تحریک عدم اعتماد آجاتی ہے ، مراسلے کے معاملے پر آئیں ان کیمرہ اجلاس بلاتے ہیں انتخابات آئنی ذمہ داری ہے،آئین کے تقد س اور احترا م کی بات ہو رہی ہے آئین کی پاسداری کرنے کا دعویٰ کرنے والے آئین کو پڑھ بھی لیں،یہ سارا کنبہ جس میں کچھ نئے چہرے بھی دکھا ئے دے رہیں الیکشن کا مطالبہ کرتے رہے،وزیراعظم بھی کہہ ر ہے ہیں کہ آجائیں الیکشن میں دیکھتے ہیں اگر تحریک عدم اعتماد پیش نہ ہوتی اور وزیراعظم نے اسمبلی تحلیل کر دی ہوتی تو کیا تب بھی الیکشن کمیشن کہتا ہم تین ماہ میں الیکشن نہیں کرا سکتے؟

اپوزیشن اراکین نے شاہ محمود قریشی کے تقریرکے دوران ووٹ کراوَ ووٹ کراو کے نعرے لگائے،جس پر شاہ محمود قریشی نے جواب دیا کہ ایک ہوتا ہے ووٹ ،ایک ہوتا ہے نوٹ ایک ہوتا ہے کھوٹ

شاہ محمود قریشی کا مزید کہنا تھا کہ سیاسی بصیرت پر پاکستان کے عوام کو خراج تحسین پیش کرتا ہوں قوم نے فیصلہ کرنا ہے کہ غدارادھر ہیں یا ادھر ہیں ملک کے بصیرت رکھنے والوں شہریوں سے مخاطب ہوں میں کہتا ہوں کہ ابھی نہیں تو کبھی نہیں ،شاہ محمود قریشی نے ایوان میں کون بچائے گا پاکستان عمران خان ،عمران خان کے نعرے لگوائے اور کہا کہ ساری سیاسی جماعتیں ایک طرف ہیں اور تنہا عمران خان ایک طرف ہے،نہ ان کا منشور ایک ہے نہ منزل ایک ہے یہ ایک دوسرے کا پیٹ چاک کرنے کی باتیں کرتے تھے، عمرا ن خان کہتا تھا کہ تبدیلی آ نہیں رہی تبدیلی آگئی ہے،اب دیکھنا ہے کہ اونٹ کس کروٹ بیٹھتا ہے ،اب سوچ سمجھ کے فیصلہ کرنا ہے

اپوزیشن کی جانب سے شاہ محمود قریشی کو بولنے کا کہا گیا شاہ محمود قریشی نے دوبارہ بولنا شروع کیا اور کہا کہ پہلے کہتے ہیں بولو اب کہتے ہیں کہ بس کرو،امجدعلی خان نیازی نے ممبران قومی اسمبلی سے متعلق حلف پڑھ کر سنایا

پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول زرداری نے کہا کہ ایوان میں آئین شکنی کی گئی اسپیکر آپ آئین شکنی اور سپریم کورٹ کے حکم کی خلاف ورزی کررہے ہیں، امجد علی خان نیازی نے کہا کہ عدالت کا احترام کرتے ہیں مگر کورٹ پارلیمانی کارروائی میں مداخلت نہیں کرسکتی .بلاول زرداری نے کہا کہ عدالت نے آپ کو پابند کیا آپ توہین عدالت کرکے خود بھی نااہل ہوں گے عدالت نے فیصلہ سنادیا ہے کہ آج آپ نے ووٹنگ کرانی ہے، اس سے پہلے بھی عدالت نے اسپیکر کی رولنگ مسترد کیا ہے آپ کوعدالت نے کہا ہے کہ 3اپریل کی پروسیس جاری رکھنا ہے ووٹنگ کرانی ہے،آپ کے وزیر اعظم بھاگ رہے ہیں ابھی جو شخص خطاب کررہے تھے اس سے متعلق میں نے پہلے بھی کہا تھا،میں نے وزیر اعظم سے کہا تھا اس سے بچ کے رہو ،اور اسی نے ہی وزیر اعظم کو پھنسایا اگر آپ ووٹنگ نہیں کراتے اور توہین عدالت کرتے ہیں تو عدالت یہی قریب ہی ہے،

بلاول بھٹو نے اپوزیشن بینچز کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ اکثریت اس طرف ہے ،عمران خان اکثریت کھو چکے ہیں عدالت کا حکم مانیں پہلے ووٹنگ کرائیں اس کی کہانی میں اتنے جھوٹ ہیں میں کتنے جھوٹ گنواوں ،بات کرنے والی شخصیت عمران خان نہیں اپنا سوچ رہے ہیں وزیراعظم عمران خان آج بھی ایوان میں موجود نہیں ہیں ،نیشنل سیکیورٹی کمیٹی کے اجلاس میں وزیر خارجہ کیوں نہیں تھے؟نیشنل سیکیورٹی کمیٹی کےاجلاس میں عدم اعتماد کا ذکر نہیں تھا اگر پاکستان کے خلاف 7مارچ کو بات ہوئی تھی تو اسی وقت ان کی غیرت جاگنی چاہیے تھی،خط آتے ہی اسی وقت اپنے اتحادیوں کو کہتے کہ اس طرح کی سازش ہوئی ہے آج اپوزیشن کہیں نہیں جائیگی، آئینی حق آپ سے چھینیں گے،اصل ساز ش یہ ہے کہ عمران خان شفاف الیکشن سے ڈرتے ہیں عمران خان ہزار کوشش کریں سیاسی شہید نہیں بن سکتے ،یہ لڑائی جمہوریت کے چاہنے والے اور غیر جمہوری لوگوں کے درمیان ہے،یہ لوگ ایک بار پھر فیض یاب ہوکرآنا چاہتے ہیں،یہ جوسازش ہے یہ عمران خان کو دوبارہ لانے کے لیے نہیں جمہوریت کو لپیٹنے کے لیے لایا گیا،

بلاول زرداری کا مزید کہنا تھا کہ یہ سلیکٹ ہوئے تو اٹھارہویں ترمیم کو ختم کرنے کے لیے ہوئے،سلیکٹ ہوئے تو صوبوں کے حقوق پر ڈاکہ ڈالنے کے لیے ہوئے ہمارے پاس لوگ آئے تو لوٹا ان کے پاس جاتےہیں تو الیکٹ ایبل پی ٹی آئی میں بچ جانے والوں کو2018 میں بندوق کی نوک پر پارٹی میں شامل کیا گیا، اراکین لاپتہ کرانے والے اب اکثریت کھو چکے ہیں 20 ممبران جو لاپتہ ہوئے وہ یوسف رضا گیلانی کو ووٹ دینا چاہتے تھے، ہم نے جب بھی دھاندلی کا ذکر کیا کہا گیا ملکی تاریخ کے شفاف ترین انتخابات ہوئے،اس ہاؤس کی عزت کو بچائیں، میری بات نہیں مانتے تو عدالت کی بات مانیں اور ووٹنگ کریں،پہلے بھی ووٹنگ نہ کروا کر آئین شکنی کی گئی،آج پھر ووٹنگ نہ ہوئی ایک بار پھر آئین شکنی اور توہین عدالت ہو گی،انتخابی اصلاحات میں اپوزیشن سے مشاورت ہی نہیں کی گئی عمران خان کہتے تھے دو نہیں ایک پاکستان بنائیں گے،ادھر تو ہر جگہ الگ الگ پاکستان ہے،چاہتے ہیں 2018 کے انتخابات میں جنم لینے والے مسائل کو ختم کیا جائے، وزیرخارجہ نے سیکیورٹی کمیٹی اجلاس کے منٹس کیوں پیش نہیں کیے عمران خان جاتے جاتے اسپورٹس مین اسپرٹ دکھا کر جائیں ،

ن لیگی رہنما خواجہ سعد رفیق کا کہنا تھا کہ ووٹنگ کروائیں اور سپریم کورٹ کی توہین نہ کریں، اسپیکر،اسد عمر اور وفاقی وزرا نے وعدہ کیا تھا کہ آج افطار ی کے بعد ووٹنگ ہوگی،

وفاقی وزیر ڈاکٹر شیریں مزاری نے زاتی نکتہ وضاحت پر قومی اسمبلی میں اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ بلاول بھٹو کو احترام سے بولانا چاہئے، انہوں نے مجھے مرد بنا دیا، بلاول کو مرد عورت کی پہچان ہونی چاہیے،یہ بدتمیزی ہوئی ہے انہیں کہیں کہ وہ مرد اور عورت کا فرق جانیں اور اس بات کو ٹھیک کریں ،بڑا افسوس ہے کہ انکو عورت اور مرد کی پہچان ہی نہیں ہے،

وفاقی وزیر اسد عمر نے کہا کہ پہلے بلاول بھٹو کی باتوں کا جواب دوں گا،3سال میں روزگار کے 55لاکھ مواقع پیدا کیے گئے،بہت عرصے سے عمران خان کی حکومت گرا نے کی پلاننگ کی جارہی تھی 7مارچ کو مراسلہ بھیجا گیا اور 8مارچ سے ان کی کامیابیاں شروع ہوگئیں،بتایا جائے یہ کون سی جمہوریت ہے جس کا نمونہ آج ہمیں مل رہا ہے ایک منحرف رکن نے کہا کہ 23کروڑ روپے میں زندگی بہت اچھی گزرے گی، سینیٹ کا الیکشن سب کے سامنے ہے، چوری کیا گیا،یوسف رضا گیلانی کیلئے ووٹ خریدے گئے، ویڈیو موجود ہے، ابھی بلاول بندوں کے لاپتہ ہونے کا کہہ رہے تھے،پتہ نہیں کس سے گلہ کر رہے تھے ہمارے پاس تو بندوقیں ہیں نہیں،ضمیر فروشی کا دروازہ بند کرنے کیلئے بھی تو اپوزیشن آگے بڑھے،یہ خود آگے بڑھیں تاکہ کوئی بندوق والا آگے نہ آسکے، کیا یہ سب پاکستان کے آئین کے مطابق ہو رہا ہے ،اس وقت فرق سیاسی جماعتوں کا نہیں بلکہ دو نظریوں کا ہے،ایک نظریئے کے تحت پاکستان کے 22 کروڑ عوام بھکاری ہیں، دوسرا نظریہ یہ کہتا ہے کہ پاکستانی دنیا میں کسی سے کم نہیں ہیں،پاکستان اس وقت اسی دوراہے پر کھڑا ہوا ہے،ہم نے فیصلہ کرنا ہے کہ ملک کو کس سمت لے کر جانا ہے،تقریروں سے نہیں،عوام کے ووٹوں سے حل نکلے گا،سنا ہے بلوچستان حکومت ساڑھے تین ارب روپے میں تبدیل ہوئی ،میرے پاس 10 ،15 ارب روپیہ ہوتا تو کچھ اچھا کام کر رہا ہوتا،

اسد عمر نے سپریم کورٹ کے فیصلے پر سوالات اٹھا دیئے کہا کہ پوری پارلیمان کو اپنے اختیار کیلئے اکٹھا ہونا ہوگا، اگر سپریم کورٹ نے ہی سب طے کرنا ہے تو پارلیمنٹ کو گھر بھیج دیں ،پارلیمان سے اپنے حق اور اختیار کیلئے یکجا آواز بلند ہونی چاہیے،پارلیمان سُپریم فورم ہے اور اِس فورم سے متعلق ماضی کے فیصلوں کو ”جوڈیشل مرڈر“ کا نام دیا گیا – کیا ہم کَل کو سُپریم کورٹ کو ڈکٹیٹ کر سکتے ہیں کہ سپریم کورٹ کس وقت کُھلے گی ٫ کونسا کیس لگے اور کس طرح کا فیصلہ آئے گا ؟ اگر ہم یہ نہیں کرسکتے تو آپ بھی نہ کریں ، اگر سپریم کورٹ نے یہ فیصلہ کرنا ہے کہ اجلاس کس دن ہوگا کارروائی کیا ہوگی تو اس پارلیمنٹ کو بند کر دیں

اسد عمر کا مزید کہنا تھا کہ مراسلے پر پارلیمان کو اعتماد میں لینے کی کوشش کی ابھی بھی وقت ہے ان کیمرا اجلاس بلائیں اور تفصیلی بریفنگ لیں،

سابق صدر آصف زرداری نے کہا کہ آرڈر آف دا ڈے پر توجہ دلانا چاہوں گا،آج ووٹنگ کا دن ہے،میں بنگلہ دیش سے کہانی شروع کر کے کہاں ختم کروں،میں پرسنل نہیں ہونا چاہتا، اکثر لوگ جذباتی ہو جاتے ہیں،جذباتی ہو کر کہتے ہیں کہ ان کی بندوق کی نالی پر میں ہوں،لیکن میں جذباتی نہیں ہوتا،سیاسی یونیورسٹی صرف پیپلزپارٹی کے پاس ہے،یہ کون سے ملکی ذخائر کی بات کر رہے ہیں، یہ سب تو میں چھوڑ کر گیا تھا ایک دن یہ لوگ سمجھیں گے، پولیٹیکل یونیورسٹی صرف پیپلز پارٹی کے پاس ہے،ان کے پاس ہمارے کافی اسٹوڈنٹس بیٹھے ہوئے ہیں، وہ بھی واپس آئیں گے، سپریم کورٹ کے فیصلہ کے بعد مارکیٹ 700 پوائنٹس کا اضافہ ہوا،میں نہیں چاہتا کہ آپ کیخلاف سپریم کورٹ جائیں اور کہیں کہ اسپیکر نے ووٹ نہیں کرایا، انہیں سمجھ نہیں آتا یہ کیا باتیں ہیں یہ کیا راز ہے، اگر میں نے کتاب لکھی تو اس میں سب ذکر کروں گا،سوائے ایک شخص کے ہم ہر فورس کے ساتھ بیٹھنے کو تیار ہیں،آپ سے درخواست ہے کہ ووٹنگ کروائیں،

مولانا اسعد محمود نے بھی کہا کہ ہم مطالبہ کرتے ہیں کہ ووٹ کرائیں اسپیکر صاحب آپ کہتے ہیں کہ میں سپریم کورٹ کے حکم کے مطابق چلوں گاآپ نے 3 اپریل کو بھی خط کا بہانہ بنا کر عدم اعتماد کو خارج کیا، وزیراعظم کی اسمبلی تحلیل کرنے کی ریکارڈڈ ویڈیو سامنے آئی،کیوں خط کی بنیاد پر عدم اعتماد کو خارج کیا گیا،اب آپ کے پاس مینڈیٹ نہیں رہا،آپ کا وزیراعظم اب پاکستان کا وزیراعظم نہیں رہا، بھٹو شہید کو آج بھی گالی دی جاتی ہےہم آئین اور پارلیمنٹ کی جنگ لڑرہے ہیں، یوسف رضا گیلانی کے بیٹے کو وفاداریوں کی پاداش میں اغوا کیا گیا،ہم آئین اور پارلیمان کی جنگ لڑ رہے ہیں صرف شہبازشریف کو فون کیا گیا،یہ خط اور رولنگ کا مقدمہ سپریم کورٹ میں ہار چکے ہیں ہمیں قومی سلامتی سے متعلق اجلاس میں شرکت کا کوئی خط نہیں ملا، ہم پہلے روز سے ان کی حکومت تسلیم کرتے، صرف برداشت کررہے تھے،

وفاقی وزیر شیریں مزاری نے کہا کہ یہ قوم کی بدقسمتی ہے کہ جب سے پاکستان بنا ہے ہمارے لیڈرز کو خریدا جارہا ہے،یہ جو اپوزیشن اکٹھی ہوئی ہے اس کا امریکہ کی غلامی کے سوا کیا نظریہ ہے، حکومت نے انہیں دعوت دی تھی کہ آئیں وہ مراسلہ دیکھ لیں ، یہ کیوں نہیں آئے، اگر جھوٹا خط ہے تو کیا نیشنل سیکیورٹی کمیٹی نے جھوٹا خط قبول کرلیا،امریکاپاکستان میں خریدوفروخت کرتا رہا ہے اپوزیشن ارکان امریکا کی غلامی کررہے ہیں ایک دوسرے کا پیٹ پھاڑنے والے آج گلے مل رہے ہیں سازش کا حصہ بننے والے خط کوجعلی کہہ رہے ہیں امریکا کے پیسے نے غداروں کواکٹھا کردیا،امریکہ نے کہا اگر پاکستان نے ایٹم بم بنایا تو ہم پابندیاں لگا دیں گے، افغانستان میں امریکہ کی جنگ لڑ کر پورا ملک تباہ کردیا گیا،الیکشن کمیشن کہتاہے کہ انتخابات کے لیے 7ماہ درکارہیں،اگر چیف الیکشن کمشنر انتخابات نہیں کراسکتے تو مستعفی ہو جائے ،الیکشن کمیشن بھی اپنا کام نہیں کررہا، یہ اوورسیز پاکستانیوں کا ووٹ ختم کرنا چاہتے ہیں یہ ای وی ایم اور نیب کو ختم کرنا چاہتے ہیں، اسپیکر صاحب آپ کو عدم اعتماد کے موشن کو مسترد کرنا چاہیے، یہ بیرونی سازش ہے

وزیراعظم عمران خان سپریم کورٹ کے فیصلے کے بعد پریشان ہیں، ایک کے بعد ایک کوشش کرسی بچانے کی کر رہے ہیں مگر اب انہیں ہر طرف مایوسی دکھائی دے رہی ہے، تمام تر کوششیں ناکام ہو رہی ہیں اور اپوزیشن کا پلڑا ہر آئے روز بھاری پڑ رہا ہے، اپوزیشن اراکین کی تعداد بڑھ چکی ہے، عدم اعتماد کی کامیابی یقینی ہے، حکومتی اتحادی حکومت کا ساتھ چھوڑ چکے ہیں، تحریک انصاف کے کئی اراکین منحرف ہو چکے ہیں،یہ بھی خبریں آ رہی ہیں کہ وزیراعظم عمران خان ممکنہ طور پر استعفیٰ دے دیں تا ہم اپوزیشن کی جانب سے یہ بھی کہا جا رہا ہے کہ عمران خان استعفے دینے والے نہیں انہیں خود گھر بھیجنا پڑے گا.

کرپشن مکاؤ کا نعرہ لگایا مگر…ایک اور ایم این اے نے وزیراعظم پر عدم اعتماد کا اظہار کر دیا

ہمارا ساتھ دو، خاتون رکن اسمبلی کو کیا آفر ہوئی؟ ویڈیو آ گئی

بریکنگ، وزیراعظم کیخلاف عدم اعتماد، قومی اسمبلی کا اجلاس طلب

آئین کے آرٹیکل 63 اے کی تشریح کے لیے ریفرنس، اٹارنی جنرل سپریم کورٹ پہنچ گئے

پیکا ترمیمی آرڈیننس کے خلاف درخواستوں پر سماعت ملتوی

صحافی نے وی لاگ کیا تھا اور کتاب کا حوالہ دیا تھا،کارروائی کیسے بنتی ہے؟ عدالت

پیکا ترمیمی آرڈیننس کالعدم قرار

وفاقی کابینہ کے بعد بڑے فیصلے، حکومتی اعلانات سامنے آ گئے

پارلیمانی پارٹی اجلاس میں عمران خان کو دی گئی اپوزیشن میں بیٹھنے کی تجویز

قومی اسمبلی اجلاس ملتوی ہونے کے بعد اسد قیصر کا اہم شخصیت سے رابطہ

اجلاس ملتوی ہونے کے بعد فواد چودھری کی سعد رفیق کے ساتھ گپ شپ

عدم اعتماد پر ووٹنگ، منحرف اراکین سے ووٹ دلوانے ہیں یا نہیں؟ اپوزیشن کا بڑا فیصلہ

عمران خان اب کس منہ سے یہ کام کرے گا؟ ریحام خان کی پارلیمنٹ ہاؤس میں گفتگو

قومی اسمبلی ، اپوزیشن اتحاد کے کتنے اراکین اجلاس میں موجود؟

قومی اسمبلی اجلاس، ق لیگ دھوکہ دے گئی

آخری بال تک کھیلنے والا بنی گالہ کے کمرے میں چھپ گیا ہے،ن لیگی رہنما کا دعویٰ

بریکنگ،تحریک عدم اعتماد پر ووٹنگ کب ہو گی؟

Leave a reply