وزیراعظم عمران خان کے خلاف کرپٹ پریکٹس کیس، فیصلہ محفوظ ،کتنی ہو سکتی ہے سزا ؟

0
35

وزیراعظم عمران خان کے خلاف کرپٹ پریکٹس کیس، فیصلہ محفوظ ،کتنی ہو سکتی ہے سزا ؟
باغی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق سینیٹ انتخابات سے قبل خواتین ارکان کوفنڈزدینے کا معاملہ، رکن خیبرپختونخوا کی سربراہی میں 3 رکنی بنچ نے سماعت کی

الیکشن کمیشن میں پی پی رہنما نیئر بخاری کا کہنا تھا کہ وزیراعظم نے ارکان اسمبلی کو 50 کروڑفنڈز دینے کی بات کی، ممبر بلوچستان نے کہا کہ یہ بات سینیٹ الیکشن کے حوالے سے کی تھی؟اب توسینیٹ الیکشن ہوگیا،الیکشن ہو گئے کوئی فنڈزجاری نہیں ہوئے ،

پیپلزپارٹی نے ارکان کوفنڈزدینے کے معاملے پردرخواست دائرکررکھی ہے ،نیئر بخاری کا کہنا تھا کہ الیکشن ایکٹ 2017 کی شقوں کی خلاف ورزی کی گئی،وزیر اعظم نے الیکشن ایکٹ کے سیکشن 181 کی بھی خلاف ورزی کی،وزیراعظم نے شیڈول کے اعلان کے بعد ارکان اسمبلی سے ملاقاتیں کیں، تحریک انصاف کے چار ارکان اسمبلی نے ٹی وی پروگرام میں فنڈز لینے کا اعتراف کیا،بادی النظر میں یہ کرپٹ پریکٹس کا کیس ہے،عمران خان نے الیکشن کمیشن کی بھی توہین کی،

ممبر ارشاد قیصر نے کہا کہ آپ اس کیس میں عمران خان کوبطورپارٹی سربراہ لےرہے ہیں یا بطوروزیراعظم؟ ضابطہ اخلاق میں وزیراعظم کا حوالہ کہاں ہے،ضابطہ اخلاق میں وزیراعظم کی جانب سے فنڈز کے اجرا کا کوئی ذکر نہیں، نیئر بخاری نے کہا کہ سینیٹ الیکشن میں پی ٹی آئی نے الیکشن ایکٹ کی خلاف ورزی کی، وزیراعظم نے سینیٹ انتخابات کے دوران ارکان کوفنڈزدےکرکرپٹ پریکٹس کی، جب الیکشن شیڈول کا اعلان ہوجائے تو کسی ڈیولپمنٹ اسکیم کا اعلان نہیں کیا جاسکتا، ممبر الیکشن کمیشن بلوچستان کا کہنا تھا کہ ضابطہ اخلاق میں صرف صدر اور گورنرز کا ذکر ہے،وزیراعظم کا نہیں،

وزیراعظم عمران خان کے خلاف الیکشن کمیشن میں پیپلزپارٹی کی درخواست پرسماعت کے بعد فیصلہ محفوظ کر لیا گیا،پیپلز پارٹی نے سماعت کے دوران موقف اپنایا کہ وزیراعظم نے ہر ایم این اے کو 50 کروڑ کا ترقیاتی بجٹ دیا، جو کرپٹ پریکٹس میں آتا ہے، جس کی سزا تین سال کی قید ہے،

لانگ مارچ کی تیاری،ہو سکتا ہے ضرورت ہی پیش نہ آئے، مریم نواز

اک زرداری سب پر بھاری، سینیٹ الیکشن سے قبل بڑا سرپرائیز دے دیا

رحمان ملک ان ایکشن، الزامات پر سینتھیا کو 50 ارب ہرجانے کا دوسرا نوٹس بھجوا دیا

ق لیگ تو صرف سامنے تھی،حکومت ختم کرنے کی یقین دہانی کس نے کروائی تھی، مولانا فضل الرحمان

پی ٹی آئی کے کس سینیٹر کو” آفر” ہوئی؟ وزیراعظم نے اہم انکشاف کر دیا

جسٹس قاضی فائز عیسیٰ جائیداد کے اصل مالک ہیں یا نہیں؟ اٹارنی جنرل نے سب بتا دیا

صدارتی ریفرنس کیس، جسٹس قاضی فائز عیسیٰ سپریم کورٹ پیش ہو گئے،اہلیہ کے بیان بارے عدالت کو بتا دیا

منافق نہیں، سچ کہتا ہوں، جسٹس قاضی فائز عیسیٰ،آپ نے کورٹ کی کارروائی میں مداخلت کی،جسٹس عمر عطا بندیال

سپریم کورٹ فیصلے کے بعد صدر اور وزیر اعظم کو فورا مستعفی ہوجانا چاہئے، احسن اقبال

میڈیا پر پابندی لگانے والے مجرم،انہیں جیل میں ہونا چاہئے، جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کے ریمارکس

واضح رہے کہ وزیراعظم کی جانب سے ترقیاتی فنڈز دینے کے حوالہ سے سپریم کورٹ میں بھی کیس کی سماعت ہوئی تھی، سپریم کورٹ نے از خود نوٹس لیا تھا جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے اہم ریمارکس دیئے تھے تا ہم بعد ازاں چیف جسٹس نے درخواست نمٹا دی تھی ،جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے وزیراعظم کی جانب سے ارکان اسمبلی کو ترقیاتی فنڈز دینے کے معاملے پر اخباری خبر پر نوٹس لیا تھا۔ جسٹس قاضی فائز نے استفسار کیا کہ کیا وزیراعظم کا اراکین اسمبلی کو فنڈز دینا آئین و قانون کے مطابق ہے؟، فنڈز آئین، قانون، عدالتی فیصلوں کےمطابق ہیں تو معاملہ بند کردینگے،

وزیراعظم عمران خان کے خلاف کرپٹ پریکٹس کے استعمال کی درخواست پر سماعت ملتوی

Leave a reply