ن لیگ کی حکومت بنی تو وہ انتقامی سیاست کرے گی،بلاول

ہر سیاسی جماعت کی یہی کوشش ہوتی ہے کہ الیکشن جیتے،
0
186
bilawal

چئیرمین پیپلز پارٹی بلاول بھٹو زرداری نے کوئٹہ میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا ہے کہ پیپلز پارٹی بلوچستان میں حکومت بنائے گی

بلاول زرداری کا کہنا تھا کہ 8 فروری کو بلوچستان میں اچھا سرپرائز دیں گے،ہم واحد جماعت ہیں، جو اپنے لیے نہیں بلکہ سب کے لیے لیول پلیئنگ فیلڈ مانگتے ہیں، ہماری جدوجہد اور محنت جاری رہے گی،اگر میں یہ کہوں کہ فلاں کھلاڑی یا فلاں بندہ میرا مخالف ہے تو یہ غلط بات ہو گی ، میاں صاحب انتظار کی بجائے اپنے نظریے پر الیکشن لڑیں ،رائیونڈ کی ہوا بنانے کی کوشش ناکام ہو رہی ہے، یہ اپنے گھر سے نہیں جیت سکتے، نواز شریف انتظامیہ کی مدد کے بجائے اپنے منشور پر الیکشن لڑیں، ووٹ کو عزت دیں، ووٹ کی بے عزتی نہ کریں،جو بھی حالات ہوں ہم جانتے ہیں ہر پچ پر کیسے کھیلا جاتا ہے،،پیپلز پارٹی کا شروع سے ہی لیول پلئنگ فیلڈ کا مطالبہ رہا ہے،الیکشن میں پی پی بورڈ بناتی ہے تو ہر امیدوار کا نام سامنے رکھا جاتا ہے،باقی جماعتوں کا لیول پلئنگ فیلڈ کا مطالبہ حالات کے مطابق ہے، فیصلے کرنے کا نگران حکومت کے پاس کوئی اختیار نہیں ہے اس کے لیے الیکشن کروائیں تاکہ عوام کے منتخب نمائندے فیصلے کریں،موجودہ حالات میں فرنٹ لائن پر کام کرنے کی ضرورت ہے، اللہ نے موقع دیا تو مسائل بھی حل کریں گے، ہم کام کر سکتے ہیں، یہاں کی عوام کو سیاست، معیشت میں سٹیک ہولڈر بنائیں گے، یہ مشکل کام نہیں،جب سے نواز شریف آئے اور جو جلسہ ہوا، اس سے عام عوام میں خدشات پیدا ہوئے، ہم چاہتے ہیں ملک کو اچھے طریقے سے چلائیں جہاں سارے ادارے اپنی آئینی حدود میں رہ کر کام کریں،عمران خان دور میں ہمارا اعتراض یہی تھا کہ وہ ہر ادارے کو اپنا ٹائیگر فورس بنانا چاہتے تھے، جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کے خلاف ریفرنس اسی لئے ریفرنس دائر کیا گیا تھا، ہم جمہوریت چاہتے ہیں ،ہم جتنا پرفارم کریں گے اتنی سپیس واپس لیں گے،نوازشریف ووٹ کو عزت دلائیں، ووٹ کی بےعزتی نہ کریں، ملک کا سب سے بڑا کینسر قرضہ ہے،پیپلز پارٹی نے کل بتا دیا ہے کہ الیکشن کیسے لڑے اور جیتے جاتے ہیں،ہر سیاسی جماعت کی یہی کوشش ہوتی ہے کہ الیکشن جیتے،تصادم کی بجائے سب کو مفاہمت کی طرف جانا ہوگا

بلاول زرداری کا مزید کہنا تھا کہ تین نسلوں سے ہم جدوجہد کر رہے ہیں، پاکستان میں ایسی حکومتیں بنیں جو بالکل ہی سیلکٹڈ تھیں وہ بھی ناکام رہیں، اسٹیبلشمنٹ پاکستان کی ہو یا دنیا کی ایک حقیقت ہے،میں چاہتا ہوں ساری سیاسی جماعتوں کے ساتھ ملکر فیصلے ہونے چاہئے اور پھر عملدرآمد ہونا چاہئے، یہ نہیں ہونا چاہئے کہ 2018 میں عمران خان کو مسیحا بنایا جائے اور 2023 آئے تو پھر کہا جائے کہ یہ تو فرشتہ ہے اسکا ساتھ دینا ہے، باقی سب گندے ہیں، میں سمجھتا ہوں کہ ہم سب انسان ہیں، میں چاہتا ہوں کہ 24 گھنٹے عوام کی خدمت کریں، مہنگائی، بے روزگاری، غربت تاریخی سطح پر پہنچ چکی، ہم ایسے معاشی بحران میں پہلے نہیں گزرے جو ابھی ہے، پیپلز پارٹی واحد جماعت ہے جو سب کو ساتھ لے کر چل سکتی ہے، ن لیگ کی حکومت بنی تو وہ انتقام کی سیاست کر کے ملک کو نقصان پہنچائے گی، عمران خان نفرت کی سیاست کر کے ملک کو نقصان پہنچائیں گے ،پرانی سیاست ترک کر کے نیا طرز سیاست شروع کیا جائے.اٹھارہویں ترمیم کا فائدہ پاکستان کی عوام ہوا ہے، وسائل پر ڈاکہ نہیں مارنے دیں گے،میں اٹھارہ ماہ اسلام آباد میں گزار کر حکومت کے اندر رہ کر آیا، اسلام آباد والوں کو یہاں کے مسائل کا علم نہیں، ہمیں ایسی حکومت بنانی پڑے گی جو اٹھارہویں ترمیم پر نہ صرف عمل کرے بلکہ پورا کرے.سترہ وزارتیں اسلام آباد میں کام کر رہی جو نہیں ہونی چاہئے، یہ کام صوبوں کو کرنا چاہئے.

بلاول زرداری کا مزید کہنا تھا کہ اگر میڈیا پر مسائل اجاگر نہیں کریں گے تو مسائل بڑھتےرہیں گے،اس سے پاکستان کا نقصان ہو گا،نو مئی میں نے اور میاں صاحب نےنہیں کیا، جنہوں نے کیا ان سے پوچھا جائے، میں نے اسمبلی میں کہا تھا کہ پی ٹی آئی کو عمران خان نے بند گلی میں دھکیل دیا،یہ ایسا واقعہ ہے جس کا کوئی سیاسی کارکن سوچ نہیں سکتا،ہم پاکستان میں جمہوریت کو نقصان نہیں پہنچا سکتے، سیاستدانوں کو سیاست کے دائرے میں رہ کر سیاست کرنی چاہئے، نو مئی کو جو ہوا، اس کے ھوالہ سے قانون پر عملدرآمد ہونا چاہئے، ہمار ا کوشش یہ ہونا چاہئے کہ پارلیمان اپنی مدت پوری کرے تا کہ جمہوریت کا تسلسل قائم رہے، پارلیمانی سسٹم میں ایک گنجائش ہوتی ہے کہ پارلیمان کے اراکین کو ساتھ رکھنا ہوتا ہے،عمران خان کس منہ سے کسی اور پر الزام لگا سکتے ہیں وہ اپنے بل بوتے پر سیاست کرنے کو تیار نہیں تھے اب کل رو بھی نہیں سکتے کہ مجھے کیوں نکالا، یہ میاں صاحب کے لئے بھی ہے،بینظیر انکم سپورٹ کے ساتھ ہم نے وسیلہ روزگار پروگرام بھی متعارف کروایا، تعلیمی ادارے خواہ وہ کسی بھی صوبے میں ہوں ، ہر صوبے میں پیپلز پارٹی کے دور میں یہ ادارے بنے،ہمارا یوتھ کارڈ کا منصوبہ ہے،ہم چاہتے ہیں کہ ان نوجوانوں کو ٹارگٹ کریں جو تعلیم حاصل کرتے مگر روزگار میں مشکل ہوتی ہے، ہم ان کو تھوڑی دیرکے لئے مالی مدد دینا چاہتے ہیں تا کہ وہ ایکسپئرنس بھی حاصل کر لیں، یوتھ سنٹر ہر ضلع میں بنائیں گے جہاں ڈیجیٹل لائبریری ہو گی، سپورٹس سنٹر بنائیں گے،

قبل ازیں پاکستان پیپلزپارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری سے ملاقات کے بعد بلوچستان عوامی پارٹی میں اقلیتی ونگ کے صوبائی نائب صدر چوہدری جاوید ولسن اور اسپورٹس ونگ کے نائب صدر محمد قاسم یوسفزئی پی پی پی میں شامل ہوگئے

بشریٰ بی بی، بزدار، حریم شاہ گینگ بے نقاب،مبشر لقمان کو کیسے پھنسایا؟ تہلکہ خیز انکشاف

لوگ لندن اور امریکہ سے پرتگال کیوں بھاگ رہے ہیں،مبشر لقمان کی پرتگال سے خصوصی ویڈیو

مبشر لقمان کا کہنا تھا کہ بہت ہی اہم خبر لے کر آیا ہوں، 

مبش لقمان کا کہنا تھا کہ ضیا الحق کی مدد کرنے والوں میں نواز شریف سب سے آگے تھے

خاور مانیکا انٹرویو اور شاہ زیب خانزادہ کا کردار،مبشر لقمان نے اندرونی کہانی کھول دی

وزیراعظم سمیت کروڑوں کا ڈیٹا لیک،سیاست کا 12واں کھلاڑی کون

Leave a reply